Deobandi Books

آرام دو جہاں کا طریقہ حصول

ہم نوٹ :

31 - 34
سے کھینچ  کر گناہوں میں مبتلا کرکے آپ سے دور کرتے ہیں،اے خدا! اگر کوئی بیٹا اپنے ابا سے درخواست کرے کہ دو غنڈے ہم کو پکڑے ہوئے ہیں،یہ ہم کو آپ کے پاس نہیں آنے دیتے، تو اگر باپ طاقتور ہے تو اپنی پوری طاقت کو خرچ کردیتا ہے اور غنڈوں کو مار بھگاتا ہے تو اے خدا! آپ تو ہمارے ربّا ہیں آپ کی رحمت کیا ابّا کی رحمت سے کم ہے؟ ابّا کی رحمت تو آپ کی رحمت کا ایک ذرّہ ہے لہٰذا آپ اپنی رحمت سے ان دو غنڈوں سے ہم کو چھڑاکر اپنا بنالیجیے۔ نفس وشیطان کی غلامی سے نکال کر ہمیں سو فیصد اپنی فرماں برداری کے لیے قبول فرمالیجیے۔ میری ان گزارشات پر عمل کرکے تو دیکھیے۔ بدنگاہی کا، عشق مجازی کا، غیر اللہ سے محبت کرنے کا سو برس کا ناسور بھی ہوگا تو دیکھنا کس طرح اللہ تعالیٰ مدد بھیجتے ہیں، آپ حیران ہوں گے کہ ہائے! میرا یہ پاپی دل اللہ والا کیسے بنا جارہا ہے؟ آپ کی دُعا قبول ہوجائے گی، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو نفس وشیطان سے چھڑالیں گے بس اب دُعا کیجیے۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَبَارِکْ وَسَلِّمْ
یا اللہ! یا ارحم الراحمین!یا ربّ العالمین! اپنی رحمتِ واسعہ کے صدقے میں اور   رحمۃ للعالمین کے صدقہ میں۔
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ بِاَنَّ لَکَ الْحَمْدُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ الْمَنَّانُ بَدِیْعُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ ذُو الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ یَاحَیُّ یَا قَیُّوْمُ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ بِاَنَّکَ اَنْتَ اللہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ الْاَحَدُ الصَّمَدُ لَمۡ  یَلِدۡ وَ  لَمۡ  یُوۡلَدۡ وَ  لَمۡ
یَکُنۡ  لَّہٗ   کُفُوًا  اَحَدٌ وَبِحَقِّ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ مَلِیْکٌ مُّقْتَدِرٌ  مَا تَشَآءُ مِنْ اَمْرٍ یَّکُوْنُ اَسْعِدْنَا فِی الدَّارَیْنِ وَکُنْ لَّنَا وَلَا تَکُنْ عَلَیْنَا وَانْصُرْنَا عَلٰی مَنْ بَغٰی عَلَیْنَا وَاَعِذْنَا مِنْ ھَمِّ الدَّیْنِ وَقَھْرِ الرِّجَالِ وَشَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ
وَصَلِّ وَسَلِّمْ عَلٰی نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَبِحَقِّ الٓمَّٓ  اللہُ  لَاۤ اِلٰہَ  اِلَّا ہُوَ الۡحَیُّ الۡقَیُّوۡمُ وَبِحَقِّ وَاِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ لَّا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ وَبِحَقِّ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ
سُبْحَانَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تزکیہ اور اس کا طریقہ 6 1
3 اہل اللہ کی بصیرت 7 1
4 طریقۂ اسلاف میں کامیابی ہے 8 1
5 بغیر شیخ کے تزکیہ ناممکن ہے 8 1
6 محبت کا پیمانہ، شیوۂ عاشقاں 9 1
7 اللہ والی محبت کا پہلا انعام 10 1
8 محبتِ الٰہی کی پہلی شرط 10 7
9 محبتِ الٰہی کی دوسری شرط 11 7
10 محبتِ الٰہی کی تیسری شرط 11 7
11 محبتِ الٰہی کی چوتھی شرط 12 7
12 اللہ والی محبت کا دوسرا انعام 12 1
13 مسلمانوں کا ایک امتیازی شرف 13 1
14 آیت حَتّٰی یَلِجَ الْجَمَلُ... الخ کی تفسیر 14 1
15 علمائے ربانیّین کے ادب پر استدلال 16 1
16 معاشرت کا ایک اہم ادب 20 1
17 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبّت کی دلیل اتباعِ سنت ہے 21 1
18 اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں آنے کا طریقہ 22 1
19 روحانی طاقت کا استعمال کہاں کرنا چاہیے؟ 23 1
20 گناہوں سے بچانے والی مسنون دُعا 25 1
21 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِا للہْ کی برکت 26 1
22 موت کا مراقبہ 26 1
23 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 27 1
24 نمازِ توبہ اور نمازِ حاجت کا معمول 28 1
25 کفّارۂ غیبت 29 1
26 عفو، عافیت اور معافات کے معنیٰ 32 1
Flag Counter