Deobandi Books

تعلیم و تزکیہ کی اہمیت

ہم نوٹ :

19 - 42
نبوت کی جانِ عاشق نے نماز کو آنکھوں کی ٹھنڈک فرمایا، نماز کی بدولت اللہ کے قُرب کی جو ٹھنڈک ہے یہی ٹھنڈک دائمی ہے، باقی سب چیزیں فانی ہیں، بنیاد اللہ کے اسی قرب پر رکھو ۔اس لکڑی پر سہارا مت لو جس کو دیمک کھارہی ہو، کسی دن لکڑی ٹوٹے گی اور آپ زمین بوس ہوجائیں گے۔ لہٰذااحمقوں کی زندگی مت گزارو، اللہ کی یاد سے اپنے دل کا سہارا حاصل کرو جو غیر فانی ہے۔
اس موقع پر حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ صدیقِ اکبر    رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم)! مجھے بھی کائنات میں تین چیزیں سب سے زیادہ محبوب ہیں۔ سیدالانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے وہ اپنی تین چیزیں پیش کررہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی غور سے سنا کہ پتا نہیں! ابوبکر کو کیا چیزیں پسند ہیں؟ اللہ کے رسول بھی منتظر تھے کہ دیکھیں ابوبکر صدیق کیا چیز پیش کررہا ہے۔
حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اَلنَّظَرُ اِلَیْکَ اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) ایک نظر جب آپ کو دیکھتا ہوں تو کائنات کی ساری لذتوں سے زیادہ آپ کو دیکھنے میں مزہ آتا ہے۔ صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اس بات سے اُن کے عشقِ نبوت کا پتا چلتا ہے ، اس لیے اُمّت میں وہ اللہ کے بھی سب سے بڑے عاشق تھے، اللہ کی محبت کی وجہ سے ہی اُن کو اللہ کے رسول کو ایک نظر دیکھنا ساری کائنات سے زیادہ محبوب تھا۔ اس ذوقِ صدیقیت سے اہل اللہ کی محبت سیکھو۔کیا فرمایا اَلنَّظَرُ اِلَیْکَ اے اللہ کے نبی(صلی اللہ علیہ وسلم)! جب آپ کو ایک نظر دیکھتا ہوں تو ایک نظر مجھے سارے عالَم سے لذیذ تر ہے۔ وَالْجُلُوْسُ بَیْنَ یَدَیْکَ اور جب آپ کے پاس بیٹھتا ہوں تو مجھے سارے عالم سے زیادہ لذیذ تر ہے کہ میں ایک سیکنڈ آپ کی صحبت میں بیٹھ جاؤں۔ اسی کو حکیم الامت نے فرمایا تھا کہ اہل اللہ کی صحبت ایک لاکھ سال کی اخلاص کی عبادت سے افضل ہے۔ اس کی شرعی دلیل مجھ سے کسی اور  وقت میں پوچھ لینا، خانقاہ میں ابھی ٹھہرا ہوا ہوں۔ بخاری شریف سے ان شاء اللہ ثابت  کروں گا۔ تو  دو بات ہوگئیں۔ تیسری کیا ہے؟ وَاِنْفَاقُ مَالِیْ عَلَیْکَ10؎اور اپنا مال جب آپ پر خرچ کرتا ہوں تو اتنا مزہ آتا ہے کہ سارے عالَم سے زیادہ یہ مجھے عزیز تر ہے۔اس زمانے میں دو عمل صورتاً جاری
_____________________________________________
10؎   کشف الخفاء للعجلونی: 241/1،داراحیاء التراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آدمیت کی حقیقت 6 1
3 فَتَلَقّٰۤی اٰدَمُ مِنۡ رَّبِّہٖ کَلِمٰتٍ کی تفسیر 8 1
4 ایک طالب علم کے تقویٰ کا واقعہ 10 1
5 تفسیر اِعْرَاضْ عَنِ الذِّکْرْ 11 1
6 اللہ کی محبت کے غم کے معنیٰ 13 1
7 غم پروف دل 14 1
8 تربیت یافتہ اور غیر تربیت یافتہ کی مثال 15 1
9 عشقِ صدیقی سے ایک مسئلۂ سلوک کا استنباط 18 1
10 حدیثِ بخاری شریف کی عاشقانہ تشریح 22 1
11 حضرت مفتی محمد حسن امرتسری رحمۃ اللہ علیہ کی بیعت کا واقعہ 23 1
12 بیویوں سے حُسنِ سلوک کی ترغیب 24 1
13 تفسیرِابرار 27 1
14 مجاہدہ ، تزکیہ اور صحبتِ اہل اللہ کا ربط 28 1
15 مکاتبِ قرآنیہ کے قیام کا ثبوت 29 1
16 مدارسِ علمیہ کے قیام کا ثبوت 29 1
17 تعلیم کتاب اور حکمت کا ربط 30 1
18 پہلی تفسیر 30 17
19 دوسری تفسیر 30 17
20 تیسری تفسیر 30 17
21 چوتھی تفسیر 31 17
22 پانچویں تفسیر 31 17
23 خانقاہوں کے قیام کا ثبوت 32 1
24 تزکیہ کی اہمیت 32 1
25 تزکیہ کی پہلی تفسیر 32 24
26 تزکیہ کی دوسری تفسیر 33 24
27 تزکیہ کی تیسری تفسیر 33 24
28 تعلیم و تزکیہ کی تقدیم و تاخیر کے بعض عجیب اسرار 34 1
29 اسمائے۱عظم عَزِیْزٌ وَ حَکِیْمٌ کا تزکیۂ نفس سے ربط 35 1
Flag Counter