میرے لیے محبت کرتے ہیں۔ کیا آپ کو اس میں شک ہے کہ میں آپ سے محبت کس لیے کررہا ہوں اور آپ مجھ سے کس لیے کرتے ہیں؟ یہ اجتماع اللہ تعالیٰ کے نام پر ہے۔ جو اجتماع اللہ کے لیے ہو اس سے مبارک اجتماع روئے زمین پر کہیں نہیں ہوسکتا۔ کتنا قیمتی اجتماع ہے کہ اس کے لیے اللہ تعالیٰ کی محبت واجب ہوجاتی ہے۔
محبتِ الٰہی کی دوسری شرط
اس کے بعد ایک نعمت اور ہےوَالْمُتَجَالِسِیْنَ فِیَّ جو اللہ تعالیٰ کی محبت کے لیے آپس میں بیٹھتے ہیں،اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ان کے لیے بھی میری محبت واجب ہوجاتی ہے۔ بتائیے ہم لوگ متجالس ہیں یا نہیں؟ تجالُس میں دونوں طرف سے بیٹھنا ضروری ہے۔ ایک آدمی کھڑا ہو اور ایک آدمی بیٹھا ہو تو یہ تجالس نہیں ہے۔ تجالس وہ ہے کہ جانبین سے مجالست ہو، تو متجالسین کے لیے اللہ تعالیٰ کی محبت واجب ہوجاتی ہے اور ہم اللہ کےلیےیہاں بیٹھے ہیں لہٰذا اللہ تعالیٰ کی محبت ہم سب کے لیے ان شاء اللہ تعالیٰ واجب ہوجائے گی۔ اللہ قبول فرمائے اور اخلاص عطا فرمائے اور اخلاص میں کمی ہو تو اس کو معاف فرمائے اور اپنی محبت کو ہم سب کے لیے واجب فرمادیں۔
محبتِ الٰہی کی تیسری شرط
اور تیسری شرط کیا ہے؟ وَالْمُتَزَاوِرِیْنَ فِیَّ جو لوگ آپس میں اللہ کے لیے ایک دوسرے کی زیارت کرتے ہیں ان کے لیے بھی اللہ تعالیٰ اپنی محبت اِحْسَانًا واجب کردیتے ہیں۔ زیارت کے کیا معنیٰ ہیں؟ کہیں سے اللہ کے لیے ملنے کے لیے آنا یہ زیارت ہے، لہٰذا جن کا گھر ڈھالکا نگر میں ہے، وہ بھی اپنے گھر سے مسجد تک آگئے تو کچھ قدم تو چلے، لہٰذا اس وقت وہ بھیمُتَزَاوِرِیْنَ ہیں،کیوں کہ گھر سے چل کر یہاں تک آئے ہیں، اس لیے دینی مربیوں کو چاہیے کہ اپنے متعلقین کو بھی گھر سے نکال کر کہیں سفر پر لے جائیں، تاکہ پیر اور مرید دونوں بے گھر ہوجائیں اور اپنے بال بچوں سے دور ہوجائیں تو دونوں پر فضل ہوجائے گا۔ اب تین چیزیں ہوگئیں: محبت، مجالست اور زیارت۔