Deobandi Books

آرام دو جہاں کا طریقہ حصول

ہم نوٹ :

13 - 34
تھا۔ یہ وہ شخص ہے کہ کُنْتَ تُحِبُّہٗ فِیَّ۔7؎   کُنْتَ تُحِبُّہٗکے کیا معنیٰ ہیں؟ یہ ماضی استمراری ہے جس کا ترجمہ ہوگا کہ تو محبت کیا کرتا تھا۔ کَانَ جب مضارع پر داخل ہوتا ہے تو اس کو ماضی استمراری بنادیتا ہے جس کے ترجمہ میں’تا‘ اور ’تھا‘  کا لگانا واجب ہوجاتا ہے۔ اگر ’تا‘ اور’تھا‘نہ لگائے تو ترجمہ صحیح نہیں ہوگا۔ تو ترجمہ یہ ہوگا کہ یہ وہ شخص ہے جس سے تو (دنیا میں) محبت کیا کرتا تھا۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ جمع کرنے کی وجہ بیان فرماتے ہیں کہ لِلْمُجَاوَرَۃِ فِی الْجَنَّۃِ8؎  یہ جمع کرنا اس لیے ہوگا کہ جنت میں اللہ تعالیٰ ایک دوسرے کا پڑوسی بنادیں گے کہ تم دنیا میں ہماری وجہ سے آپس میں محبت کرتے تھے، اس لیے تمہاری باڑی اور ان کی باڑی ساتھ ساتھ، ان کا باشا اور تمہارا باشا ساتھ ساتھ ہوگا (حضرت والا نے دریافت فرمایا کہ باڑی اور باشا میں کیا فرق ہے؟ سامعین میں سے کسی نے عرض کیا کہ باشا کرایہ پر ہوتا ہے۔ جامع) فرمایا کہ باشا کے لفظ کو واپس لیتا ہوں، کیوں کہ اللہ تعالیٰ کو کرایہ کی ضرورت نہیں، ان کی ذات احتیاج سے پاک ہے، وہاں تو بلامعاوضہ ہمیشہ کے لیے جنت الاٹمنٹ ہوجائے گا۔ کیا پیاری زندگی ہوگی کہ وہاں موت بھی نہ آئے گی۔ موت کو اللہ تعالیٰ ذبح کردیں گے کہ جاؤ موت کو ہم نے ختم کردیا، اب ہمیشہ کے لیے جنت میں رہو۔
مسلمانوں کا ایک امتیازی شرف
ایک صاحب نے مجھ سے پوچھا کہ سورۂ  بَیِّنَۃ میں کافروں کے لیے خَالِدِیْنَ اور مسلمانوں کے لیے خَالِدِیْنَ فِیْھَا اَبَدًاہے تو مسلمانوں کے لیے اَبَدًاکا اضافہ کیوں کیا گیا؟ میں نے کہا کہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مسلمانوں کے لیے اَبَدًا کا جو اضافہ ہےیہ اَکَّدَالْخُلُوْدَ بِالْاُبُوْدِ ہے یعنی خلود کو ابود سے مؤکد کیا گیا ہے۔ یہ انعام اور مزید شرف اور عزت مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائی کہ خَالِدِیْنَ کے ساتھ اَبَدًا  لگا کر ان کو اور زیادہ تاکید کا شرف دیا کہ یہ ہمیشہ ہمیشہ جنت میں رہیں گے ورنہ دونوں کے معنیٰ
_____________________________________________
7؎      کنزالعمال: 9/4(24646)،باب فی الترغیب فیھامن کتاب الصحبۃ،مؤسسۃ الرسالۃمرقاۃ المفاتیح:227/9،باب الحب فی اللہ،دارالکتب العلمیۃ، بیروت،ذکرہ بلفظ فی الجنۃ علٰی سبیل المصاحبۃ والمزاورۃوالمجاورۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تزکیہ اور اس کا طریقہ 6 1
3 اہل اللہ کی بصیرت 7 1
4 طریقۂ اسلاف میں کامیابی ہے 8 1
5 بغیر شیخ کے تزکیہ ناممکن ہے 8 1
6 محبت کا پیمانہ، شیوۂ عاشقاں 9 1
7 اللہ والی محبت کا پہلا انعام 10 1
8 محبتِ الٰہی کی پہلی شرط 10 7
9 محبتِ الٰہی کی دوسری شرط 11 7
10 محبتِ الٰہی کی تیسری شرط 11 7
11 محبتِ الٰہی کی چوتھی شرط 12 7
12 اللہ والی محبت کا دوسرا انعام 12 1
13 مسلمانوں کا ایک امتیازی شرف 13 1
14 آیت حَتّٰی یَلِجَ الْجَمَلُ... الخ کی تفسیر 14 1
15 علمائے ربانیّین کے ادب پر استدلال 16 1
16 معاشرت کا ایک اہم ادب 20 1
17 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبّت کی دلیل اتباعِ سنت ہے 21 1
18 اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں آنے کا طریقہ 22 1
19 روحانی طاقت کا استعمال کہاں کرنا چاہیے؟ 23 1
20 گناہوں سے بچانے والی مسنون دُعا 25 1
21 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِا للہْ کی برکت 26 1
22 موت کا مراقبہ 26 1
23 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 27 1
24 نمازِ توبہ اور نمازِ حاجت کا معمول 28 1
25 کفّارۂ غیبت 29 1
26 عفو، عافیت اور معافات کے معنیٰ 32 1
Flag Counter