Deobandi Books

مقام اولیاء صدیقین

ہم نوٹ :

25 - 34
علم ہونا چاہیے جس کی چار تعریف کرتا ہوں، اس سے ہم سب کو ولی صدیق بننے کی صلاحیت عطا ہوجائے گی بشرطِ عمل، بشرطِ اخلاص، بشرطِ فضلِ خدا۔ تین تعریف تو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی پیش کروں گا اور ایک تعریف وہ جو اللہ تعالیٰ نے مجھ کو عطا فرمائی۔ جس اللہ نے مبدأ فیاض سے علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کو بخشا تھا اسی مبدأ فیاض سے اللہ تعالیٰ نے اختر کو نصیب فرمایا، بطفیلِ بزرگان ومشایخِ احقر،اس حقیر بندے نے جن بزرگوں کی صحبت اُٹھائی۔ دیکھیے ہر دریا  کا ایک پاٹ ہوتا ہے تو تین برس اللہ ربّ العزت نے مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے دریا کا پاٹ عطا فرمایا، اس کے بعد مولانا شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا دوسرا دریا آیا تو پاٹ لمبا ہوگا یا نہیں؟ پاٹ میں چوڑائی آئے گی یا نہیں؟ اس کے بعد مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم کا تیسرا دریا آیا تو جب تین دریا آئیں گے تو پاٹ چوڑا نہیں ہوگا؟ اسی لیے برطانیہ میں مولانا ایوب سورتی جو میرے شیخ کے خلیفہ ہیں، وہ جب میرا اعلان کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ آپ لوگوں نے ایک ایک دریا دو دو دریا کا سنگم تو دیکھا ہوگا آج تِربینی دیکھو، تین دریاؤں کا مضمون، تین دریاؤں کا پانی اس کے پانی میں ملا ہوا ہے، اگرچہ امتیازی کیفیت نہ ہو یعنی پانی سب ایک ہی طرح کا ہو، امتیاز نہ ہو مگر تینوں دریا کا پانی ہوتا ہے۔
اللہ کی ولایت کے لوازمات
تو ولی صدیق کیسے بنیں گے؟ سب سے اعلیٰ درجے کے ولی بننے کا کیا طریقہ ہے؟ لیکن ہر چیز کا ایک اسٹرکچر (Structure) ہوتا ہے اور اسٹرکچر کے بعد فنشنگ ہوتی ہے، لہٰذا پہلے ولایت کا اسٹرکچر صحیح کرلو۔ نمبر۱) پاجامہ ٹخنہ سے اوپر رکھو۔ نمبر ۲) ایک مشت داڑھی رکھو۔ ایک مٹھی داڑھی بالغ ہوتی ہے، خود تو بالغ ہوگئے داڑھی ابھی نابالغ ہے۔ ایک مٹھی داڑھی رکھنا واجب ہے۔ شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا رسالہ پڑھ لو، وُجُوْبُ اللِّحْیَۃْ داڑھی کا وجوب۔ اور داڑھی صرف سامنے ہی نہیں چہرے کے تینوں طرف سے ایک مٹھی ہو، ایک مٹھی کے بعد آپ کو حق ہے کہ کترادو، لیکن ایک مٹھی سے کم پر کترانا حرام ہے۔ قاضی یعنی جج کو ایک مٹھی سے ایک اُنگل زیادہ رکھنے کی اجازت ہے اور قاضی القضاۃ یعنی چیف جسٹس کو دو اُنگل زیادہ بڑی رکھنے کی اجازت ہے، اور مونچھیں بڑی بڑی نہ رکھو،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 ندامت…بندوں کا ایک امتیازی شرف 11 1
4 حوالۂ کتب اورحوالۂ قطب کا فرق 11 1
5 قیمتی لباس پہننے کا ایک مسئلہ 11 1
6 ولایت کا مدار تقویٰ ہے 13 1
7 توبہ اور دریائے قُرب 14 1
8 توبہ کے معنیٰ 14 1
11 نافرمانی سے فرماں برداری کی طرف واپس آنا 15 8
12 غفلت سے ذکر کی طرف واپس آنا 15 8
13 غیبوبت سے حضوری کی طرف واپس آنا 17 8
14 بنیادِ ولایت تقویٰ ہے 18 1
15 تائب اور نادم گناہ گار بھی ولی اللہ ہے 18 1
16 حیا کی تعریف 19 1
17 تقویٰ کی دائمی فرضیت اور اس کی وجہ 19 1
18 نفس کی حیلولت اور نورِ نسبت کی عجیب تمثیل 20 1
19 مقامِ صدیقین 21 1
20 صدیقین کے شہداء سے افضل ہونے کی وجہ 21 19
21 جانِ پاکِ نبوت میں صدیقِ اکبر کی محبت 22 19
22 صدیق زندہ شہید ہوتا ہے 22 19
23 دروازۂ صدیقیت قیامت تک کھلا رہے گا 24 19
24 صدیقین کی چار تعریفات 24 1
25 اللہ کی ولایت کے لوازمات 25 24
26 صدیق کی پہلی تعریف 26 24
27 صدیق کی دوسری تعریف 27 24
28 صدیق کی تیسری تعریف 28 24
29 صدیق کی چوتھی تعریف 29 24
30 شہادت کا راز 30 1
31 مقامِ اولیاء صدیقین کے حصول کا طریقہ 31 1
32 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا مقام 31 1
33 خلاصۂ تقریر 32 1
Flag Counter