Deobandi Books

حیات تقوی

ہم نوٹ :

27 - 34
گا تو سال دو سال کے لیے باہر نکلنا چھوڑ دو۔ کوئی رشتہ دار ہو، کوئی ہو سب کو اللہ پر فدا کردو اور کہہ دو کہ وہی یہاں آکر مل لیں، وہ کچھ بھی کہتے رہیں کہ اللہ کا راستہ بہت مشکل ہے، کسی کی پروا نہ کرو، پھر یہی رشتہ دار آپ کے قدم چوم لیں گے، جب تقویٰ کا تاج آپ کے سر پر ہوگا، آپ کی آنکھوں سے نورِ تقویٰ ٹپکے گا، زبان سے تقویٰ کی خوشبو ظاہر ہوجائے گی۔ 
سَیَجۡعَلُ  لَہُمُ  الرَّحۡمٰنُ  وُدًّا ﴿۹۶﴾ 9؎
اللہ تعالیٰ وعدہ کرتے ہیں کہ جو گناہ چھوڑ دے، میرا بن جائے میں اس کو خود محبوب کردوں گا۔ اس کو کوئی تعویذ، کسی تسخیر کے عمل کی ضرورت نہیں ہے۔ جب وہ میرا بن گیا تو اب میرا کام ہے کہ میں مخلوق میں اس کو محبوب کردوں۔تم یہ کیوں سمجھتے ہو کہ لوگ کہیں گے کہ اللہ کا راستہ سخت ہے، کہہ دو کہ میں مریض ہوں، میرے شیخ نے تجویز کیا ہے کہ دو سال تک خانقاہ سے نہ نکلو۔
علامہ خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ
دیکھیے! علامہ خالد کردی، ملکِ شام کے اتنے بڑے عالم شاہ غلام علی صاحب کی خانقاہ میں چلہ کھینچنے دلّی آئے۔ شاہ غلام علی صاحب حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں کے خلیفہ تھے۔ ان سے ملاقات کے لیے شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی تشریف لائے۔ علامہ خالد کردی نے ان کو پرچہ لکھ بھیجا کہ اس وقت میں اپنے شیخ کی خدمت میں چلّہ کررہا ہوں، اس وقت میں شیخ کے علاوہ کسی اور طرف توجہ نہیں کرسکتا، میں چلّہ کی تکمیل کرلوں پھر خود آپ کی خدمت میں حاضر ہوں گا۔ یہ ہے اصلاح کا منصب کہ شیخ جو کہہ دے اس پر عمل کرو، کچھ بھی ہوتا رہے، جب تک ساری مخلوق کو، اپنے رشتہ داروں کو، اپنی تجارت گاہوں کو، اپنی آرزوؤں کو اللہ کی مرضی پر فدا نہ کروگے اللہ نہ ملے گا۔ خود کو مرضیاتِ الٰہیہ کے تابع کردو، پھر دیکھو کیا ملتا ہے۔ جو شخص عشق مجازی کے بہت ہی شدید مریض ہیں، مرض کی انتہا تک پہنچے ہوئے ہیں، ان کے لیے کہتا ہوں کہ دو سال تک خانقاہ میں رہیں، باہر نہ نکلیں، پان کھانے بھی باہر نہ 
_____________________________________________
9 ؎  مریم : 96
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حیاتِ تقویٰ 9 1
4 خونِ آرزو آفتابِ نسبت کا مطلع ہے 10 1
5 تقدیم الہام الْفُجُوْرْ عَلَی التَّقْوٰی کا راز 11 1
6 مادّۂ فجور تقویٰ کا موقوف علیہ ہے 11 1
7 تقویٰ کے لیے تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے 11 1
8 راہِ حق کے غم کی عظمت 11 1
9 مونچھوں کا شرعی حکم 13 1
10 گناہ گار زندگی ترک کرنے کا ایک سچا واقعہ 13 1
11 نافرمان اعضاء کی بے وقعتی 13 1
12 تقویٰ کیا ہے؟ 14 1
13 کام نہ کرو اور انعام لو! 14 1
14 متقی کسے کہتے ہیں؟ 15 1
15 بیعت کی حقیقت 15 1
17 بیعت کی ایک حسی مثال 15 15
18 فرشتوں پر اولیاء اللہ کی فضیلت کا سبب 16 1
19 الہام فجور و تقویٰ کی دیا سلائی سے عجیب مثال 17 1
20 استزلال شیطان کا سبب کسب معصیت ہے 18 1
21 جلد توبہ کرنے کا ایک عجیب فائدہ 19 1
22 خطاکاروں پر حق تعالیٰ کی صفتِ کرم و صفتِ فضل کا ظہور 19 1
23 تقرب الی اللہ کے دو راستے 20 1
24 ایک راستہ تقویٰ ہے اور دوسرا راستہ توبہ ہے 21 1
25 جاہ اور باہ دو مہلک بیماریاں 21 1
26 آہ اور اللہ کا قرب 21 1
27 کبر کا ایٹم بم اور اس کے اجزائے ترکیبی 22 1
28 بَطَرُ الْحَقِّ اور غَمْطُ النَّاسِ کبر کے دو جزو اعظم 23 1
29 کفر سے نفرت واجب، کافر کو حقیر سمجھنا حرام 23 1
30 مجدد اعظم حکیم الامت تھانوی کی شانِ عبدیت و فنائیت 24 1
32 کبر کا بم ڈسپوزل اسکواڈ 24 1
33 کبر سے نجات کا طریقہ 25 1
34 نافرمانوں کو حقیر نہ سمجھنے کا طریقہ 25 1
35 حصولِ تقویٰ کا آسان طریقہ 26 1
36 عشق مجازی کے شدید بیماروں کے لیے نسخۂ اصلاح 26 1
37 علامہ خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 27 1
38 صفتِ صمدیت حق تعالیٰ کی احدیت کی دلیل ہے 28 1
39 تبدیل سیئات بالحسنات پر مولانا رومی کی عجیب تمثیل 29 1
40 آفتابِ ظاہری کا اثر نجاستوں پر 30 1
41 آفتابِ رحمتِ حق کا اثر باطنی نجاستوں پر 30 1
42 نسبت مع اللہ کے آثار 31 1
43 نورِ تقویٰ کیسے پیدا ہوتا ہے؟ 31 1
44 فلاح کے معنیٰ 32 1
Flag Counter