دار فانی میں بالطف زندگی |
ہم نوٹ : |
|
بیلنس ہے اور یہ میری جوان بیوی ہے جس سے ابھی میں نے شادی کی ہے اور کون صاحب ہیں یہ ؟یہ ستّر سال کے رئیس ہیں اور روپیوں کی طاقت پر سولہ سال کی لڑکی سے شادی کر کے لائے لیکن ابھی اچانک سیٹھ صاحب مر گئے اور کفن میں لپٹ کر دفن ہوگئے، جوان لڑکی اوپر رہ گئی، کارخانے، فیکٹری اور مکان سب خواب ہوگئے۔ اب دیکھو کیا چیز کام دیتی ہے؟ اس لیے عقلاً بھی سوچنا چاہیے کہ دنیا دل لگانے کے قابل نہیں، مجھے اپنا ایک شعر یا د آیا ؎ آکر قضا باہوش کو بے ہوش کر گئی ہنگامۂ حیات کو خاموش کر گئی ڈائری میں اسکیم بنا رہے ہیں کہ فلاں لڑکی کی شادی پر اتنا روپیہ خرچ کروں گا، دو منزلہ مکان بناؤں گا، ایک کارخانہ لاہور میں اور ایک کارخانہ فیصل آباد میں قائم کروں گا اور اچانک ہارٹ فیل ہوگیا اور سب ہنگامہ ختم ۔بس ہم تو یہی کہتے ہیں کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ فَزُوْرُوْھَا فَاِنَّھَا تُزَھِّدُ فِی الدُّنْیَا وَتُذَکِّرُ الْاٰخِرَۃَ 4؎عبرت کے لیے کبھی کبھی قبرستان جاؤ کہ یہ تمہارا دل دنیا سے اُچاٹ کر دے گا اور آخرت یاد دِلائے گا۔ بعض لوگ قبرستان جاتے ہیں تو وہاں بھی بیڑی پیتے ہیں، سگریٹ پیتے ہیں اور وہاں بھی ہنستے ہیں، قبرستان میں ہنسی آنی چاہیے؟ عجیب حال ہے۔ ارے! قبرستان میں جاؤ تو دیکھو کہ یہ منسٹر صاحب لیٹے ہیں، یہ سیٹھ صاحب لیٹے ہیں، یہ جوانی میں جو وی سی آر دیکھتا تھا وہ بھی لیٹا ہوا ہے، یہ ٹیڈیوں کے چکر والا بھی لیٹا ہے، یہ سینما باز بھی لیٹا ہوا ہے، یہ وہ بھی لیٹا ہوا ہے جو ہر وقت عورتوں ہی کے غم میں رہتا تھا اوروہ بھی سوئے ہوئے ہیں جو مال بنانے کے لیے راتوں کو جاگتے تھے، خواتین بھی سوئی ہوئی ہیں، مرد بھی سوئے ہوئے ہیں۔ یہ کیا ہے؟ یہ قبرستان ہے۔ دنیا تو بس خواب کی جگہ ہے، بڑی ہی عبرت کی جگہ ہے۔ دنیا کی دو پارٹیاں اوراُن کا انجام جن کی دنیا میں کوئی مراد پوری نہیں ہوئی ان کو تو آپ کہیں گے کہ یہ ناکام ہوگئے _____________________________________________ 4؎سنن ابن ماجہ:244/1،(1571)، باب ماجاء فی زیارۃ القبور،المکتبۃ الرحمانیۃ