Deobandi Books

خون تمنا کا انعام

24 - 34
کرو، بس اللہ سے پھر رشتہ جُڑگیا، پھر استقامت آگئی۔ جمے رہنے کے یہی معنیٰ ہیں۔جمے رہنے کا یہ مطلب لوگ غلط لیتے ہیں کہ اس سے گناہ ہی نہیں ہوگا، وہ فرشتہ ہوجائے گا، معصوم ہوجائے گا۔ نہیں! مطلب یہ ہے کہ استغفارکرتے  رہو اور ٹوٹا ہوا رشتہ جوڑتے رہو۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو اَرْحَمُ اُمَّتِیْ ہیں یعنی اُمت کے ساتھ سب سے زیادہ رحم دل۔ انہوں نے یہ روایت بیان کی،یعنی حدیث کے پورے مجموعے میں دو چار روایتیں ہیں صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اور ان ہی دوچار روایتوں میں یہ حدیث بھی ہے۔چوں کہ یہ اُمت پر رحمت کا معاملہ تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ میرے نبی کی اُمت گناہ کرنے سے مایوس ہوجائے، اس لیے بوجۂ  رحمت حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ نے اس کو بیان فرمایا۔ یہ روایت مشکوٰۃ میں بھی ہے:
مَااَصَرَّ مَنِ اسْتَغْفَرَ وَلَوْ عَادَ فِی الْیَوْمِ سَبْعِیْنَ مَرَّۃً11؎
یعنی جو شخص استغفار کرتا رہے، معافی مانگتا رہے، روتا رہے، گڑگڑاتا رہے اور ہمت سے ارادہ کرلے کہ آیندہ گناہ نہیں کرنا ہے، تو گناہ گاروں میں تو کیا، اس کا شمار گناہ پر اصرار کرنے والوں میں بھی نہیں ہوگا، اگرچہ دن میں ستر مرتبہ اس کی توبہ ٹوٹ جائے۔
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر روح المعانی میں’’اصرار‘‘ کی تعریف بیان کی:
اَلْاِصْرَارُ الشَّرْعِیُّ اَلْاِقَامَۃُ عَلَی الْقَبِیْحِ بِدُوْنِ الْاِسْتِغْفَارِ وَالرُّجُوْعِ بِالتَّوْبَۃِ12؎
یعنی برائی پر قائم رہنا اور استغفار وتوبہ نہ کرنا یہ ہے اصرارِ شرعی۔
وَ لَمۡ یُصِرُّوۡا عَلٰی مَا فَعَلُوۡا وَ ہُمۡ یَعۡلَمُوۡنَ13؎
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا نام آگیا ہے تو تھوڑا سا میں ان کا ذکر کرتا ہوں، اس لیے کہ اللہ والوں کے تذکروں سے اللہ کی رحمت برستی ہے۔
_____________________________________________
11؎  مشکوٰۃ المصابیح:204، باب الاستغفار والتوبۃ ، المکتبۃ القدیمیۃ 
12؎      روح المعانی:61/4، اٰل عمرٰن (135)،داراحیاءالتراث، بیروت
13؎   اٰل عمرٰن : 135
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اہل اللہ کی پارٹی 7 1
3 اقلیت کمتری کی دلیل نہیں 7 1
4 دس پشتوں تک رحمت کا نزول 8 1
5 مومنینِ کاملین کی اولاد کا ایک خاص اعزاز 9 1
6 اِلْحَاقْ مَعَ الْکَامِلِیْنْ کے متعلق ایک مسئلۂ سلوک 10 1
7 اللہ والوں سے بدگمانی کا انجام 10 1
8 کلام اللہ میں تقدیم وتاخیر کے عجیب اسرار 12 1
9 گناہ کے مزے کی مثال 13 1
10 روحانی ڈاکٹر اور ان کا طریقۂ علاج 14 1
11 گناہ خودبخود چھوٹ سکتے ہیں 15 1
12 خونِ تمنّا تقویٰ کی بنیاد ہے 17 1
13 خونِ تمنّا کا انعام کیا ہے؟ 18 1
14 اللہ کے راستے کی لذّت کیسے ملتی ہے؟ 19 1
15 اللہ والا بننے کا طریقہ 20 1
16 اللہ کی محبت کے مزے 21 1
17 استقامت کے معنیٰ 22 1
18 تذکرہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 25 1
19 استقامت کا انعام 26 1
20 تفسیر نَحۡنُ اَوۡلِیٰٓؤُکُمۡ... الخ 27 1
21 تکمیلِ تمنّا کی جگہ جنت ہے 28 1
22 حوروں سے زیادہ حسین 29 1
23 اہلِ جنت کی شان 29 1
24 نُزُلًا مِّنۡ غَفُوۡرٍ رَّحِیۡمٍ کی تفسیر 31 1
25 حسنِ خاتمہ کے لیے تین اعمال 31 1
Flag Counter