Deobandi Books

مقام اولیاء صدیقین

ہم نوٹ :

26 - 34
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ داڑھی کو بڑھاؤ اور مونچھوں کو کٹاؤ، مونچھوں کے رکھنے سے عزت نہیں ملے گی، فرمانِ نبوت کی اتباع سے ملے گی۔ اگر مونچھیں بالکل برابر کرلو تو سب سے اعلیٰ درجہ ہے۔ لیکن اگر تھوڑی تھوڑی رکھنے کا شوق ہے تو اوپر کے ہونٹ کا آخری کنارہ کھلا رکھو، اوپر کے ہونٹ کا آخری کنارہ ڈھکنے نہ پائے لیکن اگر قینچی سے بالکل باریک کرلو تو سب سے اعلیٰ نمبر کی ہے اور اس میں بیویاں بھی بڑی خوش ہوتی ہیں؎
اپنے  لبوں  کو  ان  کے  لبوں  کی  طرح  کیا
یہ مصرعہ کس کا ہے؟ سوچ لو بتاؤں گا نہیں، خود سمجھ لو۔ یہ اسٹرکچر ہے، اگر اسٹرکچر ہی خراب ہے تو فنشنگ خراب ہوجائے گی اس لیے تعمیرات کے جتنے ٹھیکیدار ہیں ان سے پوچھ لو۔ وہ پہلے اسٹرکچر کو ہموار کرتے ہیں، جہاں کھڈا ہوتا ہے تو اس کھڈے کو بھرتے ہیں تب روغن کرتے ہیں۔ اگر وہ سوراخ بانسوں کے باقی رہیں تو وہ عمارت سوراخ دار رہے گی اس لیے پہلے اسٹرکچر درست کرلو، سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سمجھ کر، میرا مشورہ نہیں ہے، یہ سرورِ عالم   صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے۔ کوئی نبی دنیا میں ایسا نہیں آیا جس کی داڑھی چھوٹی رہی ہو، ایک مٹھی سے کم ہو۔ اور مونچھیں بڑی بڑی مت رکھو، اس سے خوف طاری ہوتا ہے، مُخَوِّف ہیں۔ عورتیں بھی ڈرتی ہیں اور یہاں تک کہ میں بھی ڈرتا ہوں، کوئی بڑی مونچھ والا آتا ہے تو مجھے ڈر لگتا ہے کہ معلوم نہیں یہ کیا کرے گا؟ ہر سنت میں پیار ہے، سنت آپ کے چہرے کو پیارا کرنے کی ضمانت لیتی ہے، ضامنِ محبوبیت ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پیارے ہیں، تو جو اس پیارے کی شکل بنالے گا اللہ تعالیٰ اس کو بھی پیارا کرلے گا۔
صدیق کی پہلی تعریف
اب سنیے ولایت کی فنشنگ، صدیقین کی پہلی تعریف کیا ہے؟ میں بہت اعلیٰ درجے کا اس وقت پیریڈ(Period)دے رہا ہوں جو آخری پیریڈ ہے ولایت کا، اللہ کی دوستی کا آج یہ پیر آپ کو اس پیریڈ کا سبق دے رہا ہے۔
نمبر۱۔اَلصِّدِّیْقُ ھُوَ الَّذِیْ لَا یُخَالِفُ قَالُہٗ حَالَہٗ
صدیق اس ولی اللہ کو کہتے ہیں جس کا قال اور حال ایک ہو، جس کی زبان اس کے حال کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 ندامت…بندوں کا ایک امتیازی شرف 11 1
4 حوالۂ کتب اورحوالۂ قطب کا فرق 11 1
5 قیمتی لباس پہننے کا ایک مسئلہ 11 1
6 ولایت کا مدار تقویٰ ہے 13 1
7 توبہ اور دریائے قُرب 14 1
8 توبہ کے معنیٰ 14 1
11 نافرمانی سے فرماں برداری کی طرف واپس آنا 15 8
12 غفلت سے ذکر کی طرف واپس آنا 15 8
13 غیبوبت سے حضوری کی طرف واپس آنا 17 8
14 بنیادِ ولایت تقویٰ ہے 18 1
15 تائب اور نادم گناہ گار بھی ولی اللہ ہے 18 1
16 حیا کی تعریف 19 1
17 تقویٰ کی دائمی فرضیت اور اس کی وجہ 19 1
18 نفس کی حیلولت اور نورِ نسبت کی عجیب تمثیل 20 1
19 مقامِ صدیقین 21 1
20 صدیقین کے شہداء سے افضل ہونے کی وجہ 21 19
21 جانِ پاکِ نبوت میں صدیقِ اکبر کی محبت 22 19
22 صدیق زندہ شہید ہوتا ہے 22 19
23 دروازۂ صدیقیت قیامت تک کھلا رہے گا 24 19
24 صدیقین کی چار تعریفات 24 1
25 اللہ کی ولایت کے لوازمات 25 24
26 صدیق کی پہلی تعریف 26 24
27 صدیق کی دوسری تعریف 27 24
28 صدیق کی تیسری تعریف 28 24
29 صدیق کی چوتھی تعریف 29 24
30 شہادت کا راز 30 1
31 مقامِ اولیاء صدیقین کے حصول کا طریقہ 31 1
32 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا مقام 31 1
33 خلاصۂ تقریر 32 1
Flag Counter