صحبت شیخ کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
اپنے اس صحابی کو یہ بشارت دے دیجیے کہ اس کا یہ استدلال، اس کا یہ طرزِ فکر مجھے بہت پسند آیا اور میں نے اس کی تمام خطائیں معاف کردیں۔ اللہ والوں کی عظمت میں کمی کا سبب اللہ تعالیٰ کی عظمت میں کمی ہے اس کا نام بندگی ہے۔ بندگی سے اللہ ملتا ہے ورنہ آدمی کتنی ہی کتب بینی کرلے، ایک لاکھ کتابیں پڑھ لے، دس دس گھنٹے تقریر کرلے اور ساری کائنات میں ٹی وی پر، اخبارات میں اس کی شہرت ہوجائے لیکن اس کا سینہ اﷲ تعالیٰ کی محبت کے درد سے آشنا نہیں ہوسکتا جب تک وہ کسی اہل اﷲ کی جوتیاں نہیں اٹھائے گا کیوں کہ کتابوں سے مقادیرِ علم عطا ہوتے ہیں یعنی مقادیرِ اعمال مثلاً مغرب کی تین رکعت فجر کی دو رکعت اس کو مقادیر اعمال کہتے ہیں اور اہل اﷲ کے سینوں سے، ان کی صحبتوں سے، ان کے ساتھ حسنِ ظن سے، ان سے اخلاص کے ساتھ محبت ،عقیدت اور عظمت سے کیفیاتِ اعمال عطا ہوتی ہیں،اور جو اﷲ والوں کی عظمت نہیں کرتا دراصل یہ اﷲ تعالیٰ کی عظمت میں کوتاہ ہے کیوں کہ اﷲ والوں کی عزت وعظمت وتعظیم و تکریم کرنا دراصل اﷲ تعالیٰ ہی کی تعظیم و تکریم ہے۔ اسی لیے اُن لوگوں کو زیادہ فیض ہوا ہے جنہوں نے اپنے مربی سے زیادہ تعلق قائم کیا۔ جب حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ پوری کائنات میں مجھے تین چیزیں اَحَبّْ ہیں یعنی سب سے زیادہ پسند ہیں: نمبر۱۔ خوشبو، نمبر۲۔نیک صالحہ بیوی اور نمبر۳۔ نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ جب سرورِ عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ میری گفتگو ہوتی تھی تو کَانَ یُحَدِّثُنَا حضور ہم سے گفتگو فرماتے تھے وَکُنَّا نُحَدِّثُہٗ 26؎ اورہم حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے گفتگو کرتے تھے۔محدثین لکھتے ہیں کہ یہ گفتگو دنیا کے لیے نہیں ہوتی تھی بلکہ اس لیے ہوتی تھی کہ تہجد کی نماز میں آپ کی روح پاک کا جہاز عرشِ اعظم کا طواف کررہا ہوتا تھا اور اس گفتگو کے ذریعے آپ کی روح پاک کا جہاز آہستہ _____________________________________________ 26؎المغنی عن حمل الاسفار:150/1(399)