Deobandi Books

آرام دو جہاں کا طریقہ حصول

ہم نوٹ :

28 - 34
ودیعت فرمائی ہے، اس ہمت کو استعمال کرنے کی ہمت عطا فرمائیے۔نمبر۳) خاصَّانِ خُدا سے ہمت کی دُعا کرائیے اور اپنے مرشد کو لکھیے کہ آپ دُعا کیجیے کہ مجھے گناہ چھوڑنے کی ہمت ہوجائے۔
نمازِ توبہ اور نمازِ حاجت کا معمول
روزانہ دو  رکعت صلوٰۃ التوبہ اور صلوٰۃ الحاجت پڑھیں اور اللہ سے یوں کہو کہ جب سے بالغ ہوا  ہوں اس وقت سے لے کر میرے آنکھوں کے ،کانوں کے ،جسم کے ،ظاہر کے، باطن کے تمام گناہوں کو معاف کردیجیے اور مخلوق کے حقوق میں جو کوتاہی ہوئی ہو مثلاً کسی کی غیبت کی ہو یا کسی کو ستایا ہو اور اس سے معافی مانگنا اب ممکن نہ رہا، تو صبح وشام تینوں قل جو ہم پڑھتے ہیں اے اللہ! اس کو قبول کرکے اس کا ثواب ان لوگوں کو دے دیجیےجن کو ہم سے کوئی تکلیف پہنچ گئی ہو، اور قیامت کے دن ان لوگوں کو ہم سے خوش کردیجیے۔ لیکن جن لوگوں کا حق یاد ہو ان کا حق ادا کریں یا ان سے معاف کرالیں اور جن کا یاد نہ ہو تو آپ کہاں تک یاد کریں گے کہ آج سے پچاس سال پہلے آپ نے کس کی غیبت کی تھی، لہٰذا یہ عمل شروع کردو، یعنی ثواب پہنچانا شروع کردو۔ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ اِنَّ اللہَ اِذَا رَضِیَ عَنْ عَبْدِہٖ وَقَبِلَ تَوْبَتَہٗ اَرْضٰی عَنْہُ خُصُوْمَہٗ وَ رَدَّ مَظَالِمَہٗ20؎ جب اللہ اپنے بندے سے خوش ہوجاتا ہے اور اس کی توبہ قبول کرلیتا ہے تو اس کے فریقوں کو یعنی مظلومین جن کو اس نے ستایا ہے اور کسی مجبوری سے ان کا حق ادا نہیں کرسکا، اللہ راضی کرادے گا اور اس کے مظالم کا بدلہ اللہ تعالیٰ خود ادا کردے گا۔ یہ محدثین نے اس حدیث کی شرح میں لکھا ہے جس میں سو (۱۰۰)قتل کا معاملہ تھا اور قاتل توبہ کرنا چاہتا تھا، تو اس سے کہا گیا کہ فلاں صالحین کی بستی میں جاکر توبہ کرو وہاں توبہ قبول ہوگی۔ یہ ہے صالحین کا اور اولیاء اللہ کا مقام کہ اللہ والے جس زمین پر رہتے ہیں اس کی مٹی کو اللہ یہ عزت دے رہا ہے کہ سو قتل کے مجرم کی توبہ کے لیے شرط لگائی جارہی ہے کہ اس بستی میں جاکر توبہ کرو جہاں اللہ والے رہتے ہیں، خدا کے خاص
_____________________________________________
20؎    مرقاۃ المفاتیح:239/5،باب الاستغفار و التوبۃ،دارالکتب العلمیۃ،بیروت ،قال: وفی الحدیث ترغیب فی التوبۃ کماذُکر(اٰنفا)238/5
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تزکیہ اور اس کا طریقہ 6 1
3 اہل اللہ کی بصیرت 7 1
4 طریقۂ اسلاف میں کامیابی ہے 8 1
5 بغیر شیخ کے تزکیہ ناممکن ہے 8 1
6 محبت کا پیمانہ، شیوۂ عاشقاں 9 1
7 اللہ والی محبت کا پہلا انعام 10 1
8 محبتِ الٰہی کی پہلی شرط 10 7
9 محبتِ الٰہی کی دوسری شرط 11 7
10 محبتِ الٰہی کی تیسری شرط 11 7
11 محبتِ الٰہی کی چوتھی شرط 12 7
12 اللہ والی محبت کا دوسرا انعام 12 1
13 مسلمانوں کا ایک امتیازی شرف 13 1
14 آیت حَتّٰی یَلِجَ الْجَمَلُ... الخ کی تفسیر 14 1
15 علمائے ربانیّین کے ادب پر استدلال 16 1
16 معاشرت کا ایک اہم ادب 20 1
17 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبّت کی دلیل اتباعِ سنت ہے 21 1
18 اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں آنے کا طریقہ 22 1
19 روحانی طاقت کا استعمال کہاں کرنا چاہیے؟ 23 1
20 گناہوں سے بچانے والی مسنون دُعا 25 1
21 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِا للہْ کی برکت 26 1
22 موت کا مراقبہ 26 1
23 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 27 1
24 نمازِ توبہ اور نمازِ حاجت کا معمول 28 1
25 کفّارۂ غیبت 29 1
26 عفو، عافیت اور معافات کے معنیٰ 32 1
Flag Counter