مقام اولیاء صدیقین |
ہم نوٹ : |
|
کا کورس پیش کررہا ہوں مگر یہ کورس عجیب ہے کہ اس کے ٹیوشن کے لیے کوئی شیخ گھر پر نہیں جائے گا، جو گھر گھر جائے، ٹیوشن کرے تو سمجھ لو وہ شیخ نہیں ہے۔ اس کے لیے ہمیں شیخ کی خانقاہ میں جانا پڑے گا، اس کا کورس جو ہے وہ خانقاہیں ہیں اور پیر سچا ہو، اگر خانقاہ میں پیر بھی پیٹو ہو تو یاد رکھو کہ یہ خانقاہ خواہ مخواہ ہے اور یہ شاہ صاحب نہیں ہیں سیاہ صاحب ہیں۔صدیق کی تیسری تعریف سنیے۔ یہ سب علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تفسیر روح المعانی سے پیش کررہا ہوں جو پندرہ جلدوں میں عربی زبان میں ہے۔ میں نے العین میں جب یہ سب پیش کیا تو وہاں کے عربوں نے کہا کہ اس پاکستانی عجمی نے یہ حوالے کس کتاب سے پیش کیے؟ عجمی نے عربی میں کیسے تقریر کرلی؟ ان کو بہت تعجب ہوا، مگر میرے میزبان صاحب کے بھائی قاسم نے بتایا کہ عربی زبان میں تفسیر ہے روح المعانی، انہوں نے فوراً نام نوٹ کرلیا۔ صدیق کی تیسری تعریف تیسری تفسیر بحوالہ روح المعانی: اَلَّذِیْ یَبْذُلُ الْکَوْنَیْنِ فِیْ رِضَاءِ مَحْبُوْبِہٖ 13؎صدیق وہ اعلیٰ درجہ کا ولی اللہ ہے جو دونوں جہاں اللہ پر فدا کرتا ہے اور دونوں جہاں فدا کرکے بھی اللہ تعالیٰ کے شکر میں خود کو قاصرسمجھتا ہے۔ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ایک مجذوب نے اللہ سے پوچھا کہ اے خدا! میں آپ کی کیا قیمت ادا کردوں کہ آپ مجھ کو مل جائیں تو آسمان سے آواز آئی کہ دونوں جہاں مجھ پر فدا کردے، اس مجذوب نے کہا کہ ؎قیمتِ خود ہر دو عالم گفتنیٔ اے خدا! آپ نے اپنی قیمت دونوں جہاں فرمائی ہے ؎نرخ بالا کن کہ ارزانی ہنوز آپ دام اور بڑھائیے کہ ابھی تو آپ سستے معلوم ہوتے ہیں۔ اگر دونوں جہاں دے کر بھی اے خدا! آپ مل جائیں تو بھی آپ کی قیمت کا حق ادا نہیں ہوا۔ دونوں جہاں دے کر بھی آپ سستے ہیں۔ علامہ آلوسی فرماتے ہیں کہ صدیق وہ ہے جو دونوں جہاں محبوبِ حقیقی پر فدا _____________________________________________ 13؎روح المعانی :78/13 ،یوسف(46)،داراحیاء التراث، بیروت