Deobandi Books

دار فانی میں بالطف زندگی

ہم نوٹ :

28 - 34
غضب سے بچ جائے گا۔ اﷲ کی شان بڑی ہے، وہ آگے اس بُرائی کو بڑھنے نہیں دیں گے۔
قرض دارکو مہلت دینے کا ثواب
فرمایا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے کہ جب تک قرض کے ادا کرنے کا وقت نہ آیا ہو اس وقت تک اگر مہلت دے دو تو ہر روز ایسا ثواب ملتا ہے جیسے کہ ہر روز اتنا روپیہ خیرات کر دیا اور جب وعدہ کا وقت آگیا مثلاً اس نے کہا تھا کہ میں تین مہینے میں ادا کر دوں گا اور تین مہینے میں وہ نہیں دے سکا تو آپ نے مزید مہلت دے دی تو ہر روز ایسا ثواب ملتا ہے کہ جیسے آپ نے اس سے دو گنا روپیہ خیرات کر دیا ۔
بد دعا سے احتراز کی تعلیم
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ نہ تو اپنے لیے بد دعا کیا کرو نہ دوسروں کے لیے، ہو سکتا ہے قبولیت کی گھڑی ہو اور قبول ہوجائے، جیسے بعض لوگ پریشانی سے عاجز ہو کر کہہ دیتے ہیں یا اﷲ! اس زندگی سے تو بہتر ہے کہ موت ہی دے دے۔ ارے! ابھی آخرت کی کون سی تیاری کی ہے، ابھی تو زندگی مانگو، روزہ نماز کرو کچھ توبہ استغفار کرو۔ اس لیے کبھی بددعا نہ کرو مبادا کہ بعد میں پچھتانا پڑے۔ جیسے ایک بڑھیا نے کہا تھا یا اﷲ! میرے اس جوان بیٹے کو اچھا کر دے اور اگر اس کا وقت ہی آگیا ہو تو اس کے بدلے میں مجھ کو اٹھا لے کیوں کہ میں کافی جی چکی ہوں، زندگی تو میں نے بہت دیکھ لی گرمی سردی بہار وغیرہ، اب میرا زندگی سے جی بھی اُ کتا گیا ہے، اب مجھے کیا دیکھنا ہے اس کو زندگی دے دے۔ تو اتنے میں ایک گائے جس نے ایک مٹکے میں منہ ڈالا تھا اور مٹکا اس کی گردن میں پھنس گیا تھا، اب گائے کو کچھ نظر نہ آئے تو وہ بدحواس پریشان بھاگی بھاگی پھر رہی تھی کہ کیا مصیبت آگئی ہے ، اسی بدحواسی میں وہ اس بڑھیا کے گھر گھس گئی تو جب اس بڑھیا نے دیکھا کہ نیچے تو ٹانگیں ہیں اور اوپر مٹکا تو سمجھی کہ یہی عزرائیل علیہ السلام ہیں، کیوں کہ اس ڈیزائن کا کبھی اس نے نہ کوئی جانور دیکھا تھا نہ آدمی، تو فوراً کہنے لگی ارے! میری روح نہ نکالنا وہ میرا بیٹا لیٹا ہوا ہے اس کی جان لے لو۔ جان ایسی پیاری ہے کہ ابھی تو دعا کر رہی تھی یااﷲ! آپ میری جان لے لیجیے اور میرے بیٹے کو اچھا کر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حدیث اَللّٰھُمَّ لَاتَجْعَلِ الدُّنْیَا الٰخ کی الہامی تشریح 7 1
3 دنیا دھوکے کا گھر ہے 9 1
4 دنیا کی دو پارٹیاں اوراُن کا انجام 10 1
5 بعض نامراد قابلِ مبارك باد ہیں 11 1
6 سارا عالم درد ہے اور دوا چاہتا ہے 12 1
7 فرماں برداری میں لطف زندگانی اورنافرمانی میں تلخی حیات ہے 13 1
8 نافرمانی پر خوش ہونا اللہ تعالیٰ کے دائرۂ دوستی سے خارج کرتا ہے 15 1
9 سرمایۂ ایمان كی حفاظت كیجیے 16 1
10 گناه پر پكڑ ہوجائے تو كوئی مدد نہیں كر سكتا 16 1
11 بیویوں سے حسنِ سلوك اوراُس كی بركات 17 1
12 بیویوں کا ایک حق 18 1
13 گھرمیں مسکراتے ہوئے داخل ہونا سنت ہے 18 1
14 بیوی کی خطا کو معاف کرنے کا انعام 20 1
15 بیوی كے ذمہ شوہر كے حقوق 20 1
16 شوہر كی عظمت 20 1
17 شوہر کی فرماں برداری کی تعلیم 21 1
18 شوہر كی ناراضگی كا وبال 22 1
19 شوہر كو ستانے پر عذابِ قبركا ایك واقعہ 24 1
20 سب سے اچھی عورت 25 1
21 ایک لطیفہ 26 1
22 ریا کاری کی مذمت 26 1
23 کتاب وسنت پر عمل کی تاکید 27 1
24 نیک کام کا صدقۂ جاریہ اور بُرے کام کا گناہ جاریہ 27 1
25 قرض دارکو مہلت دینے کا ثواب 28 1
26 بد دعا سے احتراز کی تعلیم 28 1
27 اُمت کا سب سے بڑا مفلس 29 1
28 والدین کی خوشی کا انعام اور ناراضگی کا انجام 29 1
29 رشتہ داروں سے بدسلوکی پر اعمال قبول نہ ہوں گے 29 1
30 پڑوسی سے بدسلوکی کا وبال 30 1
31 خوش اخلاقی کی فضیلت اور بداخلاقی کی مضرت 30 1
32 خلقِ خدا پر مہربانی کا انعامِ عظیم 32 1
33 دین سکھانے میں شانِ رحمت کو غالب رکھنے کی دلیل 33 1
Flag Counter