Deobandi Books

نسبت مع اللہ کے آثار

ہم نوٹ :

35 - 42
دست  بکشا  جانبِ  زنبیلِ  ما
ہمارے خالی سیپ کی طرف اپنے کرم اور اپنی رحمت کا ہاتھ بڑھا دیجیے، رمضان کامہینہ ہے، روزے کی حالت میں بھوکے پیاسے ہیں، مبارک زمانہ ہے، مبارک مکان ہے، مسجد میں صالحین، محدثین، طلبائے کرام جمع ہیں، اے خدا! ان کی برکتوں سے ہمارے دل و جان کے سیپ میں اپنی محبت کے درد کا موتی داخل فرمادیجیے اور کون سا موتی؟ جو اولیائے صدیقین کے سینوں میں آپ داخل کرتے ہیں وہ دردِ محبت ہماری جانوں کو عطا فرمادیجیے اور ہمارے دل و جان کو، ہماری روح کو، ہمارے قلب اور قالب کو، ہمارے بچوں کو، ہمارے ماں باپ کو، ہمارے رشتہ داروں کو، ہمارے تمام دوستوں کو جو یہاں موجود ہیں اور جو موجود نہیں سارے عالم کے دوستوں کو اور اے اللہ! جنہوں نے دوستی نہیں کی ان کو بھی، ہر کلمہ گو کو اپنی رحمت سے صاحبِ نسبت بنا دیجیے، سارے عالم کے اہلِ کفر کواہلِ ایمان بنادیجیے اور اہلِ ایمان کو اہلِ تقویٰ بنادیجیے،اہلِ ابتلا ومصیبت کواہل عافیت بنا دیجیے،اہلِ جہل کو اہلِ علم بنا دیجیے اور جو اہلِ معصیت ہیں ان کو اہلِ تقویٰ بنادیجیے۔چیونٹیوں کو بلوں میں، مچھلیوں کو دریاؤں میں اور پرندوں کو فضاؤں میں عافیت نصیب فرما دیجیے، سارے عالم پر اپنی رحمت کے دریا اُنڈیل دیجیے،وَ لِلہِ خَزَآئِنُ  السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ16؎  اے زمین و آسمان کے خزانوں کے مالک! آپ اپنے خزانوں سے بے نیاز ہیں، آپ کے خزانے ہم فقیروں کے لیے ہیں،دنیا کے بادشاہ اپنے خزانوں کے محتاج ہوتے ہیں مگر آپ اپنے خزانوں سے بے نیاز ہیں تو ہم فقیروں پر اپنے غیر محدود خزانے برسا دیجیے اور ہم سب کو اس کا تحمل بھی عطا فرمادیجیے تاکہ ہم عُجب و کبر میں مبتلا نہ ہوں، یااللہ! ہم سب کو ان خزانوں میں ایک عمر بسر کرنے کے لیےبابرکت زندگی بھی عطا فرمائیے تاکہ ہم آپ کی نعمتوں میں رہ کر کچھ دن آپ کے گیت گالیں، آپ کی حمد و ثنا اور تعریف کرلیں اور دوستوں کی ملاقات سے اپنی آنکھیں ٹھنڈی کرلیں، اے اللہ! میرے جتنے محدثین، علماء اور احباب ہیں ہم سب کی زندگی میں برکت ڈال دیجیے اور ہم سب کو اولیائے صدیقین کی منتہا تک پہنچا دیجیے اور ایک عمر اس نسبتِ صدیقین کے ساتھ زندہ رکھیے تاکہ آپ کی نسبت و تعلق کے جو مزے دنیا میں ان اولیاء کی مبارک جانیں لوٹتی ہیں ایک عمر ہم بھی وہ مزے لوٹ کر آپ کے پاس آئیں اور اسی حالت میں ہمارا خاتمہ بالخیر فرمائیے، آمین۔
_____________________________________________
16؎   المنٰفقون:7
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 الہامِ فجور کے اسرار 6 1
4 حرام خواہشات کے انہدام سے نسبت مع اﷲ کی تعمیر ہوتی ہے 8 1
5 خواہشات کے ویرانے میں خزانۂ تقویٰ کی مثال 10 1
6 حرام خواہشات سے بچنے کا غم اُٹھانا ہی تقویٰ ہے 10 1
7 آیت وَ زِدْنٰھُمْ ھُدًی سے ایک مسئلۂ سلوک کا استنباط 12 1
8 تزکیۂ نفس پر فلاح کا وعدہ ہے 13 1
9 اَلَسْتُ بِرَبِّکُمْ اﷲ تعالیٰ سے محبت کا عہد ہے 14 1
10 صحبتِ اہل اﷲ روح کی کلیوں کے لیے نسیمِ سحری ہے 15 1
11 عطائے نسبت کی علامات مع تمثیلات 17 1
12 خانقاہ تھانہ بھون کی اجمالی تاریخ 19 1
14 خانقاہ کے معنیٰ 20 1
15 شیخ کی اپنے بعض مرید پر خاص شفقت 21 1
16 بڑے پیر صاحب کا ارشاد 22 1
17 مولانا رومی کی مولانا حسام الدین سے محبت 22 1
18 آفتابِ نسبت مع اﷲ کو حسد کی خاک نہیں چھپا سکتی 24 1
19 گناہ کے تقاضوں سے گھبرانا نہیں چاہیے 24 1
20 حفاظتِ نظر پر حسنِ خاتمہ کی بشارت 25 1
21 نسبت مع اﷲ کے حصول کا واحد راستہ اہل اﷲ کی محبت ہے 26 1
23 اہل اﷲ کو آزمانا نادانی ہے 27 1
24 حضرت عبد اﷲ ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ اورذاذان کا واقعہ 29 1
25 ارواحِ عارفین کی مستی و سرشاری 30 1
26 عشقِ مجازی کی تباہ کاریاں اور ان سے نجات کا طریقہ 31 1
27 توبہ سے رِند بادہ نوش بھی ولی اﷲ ہوجاتا ہے 28 1
Flag Counter