Deobandi Books

تعلیم و تزکیہ کی اہمیت

ہم نوٹ :

25 - 42
اَلْمَرْأَۃُ کَالضِّلْعِ اِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِھَا اِسْتَمْتَعْتَ بِھَا وَفِیْھَا عِوَجٌ14؎
 عورت مثل ٹیڑھی پسلی کے ہے، اگر اس سے فائدہ اُٹھانا ہے تو اس کے اسی ٹیڑھے پن کے ساتھ فائدہ اُٹھالو، ان کے ناز نخرے بھی برداشت کرلو۔ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اے عائشہ! جب تو روٹھ جاتی ہے تو میں پہچان جاتا ہوں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ  تعالیٰ عنہا نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں! آپ کو کیسے پتا چل جاتا ہے؟ فرمایا جب تو روٹھ جاتی ہے تو یوں قسم کھاتی ہے وَرَبِّ اِبْرَاھِیْمَ ابراہیم کے رب کی قسم۔ اور جب خوش ہوتی ہے تو کہتی ہے وَرَبِّ مُحَمَّدٍ (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ)15؎ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کے رب کی قسم۔تو معلوم ہوا کہ عورتوں کو کچھ ناز و نخرے کا بھی حق ہے،ملّائیت ایسی نہیں ہونی چاہیے کہ بیوی سے بھی ایسی توقع رکھو کہ جیسے مقتدی ہاتھ پیر چومتے ہیں، بیوی بھی ایسے ہی ہاتھ چومے، وہ آپ کو نہیں چومے گی بلکہ آپ اُس کو چومیے، اُلٹی گنگا مت بہاؤ، اس لیے اُس کے گال پر بال نہیں ہیں۔ عورت کے گال پر بال اس لیے نہیں ہیں کہ شوہر اس سے فائدہ اٹھائیں اور مردوں کے لیے داڑھی کا حکم دے دیا گیا، تاکہ اُس کے گالوں کو فارغ البال دیکھ کر کوئی چُمّا نہ لے لے۔ آج داڑھی کا راز سمجھ لو۔ میں نے آج تک جتنے شیر دیکھے اُن سب کے داڑھی تھی۔ میں جنوبی افریقہ کے ۳ سو کلو میٹر کے جنگل میں بھی گیا۔ بیس بیس شیروں کو دیکھا، شکار کرکے اکٹھے جانور کو کھاتے ہیں، ان کے ساتھ چھوٹے چھوٹے بچے بھی تھے۔ شیر کو بیٹھے ہوئے دیکھو تو ایسا معلوم ہوتا  ہے کہ کوئی شیخ کامل بیٹھا ہوا ہے۔ اگر دُم نہ ہو تو تمام شیر شیخِ  کامل معلوم ہوں، لیکن دُم سے وہ اپنی حیوانیت کا تعارف کراتے ہیں۔ میں اس لیے  اس کو بیان کرتا ہوں کہ دُنیا بھر کے شیروں کو دیکھ لو، اُن کے داڑھی ہوتی ہے اور شیرنی کا گال چکنا ہوتا ہے اور شیر شیرنی کا بہت اکرام کرتا  ہے۔ میں ابھی خود اپنی آنکھوں سے تازہ تازہ دیکھ کر آرہا ہوں کہ ایک شیرنی اور ایک شیر جنگل میں بیٹھے ہوئے تھے، شیرنی اُٹھ کر دس قدم آگے چلی گئی تو شیر صاحب اُس کے پیچھے پیچھے دست بستہ پا گرفتہ چلے جارہے ہیں۔ میں نے کہا کہ
_____________________________________________
14؎   صحیح البخاری:779/2(5200)،باب المداراۃ مع النساء،المکتبۃ المظہریۃ
15؎   صحیح البخاری:787/2(5243)،باب غیرۃ النساء ووجدھن، المکتبۃ المظہریۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آدمیت کی حقیقت 6 1
3 فَتَلَقّٰۤی اٰدَمُ مِنۡ رَّبِّہٖ کَلِمٰتٍ کی تفسیر 8 1
4 ایک طالب علم کے تقویٰ کا واقعہ 10 1
5 تفسیر اِعْرَاضْ عَنِ الذِّکْرْ 11 1
6 اللہ کی محبت کے غم کے معنیٰ 13 1
7 غم پروف دل 14 1
8 تربیت یافتہ اور غیر تربیت یافتہ کی مثال 15 1
9 عشقِ صدیقی سے ایک مسئلۂ سلوک کا استنباط 18 1
10 حدیثِ بخاری شریف کی عاشقانہ تشریح 22 1
11 حضرت مفتی محمد حسن امرتسری رحمۃ اللہ علیہ کی بیعت کا واقعہ 23 1
12 بیویوں سے حُسنِ سلوک کی ترغیب 24 1
13 تفسیرِابرار 27 1
14 مجاہدہ ، تزکیہ اور صحبتِ اہل اللہ کا ربط 28 1
15 مکاتبِ قرآنیہ کے قیام کا ثبوت 29 1
16 مدارسِ علمیہ کے قیام کا ثبوت 29 1
17 تعلیم کتاب اور حکمت کا ربط 30 1
18 پہلی تفسیر 30 17
19 دوسری تفسیر 30 17
20 تیسری تفسیر 30 17
21 چوتھی تفسیر 31 17
22 پانچویں تفسیر 31 17
23 خانقاہوں کے قیام کا ثبوت 32 1
24 تزکیہ کی اہمیت 32 1
25 تزکیہ کی پہلی تفسیر 32 24
26 تزکیہ کی دوسری تفسیر 33 24
27 تزکیہ کی تیسری تفسیر 33 24
28 تعلیم و تزکیہ کی تقدیم و تاخیر کے بعض عجیب اسرار 34 1
29 اسمائے۱عظم عَزِیْزٌ وَ حَکِیْمٌ کا تزکیۂ نفس سے ربط 35 1
Flag Counter