کیف روحانی کیسے حاصل ہو ؟ |
ہم نوٹ : |
|
کرتے ہیں ان کے بارے میں حضرت ایک شعر پڑھا کرتے تھے ؎ بقول دشمناں پیمانِ دوستاں بشکستی ببیں کہ از کہ بریدی و با کہ پیوستی دشمنوں کے کہنے پر اپنے مالک اوردوست کے عہد کو تم نے توڑ دیا، نفس و شیطان دونوں دشمن ہیں، نفس دشمن وزیرِ داخلہ ہے اور شیطان وزیرِ خارجہ ہے، خارج والا یعنی باہر کا دشمن کم خطرناک ہوتا ہے اور داخل والا دشمن گھر کا بھیدی ہوتا ہے، کہتے ہیں نا کہ گھر کا بھیدی بڑا خطرناک ہوتا ہے تو شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ یہ شعر پڑھا کرتے تھے کہ دشمن کے کہنے سے اپنے دوست یعنی اﷲ کے پیمانِ دوستی کو کیوں توڑتے ہو ؎ بقول دشمناں پیمانِ دوستاں بشکستی بندے کے لیے وہ گھڑی بڑی منحوس ہے جب وہ اپنے مالک کو ناراض کرتا ہے، یہ نہایت غیر شریفانہ بات ہے،یہ انتہائی کمینگی ہے کہ ہم ایسے مالک کو ناراض کریں جس نے ہمارے لیے زمین بنائی، سورج بنایا۔ اگر اللہ سورج کو ختم کردے، اگر سورج نہ نکلے تو غلّہ کیسے پیدا ہوگا؟ تب میں مال داروں سے کہوں گا کہ اب نوٹوں کی گڈیاں چبا کے دکھاؤ، اب دیکھو کہ معدے میں کتنا خون بنتا ہے اور اس سے تمہاری کتنی کمزوری دور ہوتی ہے؟ اس لیے نوٹ کمانے والو! یہ نہ سمجھو کہ یہ میرے دست وبازو نے کمایا ہے، یہ سمجھو کہ یہ اللہ کی دین ہے: اَللہُ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَقۡدِرُ 7 ؎اﷲ تعالیٰ جس کی روزی چاہتے ہیں بڑھاتے ہیں اور جس کی چاہتے ہیں کم کردیتے ہیں تو یہ سوچو کہ اگر سورج نہ ہوتا تو غلّہ نہ پکتا، بادل نہ بنتے، بارش نہ ہوتی، یہ سب سمندر، پہاڑ، سورج، چاند، ستارے ہماری آپ کی پرورش میں لگے ہوئے ہیں۔ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: اِنَّمَا الدُّنْیَا خُلِقَتْ لَکُمْ ساری دنیا زمین و آسمان، چاند ستارے، سورج، سمندر، پہاڑ، دریا، جانور ، بکریاں ، گائیں، بیل، بھینسیں، _____________________________________________ 7؎الرعد:26