Deobandi Books

حیات تقوی

ہم نوٹ :

26 - 34
نہیں سمجھیں گے کیوں کہ جانتے ہیں کہ شہزادہ ہے، نہ معلوم کب چہرہ کو دھولے اور چاند کی طرح چمک جائے۔ بس اس سے سمجھ لیجیے کہ فعل سے نفرت کیجیے لیکن فاعل کو حقیر نہ سمجھیے کیوں کہ ہوسکتا ہے کہ ابھی توبہ کرکے ایمان لاکر ولی اللہ ہوجائے۔ البتہ جس کو نافرمانی میں مبتلا دیکھے تو دُعا کرلے کہ یااللہ! ان کے فعل سے ہم کو محفوظ فرما اور یہ دعا بھی پڑھ لے: 
اَلْحَمْدُلِلہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّا ابْتَلَاکَ بِہٖ  وَفَضَّلَنِیْ عَلٰی کَثِیْرٍ مِّمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلًا 7؎
 شکر ہے کہ اے خدا! آپ نے مجھے اس گناہ میں مبتلا نہیں فرمایا۔ اگر کبھی کسی کو دیکھو اور اوّل تو دیکھو ہی نہیں لیکن کبھی نظر پڑجائے کہ کوئی کسی ٹیڈی کو دیکھ رہا ہے تو فوراً اپنی نظر بچاکر کہو کہ اے اللہ! آپ کا احسان ہے کہ آپ نے مجھے اس مصیبت سے بچایا ہوا ہے، اس روحانی بیماری سے محفوظ رکھا ہے۔
حصولِ تقویٰ کا آسان طریقہ
اب میں آپ سے اپنے شیخ و مرشد شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی بات عرض کرتا ہوں۔ حضرت نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا کمالِ رحمت ہے کہ جہاں تقویٰ فرض کیا، تقویٰ کو آسان کرنے کا نسخہ بھی بیان کردیا۔ وہ کیا ہے؟ 
وَ کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۱۱۹﴾ 8؎
اہل تقویٰ کے ساتھ رہو۔ دیکھتا ہوں کہ کب تک گناہ کروگے۔ ان کے ساتھ رہتے رہتے ایک دن مزاج بدل جائے گا۔ پہلے جو بھنگی پاڑہ میں رہتا تھا لیکن اب باغ میں رہتا ہے، پھولوں میں رہتا ہے، چنبیلی اور گلاب کے درمیان رہتا ہے، اس کا مزاج بھنگی پن کا ختم ہوجاتا ہے۔ پھر وہ بھنگی پاڑے میں جاکر گو کا کنستر نہیں سونگھے گا۔ ہمت سے کچھ دن تک بھنگی پاڑہ جانا چھوڑدو۔
عشق مجازی کے شدید بیماروں کے لیے نسخۂ اصلاح
اگر خانقاہ سے نکلنے میں خطرہ ہے کہ نفس پھر بھنگی پاڑہ لے جائے گا اور گناہ کرادے 
_____________________________________________
7 ؎   سنن الترمذی:181/2، باب مایقول اذا رأی مبتلی،ایج ایم سعید
8 ؎   التوبۃ: 119
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حیاتِ تقویٰ 9 1
4 خونِ آرزو آفتابِ نسبت کا مطلع ہے 10 1
5 تقدیم الہام الْفُجُوْرْ عَلَی التَّقْوٰی کا راز 11 1
6 مادّۂ فجور تقویٰ کا موقوف علیہ ہے 11 1
7 تقویٰ کے لیے تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے 11 1
8 راہِ حق کے غم کی عظمت 11 1
9 مونچھوں کا شرعی حکم 13 1
10 گناہ گار زندگی ترک کرنے کا ایک سچا واقعہ 13 1
11 نافرمان اعضاء کی بے وقعتی 13 1
12 تقویٰ کیا ہے؟ 14 1
13 کام نہ کرو اور انعام لو! 14 1
14 متقی کسے کہتے ہیں؟ 15 1
15 بیعت کی حقیقت 15 1
17 بیعت کی ایک حسی مثال 15 15
18 فرشتوں پر اولیاء اللہ کی فضیلت کا سبب 16 1
19 الہام فجور و تقویٰ کی دیا سلائی سے عجیب مثال 17 1
20 استزلال شیطان کا سبب کسب معصیت ہے 18 1
21 جلد توبہ کرنے کا ایک عجیب فائدہ 19 1
22 خطاکاروں پر حق تعالیٰ کی صفتِ کرم و صفتِ فضل کا ظہور 19 1
23 تقرب الی اللہ کے دو راستے 20 1
24 ایک راستہ تقویٰ ہے اور دوسرا راستہ توبہ ہے 21 1
25 جاہ اور باہ دو مہلک بیماریاں 21 1
26 آہ اور اللہ کا قرب 21 1
27 کبر کا ایٹم بم اور اس کے اجزائے ترکیبی 22 1
28 بَطَرُ الْحَقِّ اور غَمْطُ النَّاسِ کبر کے دو جزو اعظم 23 1
29 کفر سے نفرت واجب، کافر کو حقیر سمجھنا حرام 23 1
30 مجدد اعظم حکیم الامت تھانوی کی شانِ عبدیت و فنائیت 24 1
32 کبر کا بم ڈسپوزل اسکواڈ 24 1
33 کبر سے نجات کا طریقہ 25 1
34 نافرمانوں کو حقیر نہ سمجھنے کا طریقہ 25 1
35 حصولِ تقویٰ کا آسان طریقہ 26 1
36 عشق مجازی کے شدید بیماروں کے لیے نسخۂ اصلاح 26 1
37 علامہ خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 27 1
38 صفتِ صمدیت حق تعالیٰ کی احدیت کی دلیل ہے 28 1
39 تبدیل سیئات بالحسنات پر مولانا رومی کی عجیب تمثیل 29 1
40 آفتابِ ظاہری کا اثر نجاستوں پر 30 1
41 آفتابِ رحمتِ حق کا اثر باطنی نجاستوں پر 30 1
42 نسبت مع اللہ کے آثار 31 1
43 نورِ تقویٰ کیسے پیدا ہوتا ہے؟ 31 1
44 فلاح کے معنیٰ 32 1
Flag Counter