Deobandi Books

آرام دو جہاں کا طریقہ حصول

ہم نوٹ :

7 - 34
فرضِ عین قرار دیتا ہوں،کیوں کہ  عادت اللہ یہی ہے کہ بغیر شیخ کے اصلاح نہیں ہوتی خواہ تفسیر پڑھارہا ہو، خواہ بخاری پڑھارہا ہو، مگر اپنی اصلاح خود سے نہیں ہوتی، اپنا عیب خود سے نظر نہیں آتا۔ اپنے چہرےمیں کہیں روشنائی لگ جائے تو کیسےنظرآئے گا جب تک آئینہ نہیں ہوگا۔
اہل اللہ کی بصیرت
بس شیخ آئینہ ہوتا ہے، وہ بتادیتا ہے کہ تمہارا یہ راستہ خطرناک ہے، اس میں تمہارے لیے ضرر ہے۔ آدمی تو اپنی عقل سے سوچتا ہے کہ میں جان دے دوں گا، یہ بہت عمدہ راستہ ہے اور اس میں دین کی حفاظت ہے، اُمّت کی خدمت ہے اور اس طریقے سے دین غالب ہوجائے گا، لیکن سنیے! مدرسہ بیت العلوم کے استاذِ حدیث جن کی خلافت چھینی گئی تھی وہ اعظم گڑھ میں مدرسہ بیت العلوم میں پڑھایا کرتے تھے۔ میں نے حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا کہ ان کی خلافت کس وجہ سے چھینی گئی؟ تو فرمایا کہ انہوں نے ایک سیاسی تحریک کو اُمت کے لیے مفید سمجھتے ہوئے حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کو لکھا کہ مجھے اتنا جوش آرہا ہے کہ میں اس تحریک پر جان دے دوں۔ حکیم الامت نے تحریر فرمایا کہ آپ کے اندر حُبِّ دنیا ہے اور آپ کی خلافت سلب کی جاتی ہے۔ حالاں کہ ان کی تحریر یہ تھی کہ خدا کے راستے میں میرا دل چاہتا ہے کہ میں اس پر اپنی جان فدا کردوں، جان قربان کردوں۔ جان کی قربانی پر انعام ملنا چاہیے تھا مگر بجائے انعام کے سزا مل رہی ہے۔ حکیم الامت فرماتے ہیں کہ آپ کے اندر حُبِّ دنیا ہے، حُبِّ جاہ ہے۔ اور میں نے آنکھوں سے دیکھا کہ واقعی؎
قلندر  انچہ  گوید  دیدہ   گوید
اللہ والوں کی زبان سے جو بات نکلتی ہے وہ بالکل صحیح ہوتی ہے۔ آنکھوں سے دیکھا کہ حُبِّ دُنیا کے آثار تھے،پانچ روپے کا شربت بنایا اور غلط بیانی کرکے پچاس روپے لے لیے اور شربت بھی کھٹا ہوگیا، خراب ہوگیا، لوگوں سے گالیاں مل رہی ہیں۔ یہ سب حُبِّ دنیا کے اثرات موجود تھے۔ تو میرے دوستو! کسی اللہ والے کا ناراض ہوجانا اور بزرگانِ دین کی ہدایت پر نہ چلنا بڑے ہی خسارے کی بات ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تزکیہ اور اس کا طریقہ 6 1
3 اہل اللہ کی بصیرت 7 1
4 طریقۂ اسلاف میں کامیابی ہے 8 1
5 بغیر شیخ کے تزکیہ ناممکن ہے 8 1
6 محبت کا پیمانہ، شیوۂ عاشقاں 9 1
7 اللہ والی محبت کا پہلا انعام 10 1
8 محبتِ الٰہی کی پہلی شرط 10 7
9 محبتِ الٰہی کی دوسری شرط 11 7
10 محبتِ الٰہی کی تیسری شرط 11 7
11 محبتِ الٰہی کی چوتھی شرط 12 7
12 اللہ والی محبت کا دوسرا انعام 12 1
13 مسلمانوں کا ایک امتیازی شرف 13 1
14 آیت حَتّٰی یَلِجَ الْجَمَلُ... الخ کی تفسیر 14 1
15 علمائے ربانیّین کے ادب پر استدلال 16 1
16 معاشرت کا ایک اہم ادب 20 1
17 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبّت کی دلیل اتباعِ سنت ہے 21 1
18 اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں آنے کا طریقہ 22 1
19 روحانی طاقت کا استعمال کہاں کرنا چاہیے؟ 23 1
20 گناہوں سے بچانے والی مسنون دُعا 25 1
21 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِا للہْ کی برکت 26 1
22 موت کا مراقبہ 26 1
23 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 27 1
24 نمازِ توبہ اور نمازِ حاجت کا معمول 28 1
25 کفّارۂ غیبت 29 1
26 عفو، عافیت اور معافات کے معنیٰ 32 1
Flag Counter