کیف روحانی کیسے حاصل ہو ؟ |
ہم نوٹ : |
|
اے خدا !جو حق ہے اسے حق دکھا دے اور مجھے اس کی اتباع نصیب کردے اور جو باطل اور بُری باتیں ہیں اے اللہ! انہیں مجھے بُرا ہی دکھا اور مجھے اس سے بچنے کی توفیق بھی دے۔ بعض وقت آدمی باطل کو باطل تو سمجھتا ہے کہ ٹیڈیوں کے چکر میں مت پڑو، وہ جانتا تو ہے کہ وی سی آر، ویڈیو، ریڈیو، تصویریں رکھنا اور نامحرم عورتوں کو دیکھنا اور مرد و عورت کی مخلوط تعلیم اور اسی طرح سے غیر شرعی شادی بیاہ میں دعوتیں اُڑانا حرام ہے، وہ یہ سب کچھ جانتا تو ہے کہ یہ صحیح نہیں ہے لیکن توفیقِ اجتناب نہیں ہوتی یعنی ان گناہوں سے بچنے کی توفیق نہیں ہوتی، لہٰذا سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا احسان مانو جنہوں نے ہمیں ایسی جامع دعا سکھادی اَللّٰھُمَّ اَرِنَا الْحَقَّ حَقًّا اے خدا! جس بات سے آپ خوش ہوتے ہیں ، اس کا حق ہونا ہمیں بھی دکھا دیجیے اور اس پر عمل کی توفیق بھی نصیب فرمادیجیے، اپنی خوشی کے اعمال سے ہمارا بھی جی خوش کرکے اور ہمیں حق دکھا کر اس پر عمل نصیب فرمادیجیے بلکہ اس کو ہمارا رزق بنادیجیے وَارْزُقْنَا اتِّبَاعَہٗ یعنی رزق کی طرح اس کو ہمارا مقدر کردیجیے، ہمیں اتباع کی روزی دے دیجیے، اس نیک عمل کی اتباع کا رزق دے دیجیے یعنی توفیق دے دیجیے۔ خدا نہ کرے کہ کسی بندے کا کوئی سانس اللہ تعالیٰ کے غضب اور غصے کے سائے میں گزرے چاہے وہ اللہ کو ناراض کررہا ہو، چاہے خدائے تعالیٰ کی مخلوق پر ظلم کرکے اللہ کا غضب لے رہا ہو۔ تو اﷲ کی ناراضگی سے بچنے کے لیے اس دعا کا دوسرا جملہ ہے وَاَرِنَا الْبَاطِلَ بَاطِلًا اور اے اﷲ! جو باتیں آپ کو ناراض کرنے والی ہیں، آپ کے غضب اور قہر میں مبتلا کرنے والی ہیں، جو چیزیں باطل ہیں، جو خراب چیزیں ہیں ان کی برائی میری آنکھوں میں اور میرے دل میں ڈال دیجیے اور آنکھوں میں اور دل میں ڈالنے کی بات تو سمجھ میں آجاتی ہے کہ ہاں یہ کام خراب ہے، اس سے اللہ ناراض ہوتے ہیں لیکن کہتے ہیں کہ ارے! اس سے میرا جی تو خوش ہوجائے گا۔ ظالمو! سوچو کس کو خوش کررہے ہو اور کس کو ناراض کررہے ہو؟ نفس و شیطان کو خوش کرنے کے لیے اﷲ سے دوستی مت توڑو شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی قبر مبارک کو اللہ تعالیٰ نور سے بھر دے، وہ ایسے وقت میں ایک شعر پڑھا کرتے تھے، جو اپنا جی خوش کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کو ناراض