مقام اولیاء صدیقین |
ہم نوٹ : |
|
آنکھ نہیں مل سکتی، جن آنکھوں نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو صدیقِ اکبر بنایا تھا وہ آنکھیں اب نہیں ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک آنکھیں معراج میں اللہ تعالیٰ کو دیکھ کر آئی تھیں تو اب وہ خدادیدہ آنکھیں کہاں سے ملیں گی؟ اس لیے صدیقِ اکبر تو درکنار اب کوئی صحابی بھی نہیں ہوسکتا۔ جب نبی کی صحبت نہیں پائی تو صحابی کیسے ہوسکتا ہے؟ ایک شخص نے حضرت حکیم الامت کو لکھا کہ میں نے خواب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے تو کیا میں صحابی نہیں ہوگیا؟ کیوں کہ نبی کی شکل میں شیطان نہیں آسکتا،لہٰذا میں نے یقیناً حضور کو دیکھا، جب یقیناً دیکھا تو یقیناً صحابی ہوجانا چاہیے۔ تو حضرت نے جواب لکھا کہ جی ہاں! آپ صحابی ہوگئے، مگر خوابی صحابی ہوئے خوابی، بیداری والے صحابی نہیں ہوئے۔ خلاصۂ تقریر ولایت صدیقیت کے حصول کے لیے پانچ نسخے: ۱) اہل اللہ کی مصاحبت ۲)ذکراللہ پر مداومت ۳)گناہوں سے محافظت ۴)اسبابِ گناہ سے مباعدت ۵)اتباعِ سنت پر مواظبت۔ اصل مقصود اتباعِ سنت ہے، مذکورہ چار اعمال اس میں معین ہیں، اس لیے ان کو پہلے بیان کیا گیا ہے، کیوں کہ موقوف علیہ پہلے ہوتا ہے، دورہ آخر میں ہوتا ہے۔ صحبتِ اہل اللہ جتنا ضروری ہے اتنا ہی اہل اللہ سے فیض حاصل کرنا ضروری ہے، یعنی اطلاع حالات اور اتباعِ تجویزات کا اہتمام ضروری ہے۔ بعض لوگ شیخ کی صحبت میں بہت رہتے ہیں لیکن فیض نہیں اُٹھاتے، اس لیے صحبت یافتہ ہونا اور چیز ہے اور فیض یافتہ ہونا اور چیز ہے۔ صحبت یافتہ اور فیض یافتہ دونوں جمع ہوجائیں تب کام بنے گا۔ اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سب کو محض اپنے کرم سے بدونِ استحقاق منتہائے مقامِ صدیقیت تک پہنچادے۔ آمین وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ