تعلیم و تزکیہ کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
اب جناب اپنے گھر میں کہا کہ دیکھو زندگی بھر کوئی خطا قصور جو مجھ سے ہوا ہو معاف کردو۔ ایک جملہ لکھ دو کہ یہ مُلّا مجھے آرام سے رکھتا ہے۔ یہ بڑا مشکل کام ہے، لیکن کس طریقے سے کہا اور کیسے تلافی کی؟ اوّل تو یہ حضرات اللہ والے تھے، کوئی اللہ والا کسی کو ستاتا ہی نہیں، چیونٹیوں کو بھی نہیں ستاتا۔ تفسیرِابرار علامہ بدرالدین عینی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح بخاری عمدۃ القاری میں ابرار کی تفسیر کرتے ہوئے خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کا قول نقل کیا ہے کہ ابرار کو ن لوگ ہیں۔ قَالَ الْحَسَنُ الْبَصْرِیُّ فِیْ تَفْسِیْرِ الْاَبْرَارِ: اَلَّذِیْنَ لَا یُؤْذُوْنَ الذَّرَّ وَلَا یَرْضَوْنَ الشَّرَّ 16؎ جو چیونٹی کو بھی تکلیف نہیں دیتے اور کسی شر اور نافرمانی سے اپنے دل کو خوش نہیں کرتے، بلکہ صدمہ و غم محسوس کرتے ہیں۔حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃاللہ علیہ نے فرمایا کہ ایک ولی اللہ جارہا تھا، اس نے کسی کو گناہ کرتے دیکھ لیا، خود گناہ نہیں کیا، صرف گناہ کرتے دیکھ لیا،لوٹ آئےاور چار پائی پر لیٹ گئے اور صدمہ و غم سے روتے رہے کہ آہ! میرے اللہ کی نافرمانی کی جارہی ہے، یہاں تک کہ جب پیشاب ہوا تو پیشاب میں خون آگیا۔ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃاللہ علیہ نے فرمایا کہ یہ ہیں اللہ والے کہ جن کو خدا کی نافرمانی دیکھ کر اتنا غم ہوا کہ پیشاب میں خون آگیا۔ ایک ہم لوگ ہیں کہ اگر کہیں گناہ کرتے دیکھ لیں، تو دل میں گندے خیالات آجاتے ہیں کہ اپنا بھی حصہ لگالو۔ (مرتب عرض کرتا ہے کہ مجلس میں موجود کچھ حضرات ادھر اُدھر دیکھ رہے تھے، اُن سے حضرت والا نے فرمایا کہ) میں ان سے گزارش کرتا ہوں کہ بجائے آنے جانے والوں کو دیکھنے کے آپ کارخ میری طرف ہونا چاہیے۔ دیکھیے، ریڈیو کی سوئی جہاں گھمادو اسی ملک کی خبر آنے لگتی ہے۔ اگر ریاض سے لگ گئی تو کعبہ شریف کا لبیک آنے لگے گا، ماسکو پر چلی گئی تو روس کی خبریں آنے لگیں گی۔ اللہ والے جب اپنے دل کی سوئی اللہ تعالیٰ کی طرف کرلیتے ہیں تو عالمِ غیب سے علوم کا الہام ہونے لگتا ہے، عالم غیب سے خبریں آنے لگتی ہیں۔ تو میں عرض کررہا تھا ؎ _____________________________________________ 16؎عمدۃ القاری :218/1، باب المسلم من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ،دار الکتب العلمیۃ، بیروت