Deobandi Books

حیات تقوی

ہم نوٹ :

9 - 34
حیاتِ تقویٰ
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی اَمَّا بَعْدُ  
فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
 بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
وَ نَفۡسٍ وَّ مَا سَوّٰىہَا ۪ۙ﴿۷﴾  فَاَلۡہَمَہَا فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا ۪ۙ﴿۸﴾ قَدۡ  اَفۡلَحَ  مَنۡ  زَکّٰىہَا ۪ۙ﴿۹﴾  وَ  قَدۡ خَابَ مَنۡ  دَسّٰىہَا ﴿ؕ۱۰﴾   1؎
اللہ تعالیٰ نے اس سے قبل کی آیات میں آسمان اور زمین اور بڑی بڑی نشانیوں کی قسم اُٹھانے کے بعد پھر نفس کی قسم اُٹھائی ہے وَ نَفۡسٍ وَّ مَا سَوّٰىہَااور قسم ہے نفس کی اور اس ذات کی جس نے اس کو درست بنایا، جس نے نفس کے اندر دونوں مادّے رکھ دیے فَاَلۡہَمَہَا فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا  اللہ نے نفس کے اندر گناہ کرنے کے تقاضے اور طاقت بھی پید اکردی ہے اور متقی بننے کی صلاحیت بھی اس میں رکھ دی۔ اب انسان کے اختیار میں ہے کہ چاہے وہ نفس کی غلامی کرکے جہنم کا راستہ اختیار کرلے اور چاہے تو ہمت کرکے متقی بن کر اللہ کا ولی بن جائے۔ چاہے تو عبدالرحمٰن بن جائے، چاہے تو عبدالشیطان بن جائے یعنی شیطان کا بندہ بن جائے۔ اللہ تعالیٰ نے اختیار دیا ہے کہ انسان چاہے تقویٰ کا راستہ اختیار کرے اور چاہے فجور کا راستہ اختیار کرے، اسی اختیار پر جزا اور سزا ہے۔اب سوال یہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کو بعد میں کیوں بیان فرمایا؟ فَاَلۡہَمَہَا فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَانافرمانی کے مادے کو پہلے بیان فرمایا جبکہ قاعدہ کے مطابق اچھی چیز پہلے بیان ہونی چاہیے۔ مسجد میں آپ اچھا قدم یعنی 
_____________________________________________
1 ؎  الشمس : 10-7
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حیاتِ تقویٰ 9 1
4 خونِ آرزو آفتابِ نسبت کا مطلع ہے 10 1
5 تقدیم الہام الْفُجُوْرْ عَلَی التَّقْوٰی کا راز 11 1
6 مادّۂ فجور تقویٰ کا موقوف علیہ ہے 11 1
7 تقویٰ کے لیے تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے 11 1
8 راہِ حق کے غم کی عظمت 11 1
9 مونچھوں کا شرعی حکم 13 1
10 گناہ گار زندگی ترک کرنے کا ایک سچا واقعہ 13 1
11 نافرمان اعضاء کی بے وقعتی 13 1
12 تقویٰ کیا ہے؟ 14 1
13 کام نہ کرو اور انعام لو! 14 1
14 متقی کسے کہتے ہیں؟ 15 1
15 بیعت کی حقیقت 15 1
17 بیعت کی ایک حسی مثال 15 15
18 فرشتوں پر اولیاء اللہ کی فضیلت کا سبب 16 1
19 الہام فجور و تقویٰ کی دیا سلائی سے عجیب مثال 17 1
20 استزلال شیطان کا سبب کسب معصیت ہے 18 1
21 جلد توبہ کرنے کا ایک عجیب فائدہ 19 1
22 خطاکاروں پر حق تعالیٰ کی صفتِ کرم و صفتِ فضل کا ظہور 19 1
23 تقرب الی اللہ کے دو راستے 20 1
24 ایک راستہ تقویٰ ہے اور دوسرا راستہ توبہ ہے 21 1
25 جاہ اور باہ دو مہلک بیماریاں 21 1
26 آہ اور اللہ کا قرب 21 1
27 کبر کا ایٹم بم اور اس کے اجزائے ترکیبی 22 1
28 بَطَرُ الْحَقِّ اور غَمْطُ النَّاسِ کبر کے دو جزو اعظم 23 1
29 کفر سے نفرت واجب، کافر کو حقیر سمجھنا حرام 23 1
30 مجدد اعظم حکیم الامت تھانوی کی شانِ عبدیت و فنائیت 24 1
32 کبر کا بم ڈسپوزل اسکواڈ 24 1
33 کبر سے نجات کا طریقہ 25 1
34 نافرمانوں کو حقیر نہ سمجھنے کا طریقہ 25 1
35 حصولِ تقویٰ کا آسان طریقہ 26 1
36 عشق مجازی کے شدید بیماروں کے لیے نسخۂ اصلاح 26 1
37 علامہ خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 27 1
38 صفتِ صمدیت حق تعالیٰ کی احدیت کی دلیل ہے 28 1
39 تبدیل سیئات بالحسنات پر مولانا رومی کی عجیب تمثیل 29 1
40 آفتابِ ظاہری کا اثر نجاستوں پر 30 1
41 آفتابِ رحمتِ حق کا اثر باطنی نجاستوں پر 30 1
42 نسبت مع اللہ کے آثار 31 1
43 نورِ تقویٰ کیسے پیدا ہوتا ہے؟ 31 1
44 فلاح کے معنیٰ 32 1
Flag Counter