Deobandi Books

آرام دو جہاں کا طریقہ حصول

ہم نوٹ :

21 - 34
ایسے دلوں کو اپنے لیے منتخب کرلیا، لہٰذا آج بھی ہم اپنے دلوں کو اللہ کی دوستی کے لیے منتخب کراسکتے ہیں۔ آج بھی ہمارا دل اللہ تعالیٰ کے لیے منتخب ہوسکتا ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کی محبّت کی دلیل اتباعِ سنت ہے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو اب ہمیں نہیں ملیں گے کہ ہم ان کا ادب کریں، لیکن   حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع کرنا، ان کی سنت کا ادب کرنا بھی نبی کے ادب میں شامل ہے۔ تصویر ہو یا پلاسٹک کی بلی، پلاسٹک کا کتا، پلاسٹک کا ہرن، غرض کوئی تصویر ہو، مجسمہ ہو، بت ہو، خواہ پلاسٹک کا ہویا پتھر کا یا لوہے کا ہو، کسی چیز کا ہو، ان چیزوں کو گھروں سے نکال دو،یہ بھی نبی کا ادب ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جس گھر میں تصویریں ہوتی ہیں وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔ یہ مت دیکھو کہ صاحب یہ تو بیوی کو جہیز میں ملا ہے، بیوی سے کون لڑے گا؟ وہ تگڑی بھی ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ یہاں بھی’’ میں ہی مرجاؤں‘‘ کہنا پڑے،جیسے میاں بیوی کی لڑائی ہورہی تھی تو شوہر نے تنگ آکر کہا کہ اے خدا!یا تو میں مرجاؤں اور کہنا چاہ رہا تھا کہ یا میری بیوی مرجائے، تو جیسے ہی اس نے کہا کہ یا خدا!یا تو میں مرجاؤں اور یا…، تو بیوی نے لوہے کا چمٹا اُٹھایا جس سے روٹی پکارہی تھی اور کہا کہ یا کیا؟ تو اس نے کہا کہ اور یا بھی میں ہی مرجاؤں۔ لہٰذا دوستو! کسی سے مت ڈرو، اللہ کے نبی کے فرمان کو جاری کرو یہ بھی ادب ہے۔ اسی طرح نائبِ رسول اللہ والے علماء کا ادب کرنا بھی نبی ہی کے ادب میں شامل ہے۔ یہ بات تفسیر معارف القرآن میں لکھی ہوئی ہے۔ سورۂ  حجرات کی تفسیر کو دیکھ لو۔ مفتی اعظم پاکستان حضرت مفتی شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ والے علماء کا ادب کرنا نبی ہی کے ادب میں شامل ہے، لہٰذا آج بھی اپنے بزرگوں کا ادب کرکے یہ مقام حاصل کیا جاسکتا ہے، جیسے سنا چکا ہوں کہ حضرت والا ہردوئی دامت برکاتہم حضرت  مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ سفر میں موجود تھے، کسی نے پوچھا کہ کیا مولانا شاہ محمد احمد صاحب آپ کے ساتھ آئے ہیں؟ تو حضرت نے فرمایا کہ نہیں! حضرت میرے ساتھ نہیں آئے ہیں، میں حضرت کے ساتھ آیا ہوں۔ یہ ہے اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ امۡتَحَنَ اللہُ قُلُوۡبَہُمۡ  لِلتَّقۡوٰی دیکھو قرآنِ پاک میں عربی کا لفظ اِمۡتَحَنَ آیا ہے۔ اب علماء حضرات
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تزکیہ اور اس کا طریقہ 6 1
3 اہل اللہ کی بصیرت 7 1
4 طریقۂ اسلاف میں کامیابی ہے 8 1
5 بغیر شیخ کے تزکیہ ناممکن ہے 8 1
6 محبت کا پیمانہ، شیوۂ عاشقاں 9 1
7 اللہ والی محبت کا پہلا انعام 10 1
8 محبتِ الٰہی کی پہلی شرط 10 7
9 محبتِ الٰہی کی دوسری شرط 11 7
10 محبتِ الٰہی کی تیسری شرط 11 7
11 محبتِ الٰہی کی چوتھی شرط 12 7
12 اللہ والی محبت کا دوسرا انعام 12 1
13 مسلمانوں کا ایک امتیازی شرف 13 1
14 آیت حَتّٰی یَلِجَ الْجَمَلُ... الخ کی تفسیر 14 1
15 علمائے ربانیّین کے ادب پر استدلال 16 1
16 معاشرت کا ایک اہم ادب 20 1
17 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبّت کی دلیل اتباعِ سنت ہے 21 1
18 اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں آنے کا طریقہ 22 1
19 روحانی طاقت کا استعمال کہاں کرنا چاہیے؟ 23 1
20 گناہوں سے بچانے والی مسنون دُعا 25 1
21 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِا للہْ کی برکت 26 1
22 موت کا مراقبہ 26 1
23 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 27 1
24 نمازِ توبہ اور نمازِ حاجت کا معمول 28 1
25 کفّارۂ غیبت 29 1
26 عفو، عافیت اور معافات کے معنیٰ 32 1
Flag Counter