تعلیم و تزکیہ کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
وہ شاہِ جہاں جس دل میں آئے مزے دونوں جہاں سے بڑھ کے پائے کہاں پاؤ گے صد را بازغہ میں نہاں جو غم ہے دل کے حاشیہ میں تو میں عرض کررہا تھا کہ توبہ کی چار شرطوں میں پہلی شرط تھی گناہ سے الگ ہوجانا۔ اَنْ یَّقْلَعَ عَنِ الْمَعْصِیَۃِ دوسری شرط تھی ندامت۔ اَنْ یَّنْدَمَ عَلَیْھَا ندامت پیدا ہوجائے ۔اور ندامت کی تعریف کی ہے؟ تَأَلُّمُ الْقَلْبِ یہ روح المعانی میں لکھا ہے۔ دل میں دکھ ہوجائے کہ مجھ سے کیوں نالائقی ہوئی۔ اور تیسری شرط اَنْ یَّعْزِمَ عَزْمًاجَازِمًااَنْ لَّایَعُوْدَ اِلَیْھَا اَبَدًا 27؎ پکا ارادہ کرلے کہ دوبارہ یہ گناہ نہیں کروں گا۔ اور چوتھی شرط یہ ہے کہ اگر کسی کا مال، کسی کی گھڑی لے لی ہو تو اس کو واپس کردے۔ بس قبولِ توبہ کی یہ چار شرطیں ہیں۔ بس اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین۔ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ منقبتِ صحابہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہم اجمعین صحابہ کی محبت کو بھی ہم ایمان سمجھتے ہیں کہ اُن کے دم سے اُمت کو ملی تعلیمِ قرآنی صحابہ کی حیاتِ باوفا تاریخ ایماں ہے جو اخترؔ دے رہی ہے رات دن پیغامِ ایمانی اخترؔ _____________________________________________ 27؎شرح مسلم للنووی:346/2، باب بیان النقصان فی الایمان، داراحیاءالتراث، بیروت