Deobandi Books

مقام اولیاء صدیقین

ہم نوٹ :

13 - 34
خود حکیم الامت کا تبرک ہے، مجھ کو دیکھ لو تو سمجھ لو کہ حضرت حکیم الامت کو تم نے دیکھ لیا۔ لائق مرید وہی ہے جس کو دیکھ کر شیخ یاد آجائے۔ میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ واہ رے میرے اللہ! اس مسکین دیہاتی حُوش کو آپ نے کیا جبہ قبہ پہنارکھا ہے اور یہ مراقبہ کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ دیکھ کر خوش ہورہے ہیں۔ اگر اتنی قوی نسبت نہ ہو اور یہی ہو کہ واہ رے ہم،واہ رے ہم،میں میں کررہا ہے اور دوسرے بندوں کو حقیر سمجھ رہا ہے، اس کے لیے پھر ایسا لباس جائز نہیں ہے۔ آج دل میں آیا کہ اس کو ظاہر کردوں اور مجھے یقین رہتا ہے کہ قیامت کے دن اللہ کی رحمت سے اختر کی قیمت لگے گی،اس جبے سے ہماری کوئی قیمت نہیں؎
ہم ایسے رہے یا کہ ویسے رہے
وہاں دیکھنا  ہے کہ  کیسے رہے
ایک عالِم جو برما کے ہیں اور جن کی ڈیوٹی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ کی جالی پر لگتی ہے، انہوں نے دو جبے پیش کیے، ایک میرے مرشد حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب کے لیے اور ایک میرے لیے، اور کہا کہ جمعہ کو پہن لیا کیجیے گا۔ تو حضرت نے یہاں خود پہنا اور فرمایا کہ اختر بھی پہنے گا۔ مُجازِ جبہ ہوں خالی مجازِ بیعت نہیں ہوں۔ جب حضرت والا میرے مرشد نے فرمادیا کہ اختر بھی پہنے گا تو کیا مطلب ہوا کہ یہ مجازِ جبہ بھی ہے اور ایک جملہ بھی فرمادیا کہ اپنے کو بڑا نہیں سمجھنا چاہیے، لباس سے کیا بڑائی ہے۔ ایک بزرگ نے فرمایا کہ اگر لباس سے بڑائی اور عزت ہوتی تو  رات کو جب لُنگی پہنتے ہو اور لباس اُتارتے ہو تو گویا خود اپنی عزت اُتارتے ہو!
ولایت کا مدار تقویٰ ہے
اصلی لباس تقویٰ ہے، لہٰذا آج تقویٰ ہی کی آیت تلاوت کی ہے، لیکن تقویٰ ایک کلی مشکک ہے۔ہر شخص کا تقویٰ الگ ہے، کوئی نوّے فیصد متقی ہے دس فیصد گناہ کرتا ہے، کوئی محنت کرکے پچانوے فیصد متقی ہوگیا مگر پانچ فیصد گناہ بھی کرتا ہے ، کوئی بہت زیادہ ترقی کر گیا تو ننانوے درجہ متقی ہوگیا، مگر ایک اعشاریہ گناہ میں کبھی کبھی ملوث رہتا ہے جس کو میں مُرَوَّث کہتا ہوں، رَوث کا معنیٰ لید ہے گھوڑے کی، گدھے کی، کتے کی،بلی کی لید۔ تو اس آیت میں تشکیک ہے۔ کلی مشکک اس کلی کو کہتے ہیں جس کے درجات میں بہت مراتب ہوں، متفاوت المراتب کو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 ندامت…بندوں کا ایک امتیازی شرف 11 1
4 حوالۂ کتب اورحوالۂ قطب کا فرق 11 1
5 قیمتی لباس پہننے کا ایک مسئلہ 11 1
6 ولایت کا مدار تقویٰ ہے 13 1
7 توبہ اور دریائے قُرب 14 1
8 توبہ کے معنیٰ 14 1
11 نافرمانی سے فرماں برداری کی طرف واپس آنا 15 8
12 غفلت سے ذکر کی طرف واپس آنا 15 8
13 غیبوبت سے حضوری کی طرف واپس آنا 17 8
14 بنیادِ ولایت تقویٰ ہے 18 1
15 تائب اور نادم گناہ گار بھی ولی اللہ ہے 18 1
16 حیا کی تعریف 19 1
17 تقویٰ کی دائمی فرضیت اور اس کی وجہ 19 1
18 نفس کی حیلولت اور نورِ نسبت کی عجیب تمثیل 20 1
19 مقامِ صدیقین 21 1
20 صدیقین کے شہداء سے افضل ہونے کی وجہ 21 19
21 جانِ پاکِ نبوت میں صدیقِ اکبر کی محبت 22 19
22 صدیق زندہ شہید ہوتا ہے 22 19
23 دروازۂ صدیقیت قیامت تک کھلا رہے گا 24 19
24 صدیقین کی چار تعریفات 24 1
25 اللہ کی ولایت کے لوازمات 25 24
26 صدیق کی پہلی تعریف 26 24
27 صدیق کی دوسری تعریف 27 24
28 صدیق کی تیسری تعریف 28 24
29 صدیق کی چوتھی تعریف 29 24
30 شہادت کا راز 30 1
31 مقامِ اولیاء صدیقین کے حصول کا طریقہ 31 1
32 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا مقام 31 1
33 خلاصۂ تقریر 32 1
Flag Counter