Deobandi Books

خون تمنا کا انعام

23 - 34
لوگوں نے دل سے یہ اقرار کرلیا کہ ہمارا رب ’’صرف‘‘ اللہ ہے۔ دیکھو حضرت تھانوی     رحمۃ اللہ علیہ نے’’صرف‘‘ کا ترجمہ کیا ہے،کیوں کہ قاعدہ ہےتَقْدِیْمُ مَاحَقُّہُ التَّاخِیْرُ یُفِیْدُ الْحَصْرَیعنی اس آیتِ پاک میں اَللہ مبتدا مقدّم تھا اور رَبُّنَااس کی خبرِ مؤخر تھی۔ اللہ تعالیٰ نے خبر کو مقدم کیا تاکہ حصر کے معنیٰ پیدا ہوجائیں، لہٰذا ترجمہ یہ ہوا کہ جو شخص اقرار کرلے کہ ہمارا رب حقیقی صرف اللہ ہے۔ مطلب یہ ہے کہ شرک سے بَری ہوکر توحید اختیار کرلے،ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا پھر اس پر جما رہے کہ اللہ کو نہیں چھوڑے۔ ایک مرتبہ جب اللہ کے در کو پکڑلیا تو پھر ساری زندگی نہیں چھوڑا، ان لوگوں کی اللہ تعالیٰ تعریف فرمارہے ہیں۔ آج کل لوگ کہتے ہیں کہ بھئی ہم سے گناہ توچھوٹتے نہیں، پھر کیا فائدہ اللہ اللہ کرنے کا، نماز روزہ کرتے رہنے کا؟ ارے ظالم! گناہ کو تو نہ چھوڑا، اللہ کو چھوڑدیا۔ تم نے تو استقامت کے بالکل خلاف کام کیا۔ ارے بھئی! اگر گناہ نہیں چھوٹتے تو اللہ کو بھی نہ چھوڑو، تم استغفار سے ٹوٹے ہوئے رشتے کو جوڑتے رہو،اگر گناہ نہیں چھوٹتے تو اس کا علاج اہل اللہ سے پوچھو۔ ہمت کرو، پھر بھی اگر کبھی کبھار تم گِرجاؤ تو استغفار کرکے اللہ کو راضی کرنے میں لگے رہو۔ اللہ کو کسی حال میں مت چھوڑو؎
جو  ناکام  ہوتا  رہے   عمر   بھر  بھی
بہرحال کوشش تو عاشق نہ چھوڑے
یہ  رشتہ  محبت  کا   قائم   ہی  رکھے
جو  سو  بار  ٹوٹے  تو  سو  بار  جوڑے
اگر سوبار بھی توبہ ٹوٹ جائے تو نااُمید نہ ہو، پھر جوڑو۔ کہاں جاؤگے؟ کوئی اور اللہ تو ہے نہیں۔ گناہ گاروں کا کوئی اور اللہ نہیں ہے، سب کا وہی اللہ ہے، ایک ہی دروازہ ہے۔
ایسے لوگ جو اللہ کو نہیں چھوڑتے، جمے رہے،یا اگرکبھی کوتاہی ہوتی ہے تو توبہ کرکے استغفار کرکے درست ہوجاتے ہیں،یہ بھی لگے رہنے والوں میں ہیں۔ جیسے جماعت چھوٹ گئی، اب کسی کو تلاش کرکے جماعت کرلی یا مان لو نماز ہی چھوٹ گئی، سو گئے، تو کیا اللہ سے رشتہ ٹوٹ گیا؟نہیں! جب سوکر اُٹھو تو ناشتہ مت کرو، پہلے وضو کرکے نماز ادا کرو، پھر ناشتہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اہل اللہ کی پارٹی 7 1
3 اقلیت کمتری کی دلیل نہیں 7 1
4 دس پشتوں تک رحمت کا نزول 8 1
5 مومنینِ کاملین کی اولاد کا ایک خاص اعزاز 9 1
6 اِلْحَاقْ مَعَ الْکَامِلِیْنْ کے متعلق ایک مسئلۂ سلوک 10 1
7 اللہ والوں سے بدگمانی کا انجام 10 1
8 کلام اللہ میں تقدیم وتاخیر کے عجیب اسرار 12 1
9 گناہ کے مزے کی مثال 13 1
10 روحانی ڈاکٹر اور ان کا طریقۂ علاج 14 1
11 گناہ خودبخود چھوٹ سکتے ہیں 15 1
12 خونِ تمنّا تقویٰ کی بنیاد ہے 17 1
13 خونِ تمنّا کا انعام کیا ہے؟ 18 1
14 اللہ کے راستے کی لذّت کیسے ملتی ہے؟ 19 1
15 اللہ والا بننے کا طریقہ 20 1
16 اللہ کی محبت کے مزے 21 1
17 استقامت کے معنیٰ 22 1
18 تذکرہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 25 1
19 استقامت کا انعام 26 1
20 تفسیر نَحۡنُ اَوۡلِیٰٓؤُکُمۡ... الخ 27 1
21 تکمیلِ تمنّا کی جگہ جنت ہے 28 1
22 حوروں سے زیادہ حسین 29 1
23 اہلِ جنت کی شان 29 1
24 نُزُلًا مِّنۡ غَفُوۡرٍ رَّحِیۡمٍ کی تفسیر 31 1
25 حسنِ خاتمہ کے لیے تین اعمال 31 1
Flag Counter