Deobandi Books

کیف روحانی کیسے حاصل ہو ؟

ہم نوٹ :

14 - 34
کپڑا پہنو گے، ایک ہی کمرے میں رہو گے، ایک ہی چار پائی پر سوؤ گے، دس بیس چارپائیوں پر نہیں سو سکتے، باقی چیزیں دوسرے استعمال کریں گے، ایک سے زیادہ مکانوں میں دوسرے مزے کریں گے، بہت زیادہ روٹیاں، شامی کباب اور بریانی پکواؤ گے تو دوسرے کھائیں گے، اگر کسی کو خدا نخواستہ اللہ بچائے السر ہے یا کوئی اور بیماری ہے تو وہ کہتا ہے کہ ارے صاحب! آپ کھائیے، آپ لوگ میرے مہمان ہیں، میں تو معذور ہوں، ڈاکٹروں نے مجھے کہا ہے کہ بس تھوڑا سا جو کا پانی پی لیا کیجیے، لہٰذا معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کھلائے تب کھا سکتے ہو، اللہ ہنسائے تب ہنس سکتے ہو۔اسی کی رحمت سے آدمی مسکراتا ہے، اگر خدا نہ چاہے تو زندگی بھر مسکرانا بھی نصیب نہ ہو۔ ایسے غم، ایسی پریشانیوں کے شکنجے میں مبتلا ہوجائے کہ کہیں امان نہ ملے۔ اسی لیے کہتا ہوں کہ اپنی عقل سے مت کام لو۔
عقل سے کوئی خدا تک نہیں پہنچ سکتا 
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں  ؎
خیز  اے  نمرود    پر  جو  از   کساں
اے نمرود! پر تلاش کرو کیوں کہ سیڑھیاں لگانے سے تم اللہ تک نہیں پہنچو گے۔ نمرود نے ایک سیڑھی بنائی تھی اور چاہتا تھا کہ میں بغیر پیغمبر کی مدد کے یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ہاتھ پر ایمان لائے بغیر اﷲ تک پہنچ جاؤں گا، تو کیا وہ اﷲ تک پہنچا؟ نہیں! بلکہ مردود ہوگیا۔ تو جو اپنی عقل سے خدا تک پہنچنا چاہتے ہیں ان سے مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرمارہے ہیں   ؎
خیز  اے  نمرود  پر  جو  از  کساں
نردبانے  نائیدت  از  کر گساں
 اے نمرودو! اے تکبر والو! اللہ والوں سے پَر تلاش کرو کیوں کہ تم ان کے پروں ہی سے اُڑسکو گے، کرگس اور گِدھوں کے پروں سے تم اللہ تعالیٰ تک نہیں پہنچ سکو گے، جس نفس سے تم محبت کررہے ہو وہ کرگس یعنی گِدھ کی طرح مردہ کھاتا ہے، گدھ کیا کام کرتے ہیں؟ وہ کسی مردہ کو ڈھونڈتے ہیں اور جہاں کہیں مردہ پڑا ہو تو اس کے پاس چلے جاتے ہیں۔ تو تمہارا نفس بھی تمہیں مُردوں یعنی ان فانی حسینوں کے پاس لے جائے گا جو ایک دن مرنے والے ہیں، پھر 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 مغرب کی دو رکعت سنتِ مؤکدہ بھی اوّابین میں شامل ہیں 6 1
3 تھوڑا لیکن ضروری عمل نجات کے لیے کافی ہے 7 1
4 خدا کو ہر وقت یاد رکھنا اﷲ کے عاشقوں کا کام ہے 8 1
5 کثرتِ ذکر قربِ الٰہی کا موجب ہے 8 1
6 نفل نماز جگہ بدل بدل کر پڑھنے کی دلیل 10 1
7 غلط طریقےسے نماز پڑھنے پر اس کو دُہرانا واجب ہے 10 1
8 عشاء میں بجائے ۱۷ رکعات کے ۹ رکعات پڑھنا کافی ہے 11 1
9 نماز میں دل لگانے کا ایک عجیب مراقبہ 12 1
10 امت کو بشارت سے دین پر لائیں 12 1
11 دل میں اﷲ کی محبت پیدا ہونے کی علامات 13 1
12 مال کی کثرت فخر کی چیز نہیں ہے 13 1
13 عقل سے کوئی خدا تک نہیں پہنچ سکتا 14 1
14 دنیا میں بھی اللہ والوں کے سوا کسی کو چین حاصل نہیں 15 1
15 عشقِ مجازی خدا کی رحمت سے دوری کا سبب ہے 16 1
16 خدا کے نافرمان کی زندگی تلخ کردی جاتی ہے 16 1
17 حصولِ ولایت کا دارومدار صحبتِ اہل اﷲ پر ہے 17 1
18 راہِ سلوک اﷲ تعالیٰ کی مدد کے بغیر طے نہیں ہوسکتی 17 1
19 گناہوں کی نحوست کے اثرات 18 1
20 باطل سے بچنے اور راہِ حق پر چلنے کے لیے ایک مسنون دعا 19 1
21 نفس و شیطان کو خوش کرنے کے لیے اﷲ سے دوستی مت توڑو 20 1
22 نظر بچانے سے سنتِ صحابہ ادا ہونے پر ایک عجیب استدلال 22 1
23 متقی لوگوں کی حیات بالطف ہوجاتی ہے 23 1
24 عشقِ مجازی عذابِ الٰہی ہے 24 1
25 ذاکرگناہ گاراور غافل گناہ گار میں فرق 25 1
26 گناہوں سے بچنے کا پہلا نسخہ 26 1
27 ستّر ہزار مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھنے کی فضیلت 27 1
28 گناہوں سے بچنے کا دوسرا نسخہ 28 1
29 موت کا مراقبہ ہر ایک کے لیے مفید نہیں ہے 28 1
30 گناہوں سے بچنے کا تیسرا نسخہ 29 1
Flag Counter