صحبت شیخ کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
میں مشغول رہتے ہیں کبھی قلباًکبھی قالباً ،کبھی دل میں کبھی جسم سے اور کبھی زبان سے لہٰذا وہ اﷲ کے جلیس ہیں کیوں کہ حدیثِ قدسی ہے: اَ نَا جَلِیْسُ مَنْ ذَکَرَنِیْ 29؎مجھے جو لوگ یاد کرتے ہیں میں ان کے پاس ہوتا ہوں، ان کا ہم نشین ہوتا ہوں تو پھر ایسے لوگوں کے پاس جو بیٹھے گا تو اللہ کے ہمنشین کا ہمنشین اللہ کا ہمنشین نہیں ہوگا؟ حق تعالیٰ کے قربِ خاص سے محرومی کا سبب تو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے جب ارشاد فرمایا کہ مجھے کائنات میں تین چیزیں زیادہ محبوب ہیں۔ تو صدیق اکبر رضی اﷲ عنہٗ نے عرض کیا کہ یا رسول اﷲ مجھے بھی کائنات میں تین چیزیں ساری نعمتوں سے زیادہ الذ اور احب ہیں آپ نے فرمایا کہ اے صدیق! تم کو کون سی تین چیزیں بہت زیادہ محبوب ہیں؟ چوں کہ رسولِ خدا نے تین چیزیں بیان کردی تھیں لہٰذا اب حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کو خیال ہوا کہ صدیقِ اکبر کو کیا پسند ہے، تو صدیقِ اکبر نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول مجھے کائنات میں یہ تین چیزیں سب سے زیادہ لذیذ تر اور محبوب تر ہیں: نمبر۱۔ اَلنَّظَرُ اِلَیْکَ ایک نظر آپ کودیکھ لینا۔ نمبر۲۔ وَ الْجُلُوْسُ بَیْنَ یَدَیْکَ اور تھوڑی دیر آپ کے پاس بیٹھ لینا۔ نمبر۳۔ وَ اِنْفَاقُ مَالِیْ عَلَیْکَ اور اپنا مال آپ پر خرچ کرنا۔ 30؎میں کہتا ہوں کہ آج ہماری محرومی کاسبب یہ ہے کہ ہم اﷲ والوں سے ڈھیلا ڈھالا تعلق رکھتے ہیں جبکہ سلف کے لوگ قلب کی گہرائیوں سے اور خلوصِ دل سے اہل اﷲ سے محبت رکھتے تھے اسی لیے اﷲ تعالیٰ ان پر نوازش فرماتا تھا، جو اللہ کے لیے اللہ والوں کے پیچھے پیچھے پھرتا ہے تو _____________________________________________ 29؎شعب الایمان للبیھقی:171/2(670)،مکتبۃ الرشد 30؎کشف الخفاء للعجلونی: 241/1،ذکرہ بلفظ والجھاد بین یدیک ولم یذکرالجلوس بین یدیک