حوروں سے زیادہ حسین
حضرت اُمِ سلمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! جنت میں ہم عورتیں زیادہ حسین ہوں گی یا حوریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان بیویاں حوروں سے زیادہ حسین ہوں گی۔ روح المعانی نے حدیث نقل کی ہے کہ ایسی بیویاں جو عجوز ہوچکی ہیں اور عَمشاء ہیں، رَمشاء ہیں، یعنی چندھیائی ہوئی آنکھوں والی بڈھی ہیں اور رمصاء یعنی ایسی بڑھیا ہیں جن کی آنکھوں سے کیچڑ بہتا ہے، یہ سب کی سب جنت میں جب جائیں گی تو ان سب کو عالمِ شباب دیا جائے گا اور حوروں سے زیادہ حسین کردیا جائے گا اور سب ہمیشہ باکرہ یعنی کنواری رہیں گی، صحبت کے بعد ان کو پھر نئی کردیا جائے گا۔
حضرت امِ سلمہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! ہم عورتیں جنت میں ان سے زیادہ حسین کیوں ہوں گی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بِصَلَوٰتِھِنَّ وَصِیَا مِھِنَّ وَعِبَادَتِھِنَّ اَلْبَسَ اللہُ وُجُوْھَھُنَّ النُّوْرَ17؎
کیوں کہ تم نمازیں پڑھتی ہو، روزے رکھتی ہو، عبادتیں کرتی ہو جبکہ حوروں نے روزہ نہیں رکھا، نمازیں نہیں پڑھیں، عبادت نہیں کی اس لیے اللہ تعالیٰ اپنی عبادت کے نور کو تمہارے چہروں پر ڈال دے گا۔ لہٰذا میں کہتا ہوں کہ اپنی بیویوں کی ناقدری مت کرو۔ چند دن کا معاملہ ہے پھر جنت میں یہ ایمان والیاں حوروں سے افضل ہوں گی اور کیا معلوم کہ ان کا ایمان ایسا ہو کہ ان کی برکت سے تمہاری بھی بخشش ہوجائے اور اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائیں کہ یہ میری بندی تھی، تم نے دنیا میں میری اس بندی کا غم جھیلا، جیسے تیسے کرکے تم نے زندگی پار کرلی۔ جاؤ آج اسی کے طفیل ہم تمہارے سب گناہ معاف کرتے ہیں اور تمہیں جنت عطا فرماتے ہیں۔
اہلِ جنت کی شان
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ حدیث نقل فرماتے ہیں:
_____________________________________________
17؎ روح المعانی:126/27،داراحیاء التراث، بیروت