Deobandi Books

تعلیم و تزکیہ کی اہمیت

ہم نوٹ :

36 - 42
اِنَّکَ اَنۡتَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ فرماکر بندوں کے ضعف کا اعتراف کیا کہ اے اللہ! نفس کا تزکیہ تو مشکل ہے،لیکن  آپ ایسے قادرِ مطلق ہیں کہ آپ کے استعمالِ قدرت  میں کوئی رکاوٹ نہیں۔ آپ ہمارے تزکیۂ نفس کا اگرارادہ فرمالیں کہ ہمیں اس بندے کو اپنا بنانا ہے تو پھر اگر ہمارا نفس بھی چاہے کہ ہم اللہ والے نہ بنیں تو واللہ کہتا ہوں کہ اللہ کے ارادے کو مراد تک پہنچنا لازم اور تخلف محال ہے، اس لیے تزکیۂ نفس کے ساتھ اس آیت کا جوڑہے۔ بعض بڑے بڑے سالکین جو اللہ کے راستے میں چلے، ذکر اللہ بھی کیا، اللہ والوں سے بھی رابطہ کیا، لیکن اللہ کی صفت عَزِیْزٌ کا ظہو ر نہیں ہوا تو نفس نے ان کو گرادیا، کوئی جاہ سے گر گیا، کوئی شہوت اور باہ سے گر گیا، گناہوں میں مبتلا ہوگئے اور اللہ تک نہ پہنچ سکے۔
اس لیے اس حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دُعا سے آیت کا ربط یہ ہے کہ اے خدا! جو بندہ آپ کی راہ میں سلوک طے کرے، اپنے نفس کے تزکیہ کی فکر کرے، اللہ والوں کی صحبتوں میں جائے تو آپ بھی ارادہ فرمالیجیے،کیوں کہ آپ ہر شیٔ پر قادر ہیں اور آپ کی قدرت ایسی ہے کہ سارے عالم کے شیاطین، سارے عالم کے نفوس خبیثہ آپ کے ارادے میں               خلل انداز نہیں ہوسکتے،اس لیے جو بندہ تزکیۂ نفس کا ارادہ کرے آپ اس کی مدد فرمادیجیے۔
اور حَکِیْمٌ کی تفسیر سن لیجیے کہ جب تک بندوں کا تزکیۂ نفس اور صفائی نہیں ہوگی   اللہ تعالیٰ اپنی نسبت عطا نہیں فرمائیں گے، کیوں کہ نسبت کے معنیٰ ہیں کہ بندے کا تعلق    اللہ تعالیٰ سے ہو اور اللہ تعالیٰ کا تعلق بندے سے ہو۔ نسبت نام ہے تعلقِ طرفین کا، یک طرفہ تعلق کا نام نسبت نہیں ہے؎
ہم    تمہارے     تم     ہمارے     ہوچکے
دونوں جانب سے اشارے  ہوچکے
لہٰذا فرمایا کہ اے خدا! جب آپ تزکیۂ نفس فرمائیں گے تو پھر آپ کی حکمت کا تقاضا ہوگا وَضْعُ الشَّیْءِ فِیْ مَحَلِّہٖ کا،کیوں کہ حَکِیْمٌ کے معنیٰ ہی ہیں ہر شیٔ  کو اس کے محل میں رکھنے والا۔ لہٰذا جب بندے کا تزکیہ ہوگیا، دل پاک صاف ہوگیا تو اس کا محل اس قابل ہوگیا کہ اب آپ اپنی محبت، اپنا درد، اپنی نسبت اس کو عطا فرمادیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آدمیت کی حقیقت 6 1
3 فَتَلَقّٰۤی اٰدَمُ مِنۡ رَّبِّہٖ کَلِمٰتٍ کی تفسیر 8 1
4 ایک طالب علم کے تقویٰ کا واقعہ 10 1
5 تفسیر اِعْرَاضْ عَنِ الذِّکْرْ 11 1
6 اللہ کی محبت کے غم کے معنیٰ 13 1
7 غم پروف دل 14 1
8 تربیت یافتہ اور غیر تربیت یافتہ کی مثال 15 1
9 عشقِ صدیقی سے ایک مسئلۂ سلوک کا استنباط 18 1
10 حدیثِ بخاری شریف کی عاشقانہ تشریح 22 1
11 حضرت مفتی محمد حسن امرتسری رحمۃ اللہ علیہ کی بیعت کا واقعہ 23 1
12 بیویوں سے حُسنِ سلوک کی ترغیب 24 1
13 تفسیرِابرار 27 1
14 مجاہدہ ، تزکیہ اور صحبتِ اہل اللہ کا ربط 28 1
15 مکاتبِ قرآنیہ کے قیام کا ثبوت 29 1
16 مدارسِ علمیہ کے قیام کا ثبوت 29 1
17 تعلیم کتاب اور حکمت کا ربط 30 1
18 پہلی تفسیر 30 17
19 دوسری تفسیر 30 17
20 تیسری تفسیر 30 17
21 چوتھی تفسیر 31 17
22 پانچویں تفسیر 31 17
23 خانقاہوں کے قیام کا ثبوت 32 1
24 تزکیہ کی اہمیت 32 1
25 تزکیہ کی پہلی تفسیر 32 24
26 تزکیہ کی دوسری تفسیر 33 24
27 تزکیہ کی تیسری تفسیر 33 24
28 تعلیم و تزکیہ کی تقدیم و تاخیر کے بعض عجیب اسرار 34 1
29 اسمائے۱عظم عَزِیْزٌ وَ حَکِیْمٌ کا تزکیۂ نفس سے ربط 35 1
Flag Counter