Deobandi Books

عظمت صحابہ

ہم نوٹ :

20 - 42
حکیم الامت نے اس کی یہ تفسیر فرمائی ہے کہ تم ہم کو یاد کرو اطاعت کے ساتھ، ہم تم کو یاد کریں گے عنایت کے ساتھ۔ اگر اطاعت نہیں ہے تو سبحان اللہ بھی قبول نہیں، جماعت سے نماز ہورہی ہے اور تم الگ بیٹھ کر سبحان اللہ پڑھ رہے ہو، عورت سامنے ہے اور تم نظر بچانے کی بجائے ماشاء اللہ ماشاء اللہ کہہ رہے ہو کہ اللہ تعالیٰ نے تم کو کیا جمال دیا ہے، یہ اطاعت ہے؟ حرام نمک چکھنا جائز ہے؟ البتہ اپنی بیوی کا نمک چکھنا حلال ہے لیکن اس کی بھی اتنی محبت نہ ہو کہ قیسِ ثانی بن جاؤ اور اﷲ کو بھول جاؤ۔
مفسرِ عظیم علامہ آلوسی فرماتے ہیں کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے ذکر کو مقدم فرمایا اور شکر کو مؤخر فرمایا تو اس سے تصوف کا ایک بہت بڑا مسئلہ حل ہوگیا کہ نعمتوں سے زیادہ نعمت دینے والے کو یاد کرو، جو نعمت دیکھ کر منعم سے غافل ہوجائے، مال و دولت اور نوٹوں کی گڈیاں دیکھ کر اﷲ سے غافل ہوجائے، حب جاہ کی وجہ سے اﷲ سے غافل ہوجائے کہ سارا  بنگلہ دیش اُس کو سلام کرے، جاہ کا نشہ ہو یا مال کا یا حسن کا اگر وہ خدا تعالیٰ سے غافل کردے تو ایسا شخص ولایتِ عظمٰی سے محروم رہے گا۔
علامہ آلوسی اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے ذکر کو شکر پر کیوں مقدم کیا:
فَاِنَّ اللہَ تَعَالٰی قَدَّمَ ذِکْرَہٗ عَلٰی شُکْرِہٖ لِاَ نَّ حَاصِلَ الذِّکْرِ الْاِشْتِغَالُ بِالْمُنْعِمِ وَاِنَّ حَاصِلَ الشُّکْرِ الْاِشْتِغَالُ بِالنِّعْمَۃِ فَلْاِشْتِغَالُ بِالْمُنْعِمِ اَفْضَلُ مِنَ الْاِشْتِغَالِ بِالنِّعْمَۃِ14؎
یعنی جب نعمت دینے والے کا حکم آجائے تو نعمتوں کو چھوڑ کر نعمت دینے والے کی محبت اور اطاعت میں لگ جاؤ، حسین و جمیل عورت سامنے آجائے، حسین و جمیل لڑکا سامنے ہو لیکن اللہ تعالیٰ کا فرمان اس وقت نہ بھولو یعنی نگاہوں کی حفاظت کرو، اگر حسین لڑکا سامنے آجائے تو یہ کہو کہ اس کا حسن و جمال اس کی بیوی کو مبارک ہو۔
_____________________________________________
14؎ روح المعانی:19/2،البقرۃ (152)،داراحیاءالتراث،ذکرہ بلفظ لأن فی الذکر اشتغالا بذاتہ تعالٰی وفی الشکر         اشتغالا بنعمتہٖ والاشتغال بذاتہ تعالٰی اولٰی من الاشتغال بنعمتہٖ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دینی مجلس میں اُونگھنا غفلت کی علامت ہے 8 1
3 اہل اللہ کی اچھی نظر لگنے کے ثمرات 10 1
4 تواضع کے معنیٰ اور اس کا طریقِ حصول 11 1
5 اﷲ کیسے ملتا ہے؟ 11 1
6 اہل اﷲ سے کیسا تعلق ہونا چاہیے؟ 13 1
7 اﷲ تعالیٰ کی ذاتِ پاک سے تعلق کی لذت 13 1
8 حدیث کَلِّمِیْنِیْ یَا حُمَیْرَاءُ کی تشریح از مولانا گنگوہی 14 1
9 درود شریف سے پہلے استغفار پڑھنے کی حکمت 15 1
10 اﷲ تعالیٰ نے علماء کو اہلِ ذکر کیوں فرمایا؟ 16 1
11 دوستی کا اصل حق 16 1
12 چھینک آنے پر الحمد ﷲ کہنے کی حکمت 17 1
13 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی غشی کی وجد آفریں توجیہ 17 1
14 صحابہ کا مقامِ عشق 18 1
15 نعمت دینے والا نعمت سے افضل ہے 19 1
16 اسلام میں عورتوں کے حقوق 21 1
17 آدابِ شیخ 22 1
18 اﷲ والوں کو احترام کی نظر سے دیکھنے پر اﷲ ملتا ہے 22 1
19 تقویٰ اہلِ تقویٰ سے ملتا ہے 22 1
20 حصولِ تقویٰ کے لیے اہلِ تقویٰ کی کتنی صحبت درکار ہے؟ 24 1
21 حصولِ تقویٰ کے لیے مجاہدے کی اہمیت 24 1
22 صحبتِ اہل اﷲ پر ایک الہامی مضمون 25 1
23 عظمت و مناقبِ صحابہ 25 1
24 آیت وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا …الخ کی تفسیر 27 1
25 پہلی تفسیر …رضائے الٰہی کی تلاش میں مشقت اُٹھانے والے 27 24
26 دوسری تفسیر …دین کی نصرت میں تکلیف اٹھانے والے 28 24
27 تیسری تفسیر …تعمیلِ احکامِ الٰہیہ میں مشقت اٹھانے والے 28 24
28 چوتھی تفسیر …اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے کی تکلیف اُٹھانے والے 28 24
29 محسنین سے کیا مراد ہے؟ 29 1
30 تمام صحابہ پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی فضیلت کی دلیل 29 1
31 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا تعلق مع اﷲ منصوص بالقرآن ہے 30 1
32 راہِ سلوک میں مرشدِ کامل کی ضرورت 31 1
33 اﷲ کو پانے کا مختصر راستہ 32 1
34 نقوشِ کتب پر عمل کے لیے نفوسِ قطب کی اہمیت 32 1
35 نظر بچانے پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ 35 1
36 ولایت کی بنیاد کا اہم میٹیریل تقویٰ ہے 36 1
Flag Counter