Deobandi Books

دار فانی میں بالطف زندگی

ہم نوٹ :

13 - 34
کسی  کو   رات   دن   سرگرمِ    فریاد و  فغاں  پایا
کسی کو فکر  گوں ناگوں  میں ہر  دم سرگرداں  پایا
کسی کو   ہم   نے  آسودہ   نہ   زیرِ    آسماں    پایا
بس  اک  مجذوب کو اس غم   کدے میں شادماں پایا
غموں سے بچنا   ہو  تو  آپ   کا دیوانہ  بن   جائے
فرماں برداری میں لطف  زندگانی اورنافرمانی میں تلخی حیات ہے
میں یہ کہتا ہوں کہ جو لمحات اﷲ والوں کے ساتھ اور اﷲ کی فرماں برداری میں گزر جاتے ہیں اور تلاوت و ذکر اﷲ میں جو وقت لگتا ہے اس میں جو سکون ہے تجربہ کرلیں سالکین بھی، اس کو ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ لو اور دوسری طرف گناہ کی پریشانیاں اور دنیاوی فانی لذتوں کو رکھ لو تب معلوم ہوگا کہ سکون کس کا نام ہے؟گناہ کے تینوں زمانے ماضی، حال اور مستقبل پریشانی اور بے چینی کے ہیں، زمانے کی تین قسمیں ہیں: ماضی، حال اور مستقبل۔ جب انسان گناہ کا ارادہ کرتا ہے ابھی کر نہیں رہا ہے لیکن ارادے ہی کے وقت سے اس کی پریشانی شروع ہوجاتی ہے اس لیے کہ دنیا میں کوئی کسی کی نافرمانی کرے تو اس کے ارادے کا پتا نہیں ہوتا مثلاً ایک شخص کسی کی جیب کاٹنے کا پلان بنا رہا ہے کہ فلاں کی جیب کا ٹ لوں، تو اس بے چارے کو خبر نہیں کہ کوئی میری جیب کاٹنے کا ارادہ کر رہا ہے لیکن اﷲ تعالیٰ کو گناہ کے ارادے کی بھی فوراً خبر ہوجاتی ہے، ایک ایک سیکنڈ کے حالات کا اﷲ کو علم ہے اور ہر سانس سے وہ باخبر ہے۔ جیسے ہی دل میں کسی نافرمانی کا ارادہ کیا مثلاً جیب کاٹنے کا یا بدنگاہی کرنے کا تو جسم کا بادشاہ نافرمان ہوگیا کیوں کہ دل جسم کا بادشاہ ہے باقی سب اعضا اس کے غلام ہیں۔ پہلے بادشاہ ارادہ کرتا ہے پھر سب غلام اس کے حکم کے تابع ہوتے ہیں، پہلے بادشاہ کسی دوسرے ملک پر حملہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے، پبلک کو اختیار نہیں ہوتا کہ وہ بادشاہ کے حکم کے بغیر خود سے حملہ کرے۔ اسی طرح پہلے دل گناہ کا ارادہ کرتا ہے پھر اعضا اس کے حکم کے مطابق نافرمانی کرنے لگتے ہیں، پھر اس کے بعد غلط جگہ آنکھیں اٹھتی ہیں، پھر غلط جگہ کان متوجہ ہوتے ہیں اس کی بات سننے کے لیے، اس کے بعد ہاتھ اٹھتے ہیں اس کو چھونے کے لیے اور پھر پاؤں اٹھتے ہیں اس کی طرف چلنے کے لیے۔ تو پہلے دل
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حدیث اَللّٰھُمَّ لَاتَجْعَلِ الدُّنْیَا الٰخ کی الہامی تشریح 7 1
3 دنیا دھوکے کا گھر ہے 9 1
4 دنیا کی دو پارٹیاں اوراُن کا انجام 10 1
5 بعض نامراد قابلِ مبارك باد ہیں 11 1
6 سارا عالم درد ہے اور دوا چاہتا ہے 12 1
7 فرماں برداری میں لطف زندگانی اورنافرمانی میں تلخی حیات ہے 13 1
8 نافرمانی پر خوش ہونا اللہ تعالیٰ کے دائرۂ دوستی سے خارج کرتا ہے 15 1
9 سرمایۂ ایمان كی حفاظت كیجیے 16 1
10 گناه پر پكڑ ہوجائے تو كوئی مدد نہیں كر سكتا 16 1
11 بیویوں سے حسنِ سلوك اوراُس كی بركات 17 1
12 بیویوں کا ایک حق 18 1
13 گھرمیں مسکراتے ہوئے داخل ہونا سنت ہے 18 1
14 بیوی کی خطا کو معاف کرنے کا انعام 20 1
15 بیوی كے ذمہ شوہر كے حقوق 20 1
16 شوہر كی عظمت 20 1
17 شوہر کی فرماں برداری کی تعلیم 21 1
18 شوہر كی ناراضگی كا وبال 22 1
19 شوہر كو ستانے پر عذابِ قبركا ایك واقعہ 24 1
20 سب سے اچھی عورت 25 1
21 ایک لطیفہ 26 1
22 ریا کاری کی مذمت 26 1
23 کتاب وسنت پر عمل کی تاکید 27 1
24 نیک کام کا صدقۂ جاریہ اور بُرے کام کا گناہ جاریہ 27 1
25 قرض دارکو مہلت دینے کا ثواب 28 1
26 بد دعا سے احتراز کی تعلیم 28 1
27 اُمت کا سب سے بڑا مفلس 29 1
28 والدین کی خوشی کا انعام اور ناراضگی کا انجام 29 1
29 رشتہ داروں سے بدسلوکی پر اعمال قبول نہ ہوں گے 29 1
30 پڑوسی سے بدسلوکی کا وبال 30 1
31 خوش اخلاقی کی فضیلت اور بداخلاقی کی مضرت 30 1
32 خلقِ خدا پر مہربانی کا انعامِ عظیم 32 1
33 دین سکھانے میں شانِ رحمت کو غالب رکھنے کی دلیل 33 1
Flag Counter