Deobandi Books

دار فانی میں بالطف زندگی

ہم نوٹ :

32 - 34
بہت غصہ آیا، میں نے ان سے کہا کہ پائلٹ کا بچہ کیا پائلٹ ہوسکتا ہے اگر ہوائی جہاز اُڑانا نہ سیکھے؟ ڈرائیور کا بچہ ڈرائیور ہوسکتا ہے جب تک کہ موٹر چلانا نہ سیکھے؟ اور ڈاکٹر کا بچہ جو پتنگ اُڑا رہا ہے اور سبزی منڈی میں آلو بیچ رہا ہے اور ڈاکٹر نہیں ہے تو کیا تم اپنے جسم کو علاج ومعالجے کے لیے اس کو دے سکتے ہو؟ تو ڈاکٹر کے بیٹے سے جو ڈاکٹر نہیں ہے علاج نہیں کراسکتے ہو مگر پیر کا بیٹا کتنا ہی نالائق ہو بیڑی پی رہا ہو، نماز نہ پڑھ رہا ہو، سینما دیکھ رہا ہو، وی سی آر دیکھ رہا ہو، اس کے ہاتھ پر بیعت ہو شرم آنی چاہیے۔ اُمید تو ہے کہ ان شاء اﷲ اثر ہوا ہوگا۔ (جامع عرض کرتا ہے کہ وعظ ’’اصلی پیری مریدی کیا ہے؟‘‘ اسی موقع پر صرف ان بدعتی پیر کے مرید کی اصلاح کے لیے ہوا۔ ڈھائی گھنٹے کا وعظ صرف ان صاحب ہی کے لیے تھا ، کمرے میں صرف دو تین سامعین تھے۔)
 میں یہ حدیثِ مبارک بیان کررہا تھا کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم میں سے مجھے سب سے زیادہ پیارا اور قیامت کے دن مجھ سے سب سے زیادہ قریب وہ ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں۔ دعا کیجیے کہ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو اچھے اخلاق نصیب فرما دے، اور آگے حدیث کا جز ہے کہ تم میں سب سے زیادہ مجھ کو بُرا لگنے والا اور قیامت کے دن سب سے زیادہ مجھ سے دور رہنے والا وہ شخص ہے جس کے اخلاق بُرے ہوں۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کے اخلاق کی اصلاح فرمائے ۔
خلقِ خدا پر مہربانی کا انعامِ عظیم
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ مخلوقِ خدا پر نرمی کرنے والا اور مہربانی کرنے والا بندہ اﷲ کو پسند ہے کیوں کہ بے شک اﷲ تعالیٰ اپنی مخلوق پر مہربان ہیں اور پسند کرتے ہیں نرمی کرنے والے کو۔ مخلوقِ خدا پر شفقت اور نرمی کرنے والے کو اﷲ تعالیٰ ایسی نعمتیں دیتے ہیں کہ سختی کرنے والے کو نہیں دیتے یعنی جو نرمی کرنے والے ہیں ان کو زیادہ اﷲ چاہتا ہے اور پیار کرتا ہے، انعامات دیتا ہے اور سخت مزاج آدمی کو وہ انعامات نہیں دیتا۔ لیکن دیکھو بھئی! جو اﷲ کے لیے سختیاں ہوتی ہیں وہ مستثنیٰ ہیں بلکہ وہاں سختی کرنا ہی مامور بہ ہے مثلاً اگر دین کے لیے جہاد ہورہا ہو تو وہاں دشمنانِ دین کے ساتھ نرمی نہیں ہے یا بعض مشایخ اصلاح کے لیے اپنے متعلقین پر سختی کرتے ہیں تو وہ سختی نہیں بلکہ لطف وکرم ہے کیوں کہ اس کا مقصد اصلاح ہے اور ان کو اﷲ والا بنانا ہے۔ اس کو سمجھو کہ بعض مواقع سختی کے ہیں۔ اس میں بڑی تفصیلات ہیں۔ حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو دیکھو کہ جہاں دین کا معاملہ آتا تھا کوئی رعایت نہیں فرماتے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حدیث اَللّٰھُمَّ لَاتَجْعَلِ الدُّنْیَا الٰخ کی الہامی تشریح 7 1
3 دنیا دھوکے کا گھر ہے 9 1
4 دنیا کی دو پارٹیاں اوراُن کا انجام 10 1
5 بعض نامراد قابلِ مبارك باد ہیں 11 1
6 سارا عالم درد ہے اور دوا چاہتا ہے 12 1
7 فرماں برداری میں لطف زندگانی اورنافرمانی میں تلخی حیات ہے 13 1
8 نافرمانی پر خوش ہونا اللہ تعالیٰ کے دائرۂ دوستی سے خارج کرتا ہے 15 1
9 سرمایۂ ایمان كی حفاظت كیجیے 16 1
10 گناه پر پكڑ ہوجائے تو كوئی مدد نہیں كر سكتا 16 1
11 بیویوں سے حسنِ سلوك اوراُس كی بركات 17 1
12 بیویوں کا ایک حق 18 1
13 گھرمیں مسکراتے ہوئے داخل ہونا سنت ہے 18 1
14 بیوی کی خطا کو معاف کرنے کا انعام 20 1
15 بیوی كے ذمہ شوہر كے حقوق 20 1
16 شوہر كی عظمت 20 1
17 شوہر کی فرماں برداری کی تعلیم 21 1
18 شوہر كی ناراضگی كا وبال 22 1
19 شوہر كو ستانے پر عذابِ قبركا ایك واقعہ 24 1
20 سب سے اچھی عورت 25 1
21 ایک لطیفہ 26 1
22 ریا کاری کی مذمت 26 1
23 کتاب وسنت پر عمل کی تاکید 27 1
24 نیک کام کا صدقۂ جاریہ اور بُرے کام کا گناہ جاریہ 27 1
25 قرض دارکو مہلت دینے کا ثواب 28 1
26 بد دعا سے احتراز کی تعلیم 28 1
27 اُمت کا سب سے بڑا مفلس 29 1
28 والدین کی خوشی کا انعام اور ناراضگی کا انجام 29 1
29 رشتہ داروں سے بدسلوکی پر اعمال قبول نہ ہوں گے 29 1
30 پڑوسی سے بدسلوکی کا وبال 30 1
31 خوش اخلاقی کی فضیلت اور بداخلاقی کی مضرت 30 1
32 خلقِ خدا پر مہربانی کا انعامِ عظیم 32 1
33 دین سکھانے میں شانِ رحمت کو غالب رکھنے کی دلیل 33 1
Flag Counter