Deobandi Books

نسبت مع اللہ کے آثار

ہم نوٹ :

24 - 42
قصد  کردستند  ایں  گِل  پارہا
کہ   بپو شانند    خورشیدِ    ترا
یہ مٹی کے ڈھیلے، نفس کے غلام، انہوں نے ایک خطر ناک ارادہ کیا ہوا ہے کہ یہ تیرے آفتابِ نسبت مع اللہ کو حسد کی مٹی سے چھپادیں، ان مٹی کے ڈھیلوں کا یہ قصد بہت مذموم قصد ہے۔
آفتابِ نسبت مع اﷲ کو حسد کی خاک نہیں چھپا سکتی
میں نے حاسدین کے لیے ایک شعر کہا ہے جو ایک زمانے میں مجھے بہت ستاتے تھے۔ دوستو! جنہوں نے مجاہدے کیے ہیں اُن مجاہدوں سے اُن کے دل میں خون کے دریا بہہ رہے ہیں، دنیاکے حاسدین حسد کی خاک اُڑا کر اس دریائے خون کو چھپا نہیں سکتے     ؎
ایک  قطرہ   وہ  اگر  ہوتا  تو  چھپ  بھی جاتا
کس  طرح  خاک  چھپائے  گی  لہو  کا    دریا
معارف مثنوی کے آغاز میں میرے تین اشعار ہیں کہ میں نے مثنوی کی شرح کیوں لکھی؟ میں نے اپنی کتاب کانام کتاب دردِ دل رکھا ہے۔ معارف مثنوی پر میرا فارسی کا شعر ہے     ؎
ایں  کتابِ  دردِ  دل  اے  دوستاں
کردہ  ام    تالیف    بہرِ    عاشقاں
مولانا رومی فرماتے ہیں    ؎
عارفاں  زا نند  ہر   دم  آمنوں
کہ گزر کردند  از  دریائے خوں
 عارفین اللہ والے ہر وقت سکھ چین اور امن میں کیوں ہیں؟ اس لیے کہ انہوں نے دریائے خون سے عبور کیا ہے، نفس کی خواہشات کا خون کیا ہے۔
گناہ کے تقاضوں سے گھبرانا نہیں چاہیے
اپنے نفس کی اصلاح اور تزکیہ میں، گناہوں کے چھوڑنے میں اور اللہ کے راستے میں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 الہامِ فجور کے اسرار 6 1
4 حرام خواہشات کے انہدام سے نسبت مع اﷲ کی تعمیر ہوتی ہے 8 1
5 خواہشات کے ویرانے میں خزانۂ تقویٰ کی مثال 10 1
6 حرام خواہشات سے بچنے کا غم اُٹھانا ہی تقویٰ ہے 10 1
7 آیت وَ زِدْنٰھُمْ ھُدًی سے ایک مسئلۂ سلوک کا استنباط 12 1
8 تزکیۂ نفس پر فلاح کا وعدہ ہے 13 1
9 اَلَسْتُ بِرَبِّکُمْ اﷲ تعالیٰ سے محبت کا عہد ہے 14 1
10 صحبتِ اہل اﷲ روح کی کلیوں کے لیے نسیمِ سحری ہے 15 1
11 عطائے نسبت کی علامات مع تمثیلات 17 1
12 خانقاہ تھانہ بھون کی اجمالی تاریخ 19 1
14 خانقاہ کے معنیٰ 20 1
15 شیخ کی اپنے بعض مرید پر خاص شفقت 21 1
16 بڑے پیر صاحب کا ارشاد 22 1
17 مولانا رومی کی مولانا حسام الدین سے محبت 22 1
18 آفتابِ نسبت مع اﷲ کو حسد کی خاک نہیں چھپا سکتی 24 1
19 گناہ کے تقاضوں سے گھبرانا نہیں چاہیے 24 1
20 حفاظتِ نظر پر حسنِ خاتمہ کی بشارت 25 1
21 نسبت مع اﷲ کے حصول کا واحد راستہ اہل اﷲ کی محبت ہے 26 1
23 اہل اﷲ کو آزمانا نادانی ہے 27 1
24 حضرت عبد اﷲ ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ اورذاذان کا واقعہ 29 1
25 ارواحِ عارفین کی مستی و سرشاری 30 1
26 عشقِ مجازی کی تباہ کاریاں اور ان سے نجات کا طریقہ 31 1
27 توبہ سے رِند بادہ نوش بھی ولی اﷲ ہوجاتا ہے 28 1
Flag Counter