دشمن اگر قوی است
نگہباں قوی تر است
لہٰذا آج دو رکعت صلوٰۃالحاجت پڑھیے اور اللہ تعالیٰ سے دُعا کیجیے کہ یااللہ! آپ طاقت والے اللہ ہیں،آپ ہمارے ربّا ہیں۔ اگر طاقت والے ابّا پر بیٹے ناز کرسکتے ہیں تو بندے اپنے ربّا پر کیوں نہ ناز کریں جو ابّا کو بھی پیدا کرتا ہے۔تو اپنے ربّا سے کہو کہ جب ایک طاقت والے ابّا پر بیٹا ناز کرتا ہے کہ ہمارے طاقت والے ابّا سے ہمیں کوئی چھین نہیں سکتا، تو اے اللہ! آپ کی طاقت سے بڑھ کرکس کی طاقت ہے؟ نفس وشیطان کی طاقت اے اللہ تعالیٰ!آپ کی طاقت کے مقابلے میں کیا حقیقت رکھتی ہے؟ اے خدا! ہم کو اپنی طاقت اور حفاظت میں قبول کرلیجیے اور نفس وشیطان سے چھڑالیجیے اور اپنی رحمت اور حفاظت کی گود میں لے لیجیے۔ پھر اس کے بعد ہمیں کوئی فکر نہیں۔ اس مضمون کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ اس شعر میں پیش کرتے ہیں؎
گرہزاراں دام باشد بر قدم
چوں تو با مائی نباشد ہیچ غم
ہمارے قدم پر ہزاروں گناہوں کے جال ہیں، لیکن اے اللہ! اگر آپ ہمارے ساتھ ہیں تو کوئی جال ہمیں نہیں پھنساسکتا۔ دیکھو مچھلی جال میں پھنستی ہے کہ نہیں؟ شیطان نے گناہوں کے جال سینما، وی سی آر، ٹی وی، سود اور حرام چیزیں، بے پردہ عورتیں اور حسین صورتیں ہر طرف بکھیردی ہیں۔
روحانی طاقت کا استعمال کہاں کرنا چاہیے؟
ہم دیکھتے ہیں کہ صوفی ذکر میں اور دُعاؤں میں خوب روتے ہیں۔ تو میں رونے والوں سے عرض کرتا ہوں کہ مسجد میں رونے کے بعد جب یہاں سے واپس جاتے ہو، کوئی چوک بازار، کوئی دھان منڈی، کوئی گھر اور راستے میں کوئی حسین سامنے آجائے، کوئی لڑکی بے پردہ آجائے، اس وقت کیا کرنا چاہیے؟ یہاں تو رولیے اور وہاں؟ وہاں نگاہ کو نیچی کرو۔ ذکر کی طاقت کو وہاں استعمال کرو۔ ایک آدمی بادام کھاتا ہے، کابلی بادام جو کابل سے آتا ہے اور دودھ پیتا ہے