کیف روحانی کیسے حاصل ہو ؟ |
ہم نوٹ : |
تمہیں بھی مرنے والوں پر قربان کرادے گا۔ اس کو خواجہ صاحب فرماتے ہیں ؎ ارے یہ کیا ظلم کررہا ہے کہ مر نے والوں پہ مررہا ہے جو دم حسینوں کا بھر رہا ہے بلند ذوقِ نظر نہیں ہے دنیا میں بھی اللہ والوں کے سوا کسی کو چین حاصل نہیں تمہاری اپنی لاش بھی لاشے ہونے والی ہے اور تم جن لاشوں پر فدا ہورہے ہو وہ بھی لاشے ہونے والے ہیں، یہ چند دن کی پرچھائیاں، چند دن کے سائے ہیں جو آج زمینوں پر نظر آرہے ہیں، ایک دن دیکھو گے کہ یہ جسم جو آج مسجد میں بیٹھا ہوا ہے، پچاس ساٹھ سال کے بعد ان سب کو آپ قبرستانوں میں دیکھیں گے، اختربھی اس میں شامل ہے،آپ بھی شامل ہیں۔ اس لیے آج اختراپنے کو بھی شامل کرتے ہوئے زمین کے اوپر والوں سے درد بھرے دل سے یہ گزارش کررہا ہے کہ ایک دن زمین کے نیچے بھی جانا ہے اور زمین کے اوپر کی تمام چیزوں سے تعلق کٹنا ہے، تم چاہو گے بھی کہ نہ مروں مگر مرنا پڑے گا، تم چاہو گے کہ میں اپنی بلڈنگ دیکھتا رہوں،اپنے بال بچوں کو دیکھتا رہوں، کاروبار کو دیکھتا رہوں لیکن ایسا نہیں ہوسکتا، ایک دن تمہیں ان تمام چیزوں سے کٹنا پڑے گا اور اﷲ کے پاس جانا پڑے گا، وہاں یقینی طور پر پیشی ہے۔ اور میں تو اب نزول کرکے یہ کہتا ہوں کہ دنیا میں بھی چین حاصل نہیں ہے سوائے اللہ والوں کے اور اللہ والوں کے غلاموں کے اور اللہ اللہ کرنے والوں کے، جس نے خدائے تعالیٰ کو زیادہ یاد کیا وہ زیادہ چین میں ہے۔ اگر کسی کو یقین نہ آئے تو حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کے تھر مامیٹر کو استعمال کرو۔ حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر کسی کو یقین نہ آئے کہ اللہ والے بڑے چین میں ہیں اور اللہ ہی کی یاد سے دلوں کو چین ملتا ہے تو اگر ابھی ذِکر کی توفیق نہیں ہے تو چین حاصل کرنے والوں کے پاس جاکر دیکھو، جو خدائے تعالیٰ کے ذِکر سے چین پاچکے ہیں اور کیسے دیکھو؟ یک طرفہ فیصلہ نہیں کرو، ہوسکتا ہے شیطان کان میں کہے کہ تم نے دیکھا کہاں ہے کروڑ پتیوں کو، تم تو ملّاؤں کے ہاتھ میں پڑگئے تو سمجھتے ہو کہ شاید ان ہی لوگوں کے پاس چین ہے، ذرا کچھ دن کروڑ پتیوں میں بھی رہ کر دیکھو۔