مقام اولیاء صدیقین |
ہم نوٹ : |
|
تمہارا ربّا تمہارے ساتھ ہے۔ جب ابّا کے ہوتے ہوئے مارے شرم کے تم گناہ نہیں کرتے تو ربّا کے ہوتے ہوئے کیسے گناہ کرتے ہو؟ جو ہر وقت تمہارے ساتھ ہے۔ اور جب اللہ تعالیٰ ساتھ ہے تو نابینا تو نہیں ہے۔ جو ہم کو آنکھیں دے سکتے ہیں وہ بھلا خود نابینا ہوں گے؟ جس ظالم نے کہا تھا کہ اللہ ہمیں کیسے دیکھتا ہے؟ اس کا فر کا جواب اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں دیا اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کیا میں نے اس ظالم کو آنکھیں نہیں دیں کہ مجھے بے آنکھ والا بتارہا ہے۔ میں سارے عالم کو آنکھیں دے دوں اور خود میں بے آنکھ والا ہوں گا؟ اور یہ ظالم کہتا ہے کہ میرے دل کی بات اللہ کیا جانے؟ تو اللہ تعالیٰ نے اس کا جواب دیا وَ لِسَانًا وَّ شَفَتَیۡنِ 10؎ جب میں نے اس کو زبان دی اور ہونٹ دیے کہ جن سے اپنے دل کی بات کا اظہار کررہا ہے تو جو اس کے دل کی بات کے اظہار کے لیے اس کو آلۂ اظہار دے سکتا ہے وہ اس کے دل کی بات کو نہ جانے گا؟ یہ تعبیر اللہ تعالیٰ کا کرم ہے اس فقیر پر۔ میرے بزرگوں کی دُعائیں ہیں۔ نفس کی حیلولت اور نورِ نسبت کی عجیب تمثیل تو میں عرض کررہا تھا کہ ولایت کلی مشکک ہے،جیسا ولی کا تقویٰ ہوگا اتنا ہی بڑا ولی ہوگا۔ جو سو فیصد اللہ کو خوش رکھتا ہے، ایک سانس بھی اللہ کو ناراض کرکے حرام لذت اپنے نفس میں استیراد نہیں کرتا، درآمد نہیں کرتا، امپورٹ نہیں کرتا، سمجھ لو کہ یہ سو فیصد ولی اللہ ہے،اس کی ولایت کے چاند میں ایک اعشاریہ بھی اندھیرا پن نہیں ہے، اس کا دل چودہ تاریخ کا چاند ہے۔ اگر کوئی شخص چاند نہیں دیکھتایا دیکھتا ہے مگر تاریخ یاد نہیں ہے تو چاند کا دائرہ مکمل منور ہونے سے وہ خود سمجھ جاتا ہے کہ آج چودہ تاریخ ہے اور بعضے کسی کمرے میں ہیں اور چاند نظر نہیں آتا مگر چاندنی دیکھتے ہیں تو چاندنی دیکھ کر بھی صاحبِ عقل وفہم اور صاحبِ تجربہ اندازہ لگالیتا ہے کہ آج چودہ تاریخ کا چاند معلوم ہوتا ہے۔ اسی طرح اللہ والوں کی اگر تاریخ معلوم نہ ہو کہ اس کی ولایت کس تاریخ کی ہےتو صرف اس کی چاندنی بتادے گی، اس کا فیضانِ نسبت بتادے گا کہ اس کا چاند کس تاریخ کا ہے؟ دس کا ہے یا گیارہ کا ہے یابارہ کا ہے یا _____________________________________________ 10؎البلد: 9-8