حیات تقوی |
ہم نوٹ : |
|
خال خال اولیاء کو عطا ہوا۔ اللہ تعالیٰ احقر کو اور ہم سب کو حضرت والا کی معرفت نصیب فرمادے اور قدر کی توفیق عطا فرماوے اور حضرت والا کے سائے کو ہم سب پر طویل ترین مدت تک مع صحت وعافیت دین کی عظیم الشان خدمت اور شرف قبولیت کے ساتھ قائم رکھے اور مجھ کو اور ہم سب کو حضرت والا کے درد دل اور سوز عشق اللہ تعالیٰ کی محبت کی تڑپ اور نسبت عظیمہ کو جذب کرنے کی صلاحیت وتوفیق عطا فرمائے آمین! حضرت والا دامت برکاتہم نے یہ وعظ مورخہ ۵ شوال المکرم ۱۴۱۴ھ مطابق ۱۸ مارچ۱۹۹۴ ء بروزجمعۃ المبارک بوقت ساڑھے گیارہ بجے صبح حسب معمول مسجد اشرف کی محراب سے جالساً علی الکرسی ارشاد فرمایا اور بعد میں اس کو برادر عزیز مکرمی جناب سہیل احمد صاحب انجینئر خلیفہ حضرت والا دامت برکاتہم نے ٹیپ سے نقل کیا اور احقر راقم الحروف نے مرتب کیا اور اس کا نام حیات تقویٰ تجویز کیا گیا اور آج مورخہ ۱۴ ذوالحجہ ۱۴۱۵ ھ مطابق ۱۴ مئی ۱۹۹۵ ء بروز یک شنبہ طباعت کے لیے دیا جارہا ہے ۔ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ مرتب: یکے ازخدام حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم دیدہ اشک باریدہ لذتِ قرب ندامت گریہ وزاری میں ہے قرب کیا جانے جو دیدہ اشک باریدہ نہیں جس کو استغفار کی توفیق حاصل ہوگئی پھر نہیں جائز یہ کہنا کہ وہ بخشیدہ نہیں اختر ؔ