تعلیم و تزکیہ کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کے دلوں کو پاک کرتے ہیں باطل عقیدوں سے اور غیر اللہ کے ساتھ دل لگانے سے۔ شیخ اور مربی بھی علیٰ سبیل نیابت غیراللہ سے دل لگانے سے پاک کرتا ہے۔ اصل تزکیہ تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے مگر نبوت ختم ہوچکی، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے نائبین یعنی اولیاء اللہ، مشایخ اور بزرگانِ دین علیٰ سبیلِ نیابت قیامت تک یہ فریضہ انجام دیتے رہیں گے اور باطل عقیدوں اور غیر اللہ سے دلوں کو پاک کرتے رہیں گے۔ خانقاہوں میں یہی کام ہوتا ہے۔ تزکیہ کی دوسری تفسیر تزکیہ کی دوسری تفسیر کیا ہے؟ قلوب کی طہارت کے بعد علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے نفوس کی طہارت بیا ن کی: فَاِنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُطَھِّرُ نُفُوْسَ الصَّحَابَۃِ عَنِ الْأَخْلَاقِ الرَّذِیْلَۃِ یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کے نفوس کو پاک کرتے ہیں گندے اخلاق سے۔ گندے اخلاق کیا ہیں؟ مثلاً: کبر ہے، عجب ہے ،حرص ہے، غصہ ہے، شہوت ہے، نہ دیکھا حلال نہ دیکھا حرام، جہاں دیکھا نمکین چہرہ، وہیں کھالیا نمک حرام اور نمک حرامی شروع کردی۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ رضی اللہ عنہم کےنفوس کو اخلاقِ رذیلہ سے پاک کرتے تھے۔ تزکیہ کی تیسری تفسیر فَاِنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُطَھِّرُ اَبْدَانَ الصَّحَابَۃِ عَنِ الْاَنْجَاسِ وَالْاَعْمَا لِ الْقَبِیْحَۃِ 21؎صحابہ کے بدن کو بھی پاک کرتے ہیں۔ کیسے؟ نجاستوں سے اپنے کو پاک رکھنا اور اعمالِ قبیحہ سے بچنا سکھاتے ہیں۔ _____________________________________________ 21؎التفسیر المظھری:166/2، بلوجستان بک دبو