Deobandi Books

حیات تقوی

ہم نوٹ :

8 - 34
خال خال اولیاء کو عطا ہوا۔ اللہ تعالیٰ احقر کو اور ہم سب کو حضرت والا کی معرفت نصیب فرمادے اور قدر کی توفیق عطا فرماوے اور حضرت والا کے سائے کو ہم سب پر طویل ترین مدت تک مع صحت وعافیت دین کی عظیم الشان خدمت اور شرف قبولیت کے ساتھ قائم رکھے اور مجھ کو اور ہم سب کو حضرت والا کے درد دل اور سوز عشق اللہ تعالیٰ کی محبت کی تڑپ اور نسبت عظیمہ کو جذب کرنے کی صلاحیت وتوفیق عطا فرمائے آمین!
حضرت والا دامت برکاتہم نے یہ وعظ مورخہ ۵ شوال المکرم ۱۴۱۴؁ھ مطابق         ۱۸ مارچ۱۹۹۴ ؁ء بروزجمعۃ المبارک بوقت ساڑھے گیارہ بجے صبح حسب معمول مسجد اشرف کی محراب سے جالساً علی الکرسی ارشاد فرمایا اور بعد میں اس کو برادر عزیز مکرمی جناب سہیل احمد صاحب انجینئر خلیفہ حضرت والا دامت برکاتہم نے ٹیپ سے نقل کیا اور احقر راقم الحروف نے مرتب کیا اور اس کا نام حیات تقویٰ تجویز کیا گیا اور آج مورخہ ۱۴ ذوالحجہ ۱۴۱۵ ؁ھ مطابق ۱۴ مئی  ۱۹۹۵ ؁ء بروز یک شنبہ طباعت کے لیے دیا جارہا ہے ۔
رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ 
                                            مرتب:
                                   یکے ازخدام حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم
دیدہ اشک باریدہ
لذتِ قرب ندامت گریہ وزاری میں ہے
قرب کیا جانے جو دیدہ اشک باریدہ نہیں
جس کو استغفار کی توفیق حاصل ہوگئی
پھر نہیں جائز یہ کہنا کہ وہ بخشیدہ نہیں
                                                                            اختر ؔ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حیاتِ تقویٰ 9 1
4 خونِ آرزو آفتابِ نسبت کا مطلع ہے 10 1
5 تقدیم الہام الْفُجُوْرْ عَلَی التَّقْوٰی کا راز 11 1
6 مادّۂ فجور تقویٰ کا موقوف علیہ ہے 11 1
7 تقویٰ کے لیے تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے 11 1
8 راہِ حق کے غم کی عظمت 11 1
9 مونچھوں کا شرعی حکم 13 1
10 گناہ گار زندگی ترک کرنے کا ایک سچا واقعہ 13 1
11 نافرمان اعضاء کی بے وقعتی 13 1
12 تقویٰ کیا ہے؟ 14 1
13 کام نہ کرو اور انعام لو! 14 1
14 متقی کسے کہتے ہیں؟ 15 1
15 بیعت کی حقیقت 15 1
17 بیعت کی ایک حسی مثال 15 15
18 فرشتوں پر اولیاء اللہ کی فضیلت کا سبب 16 1
19 الہام فجور و تقویٰ کی دیا سلائی سے عجیب مثال 17 1
20 استزلال شیطان کا سبب کسب معصیت ہے 18 1
21 جلد توبہ کرنے کا ایک عجیب فائدہ 19 1
22 خطاکاروں پر حق تعالیٰ کی صفتِ کرم و صفتِ فضل کا ظہور 19 1
23 تقرب الی اللہ کے دو راستے 20 1
24 ایک راستہ تقویٰ ہے اور دوسرا راستہ توبہ ہے 21 1
25 جاہ اور باہ دو مہلک بیماریاں 21 1
26 آہ اور اللہ کا قرب 21 1
27 کبر کا ایٹم بم اور اس کے اجزائے ترکیبی 22 1
28 بَطَرُ الْحَقِّ اور غَمْطُ النَّاسِ کبر کے دو جزو اعظم 23 1
29 کفر سے نفرت واجب، کافر کو حقیر سمجھنا حرام 23 1
30 مجدد اعظم حکیم الامت تھانوی کی شانِ عبدیت و فنائیت 24 1
32 کبر کا بم ڈسپوزل اسکواڈ 24 1
33 کبر سے نجات کا طریقہ 25 1
34 نافرمانوں کو حقیر نہ سمجھنے کا طریقہ 25 1
35 حصولِ تقویٰ کا آسان طریقہ 26 1
36 عشق مجازی کے شدید بیماروں کے لیے نسخۂ اصلاح 26 1
37 علامہ خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 27 1
38 صفتِ صمدیت حق تعالیٰ کی احدیت کی دلیل ہے 28 1
39 تبدیل سیئات بالحسنات پر مولانا رومی کی عجیب تمثیل 29 1
40 آفتابِ ظاہری کا اثر نجاستوں پر 30 1
41 آفتابِ رحمتِ حق کا اثر باطنی نجاستوں پر 30 1
42 نسبت مع اللہ کے آثار 31 1
43 نورِ تقویٰ کیسے پیدا ہوتا ہے؟ 31 1
44 فلاح کے معنیٰ 32 1
Flag Counter