تعلیم و تزکیہ کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
تعلیم و تزکیہ کی اہمیت اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَا مٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ رَبَّنَا وَ ابۡعَثۡ فِیۡہِمۡ رَسُوۡلًا مِّنۡہُمۡ یَتۡلُوۡا عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِکَ وَ یُعَلِّمُہُمُ الۡکِتٰبَ وَالۡحِکۡمَۃَ وَ یُزَکِّیۡہِمۡ اِنَّکَ اَنۡتَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ 1؎آدمیت کی حقیقت ہمارے شیخ حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم نے فرمایا کہ کسی کے اوپر بیٹھنے سے اور کسی کے نیچے بیٹھنے سے ا نسان کی حقیقت تبدیل نہیں ہوتی، انسان جیسا ہوتا ہے ویسا ہی رہتا ہے، جیسے موتی دریا میں نیچے ہوتا ہے اور بلبلہ اوپر ہوتا ہے، تو اوپر ہونے سے بلبلہ کی قیمت موتی سے نہیں بڑھ جائے گی اور نیچے ہونے سے موتی کی قیمت نہیں گھٹے گی،اس لیے اس میں نہ ہماری فضیلت ہے جو اوپر بیٹھے ہوئے ہیں اور نہ اُن حضرات کی کوئی کمتری ہے جو نیچے بیٹھے ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ جس سے راضی ہوتا ہے وہی حقیقت میں حاملِ حقیقت ہوتا ہے، جس سے اللہ تعالیٰ راضی ہوں وہی آدمی کہلانے کا مستحق ہے۔ مولانا جلال الدین رومی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ؎آدمیت لحم و شحم و پوست نیست _____________________________________________ 1؎البقرۃ:129