مقام اولیاء صدیقین |
ہم نوٹ : |
|
گہرائیوں میں داخل کردے اور اس قدر مضبوط ایمان عطا فرمادے کہ سارا عالم ہماری حیات کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں ایک لمحہ کو بھی مشغول نہ کرسکے۔ مقامِ اولیاء صدیقین کے حصول کا طریقہ آج میں نے اولیاء اللہ کے سب سے اعلیٰ درجے کی ولایت کے مضمون کو بیان کیا ہے۔ اور اس کے حصول کا طریقہ اللہ والوں کی صحبت ہے، اللہ والوں کی دُعا ہے،اللہ والوں کی نگاہیں ہیں اور ان کی اتباع ہے کہ جو ذکر وہ بتادیں وہ کرو اور جس بات سے احتیاط اور پرہیز بتائیں وہ پرہیز بھی کرو، چھپ چھپ کر شیخ کی مرضی کے خلاف ناشائستہ حرکتیں نہ کرو، ورنہ شائستہ نہیں رہوگے اور قلعی کھل جائے گی،شیخ پر بھی اللہ ایک دن منکشف کردے گا کہ یہ میرے ولی کو دھوکا دے رہا ہے۔آپ کے بیٹے کو کوئی دھوکا دے اور باپ اس دھوکے باز کو جانتا ہو تو کیا اپنے بیٹے کو نہیں بتائے گا کہ یہ تم کو دھوکا دے رہا ہے، بیٹا ہوشیار رہنا۔ اللہ تعالیٰ بھی اپنے اولیاء کو بذریعۂ کشف یا دل میں الہام کردیتا ہے کہ یہ منافق ہے، یہ خفیہ خفیہ بدپرہیزی کررہا ہے، اتنی بدپرہیزی کرے گا کہ ایک دن دسترخوان پر اس کو دست آجائیں گے۔ ایک پیچش کا مریض ڈاکٹر کو بتاتا نہیں تھا، ہر دعوت پر پہنچ جاتا تھا، پیچش بڑھتی گئی، قوتِ ضبط یعنی پاور آف کنٹرول کمزو رہوگئی۔ ایک دن دسترخوان ہی پرپاخانہ نکل گیا،اس دن پتا چلا کہ بھئی! یہ بدپرہیز آدمی ہے، یہ نہاری اور پایا چھوڑتا نہیں ہے،ہر جگہ کباب کھانے کے لیے پہنچ جاتا ہے۔ تو یاد رکھو! اگر اپنے کو روکنے کی کوشش نہ کی تو ایک دن برسرِ محضر اور برسرِ بندگانِ خدا تم سے وہی گناہ صادر ہوگا، پاور آف کنٹرول ختم ہوجائے گا اور سب کے سامنے گناہ کربیٹھوگے۔ وہ جو حدیث ہے کہ قیامت کے قریب سڑکوں پر زنا ہوگا،یہ وہی لوگ ہوں گے جو توبہ نہیں کریں گے اور ان کی پاور آف کنٹرول کمزور ہوتی چلی جائے گی۔ اب دُعا کیجیے اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق دے، ہم سب بیماروں کو اللہ تعالیٰ شفا دے، جملہ مقاصدِ حسنہ میں اللہ تعالیٰ کامیاب فرمائے۔ حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا مقام ایک صاحب نے پوچھا ہے کہ کیا اب بھی کوئی صدیقِ اکبر جیسا صدیق بن سکتا ہے؟ تو جواب یہ ہے کہ اب نہیں بن سکتا کہ جن آنکھوں سے ان کو صدیقیت عطا ہوئی تھی، اب وہ