کیف روحانی کیسے حاصل ہو ؟ |
ہم نوٹ : |
|
پڑے گا۔ ہاں! جب وہ صحت مند ہوجائے پھر اس کو خمیرہ چٹاؤ، بادام کھلاؤ، گلوکوز چڑھاؤ تب وہ ایسا بھاگے گا کہ آپ کو کچھ کہنے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی۔ دل میں اﷲ کی محبت پیدا ہونے کی علامات جب اللہ تعالیٰ کی محبت دل میں پیدا ہوگی تو آپ تلاش کریں گے کہ اپنی جان کو کس طرح سے خدا پر فدا کریں، کب وقت آئے گا کہ تلاوت کریں، کب وقت ملے گا کہ تسبیح کے لیے اللہ تعالیٰ کی یاد میں گوشۂ سکون میں بیٹھیں،پھر خواجہ صاحب کی طرح یہ شعر پڑھیں گے ؎ تمنا ہے کہ اب کوئی جگہ ایسی کہیں ہوتی اکیلے بیٹھے رہتے یاد ان کی دلنشیں ہوتی جب بندہ اﷲ کی یاد میں روتا ہے تو اس کو اپنے آنسو اتنے قیمتی معلوم ہوتے ہیں، اتنے قیمتی معلوم ہوتے ہیں کہ اس کی زبان سے خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا وہ شعر نکلتا ہے جو حضرت خواجہ صاحب نے خدا کے خوف اور محبت سے اپنے آنسوؤں کے متعلق فرمایا تھا کہ ؎ ستاروں کو یہ حسرت ہے کہ وہ ہوتے مرے آنسو تمنا کہکشاں کو ہے کہ میری آستیں ہوتی یعنی خدا کے عاشقین اور اولیاء اللہ جب اپنے آنسوؤں کو اپنی آستین سے پونچھتے ہیں تو اپنی آستین کو کہکشاں سے بہتر پاتے ہیں بلکہ کہکشاں خود ان کی آستین پر رشک کرتی ہے۔ مال کی کثرت فخر کی چیز نہیں ہے اگر کسی کو کاروبار میں پچاس ہزار روپے کا فوری نفع ہوجائے یا کسی کاروبار میں ایک لاکھ روپے مل جائیں تووہ مونچھوں پر تاؤ دیتا ہوا کہتا ہے کہ آج کا دن میرے لیے بڑی خوش قسمتی کا دن ہے، ارے بھئی! اس میں فخر کی کیا بات ہے؟ کیا آج یہ بیس روٹی کھالے گا، چار پانچ جوڑے اکٹھے پہن لے گا، تین چار کاریں اکٹھی استعمال کرلے گا اور تین چار بلڈنگوں میں ایک ہی وقت میں رہ لے گا؟ ارے بھئی! وہی تین روٹی کھاؤگے چاہے دس لاکھ کمالو، وہی ایک جوڑا