Deobandi Books

حیات تقوی

ہم نوٹ :

32 - 34
سکھا کر اوپلا اور معدہ زمین کو گرم کرکے اس کے لیکوئیڈ کو کھاد بناتا ہے اسی طرح گناہوں کے تقاضوں کو مجاہدہ کے سورج کی شعاعوں سے سوکھنے دو یعنی تقاضوں پر عمل نہ کرو تو ایک دن نورِ تقویٰ پیدا ہوجائے گا، لیکن اگر کوئی گوبر کو سوکھنے ہی نہ دے اور روزانہ بیل اس پر تازہ گوبر کردے تو جو حصہ سورج نے خشک کیا تھا وہ پھر نرم ہوجائے گا اور خشک نہیں ہونے دے گا اور معدہ زمین جو گرم ہوا تھا چوسنے کے لیے وہ پھر ٹھنڈا ہوجائے گا اور سورج کی شعاعوں کی ساری نعمت ضایع ہوجائے گی۔ ایسے ہی بعض لوگ بدپرہیزی کرکے اپنے شیخ کی محنتوں کو ضایع کردیتے ہیں۔ وَاِلَی اللہِ الْمُشْتَکٰی اور اللہ تعالیٰ ہی سے میری فریاد ہے۔
فلاح کے معنیٰ
اور آیت پاک کا ترجمہ یہ ہے قَدۡ  اَفۡلَحَ  مَنۡ  زَکّٰىہَا جس نے اپنا تزکیہ کرلیا اس کو دونوں جہاں کی فلاح مل گئی، وہ دونوں جہاں پاگیا، دنیا بھی پاگیا آخرت بھی، کیوں کہ فلاح کے معنیٰ ہی یہ ہیں جَمِیْعُ خَیْرِ الدِّیْنِ وَالدُّنْیَا پوری دنیا کی فلاح، پوری آخرت کی فلاح،دونوں جہان پاگیا وہ جس نے اپنا تزکیہ کرلیا اور مزکّٰی کا حکم مان لیا، جو تزکیہ کرنے والا شیخ ہے اس کا حکم مان لیا۔ شیخ جیسے کہے ویسے کرلو، نہ خاندان دیکھو نہ پان دان دیکھو، جان دے دو۔ ان شاء اللہ! یہی خاندان تمہاری جوتیاں اُٹھائے گا۔ بس دعا کیجیے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو عمل کی توفیق دے۔
اے اللہ! رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقہ میں میرے اس وعظ کو قبول فرما اور اس وعظ کو قبول فرماکر یااللہ! واعظ کو بھی اور جتنے سامعین ہیں ان سب کو، میری زبان کو، میرے دوستوں کے کانوں کو قبول فرماکر ہم سب کو مجسم مکمل مقبول فرما اور اپنی رحمت سے ہمارے سینوں سے مجرم دل کو نکال کر اے خدا! اس مجرم دل کو اللہ والا دل بنادے، تقویٰ والا بنادے۔ آپ تو قادر ہیں کہ آگ کو پانی کردیں، پانی کو آگ کردیں، خوشی کو غم کردیں غم کو خوشی کردیں۔ ہمارے دل کو درد بھرا دل عطا فرمادیں اور اللہ والا دل عطا فرمادیں۔ سلامتی اعضاء اور سلامتی ایمان کے ساتھ حیات نصیب فرمائیے۔ سلامتی اعضا اور سلامتی ایمان کے ساتھ دنیا سے اُٹھائیے۔یہ دعا ہمارے لیے، ہمارے بچوں کے لیے، آپ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حیاتِ تقویٰ 9 1
4 خونِ آرزو آفتابِ نسبت کا مطلع ہے 10 1
5 تقدیم الہام الْفُجُوْرْ عَلَی التَّقْوٰی کا راز 11 1
6 مادّۂ فجور تقویٰ کا موقوف علیہ ہے 11 1
7 تقویٰ کے لیے تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے 11 1
8 راہِ حق کے غم کی عظمت 11 1
9 مونچھوں کا شرعی حکم 13 1
10 گناہ گار زندگی ترک کرنے کا ایک سچا واقعہ 13 1
11 نافرمان اعضاء کی بے وقعتی 13 1
12 تقویٰ کیا ہے؟ 14 1
13 کام نہ کرو اور انعام لو! 14 1
14 متقی کسے کہتے ہیں؟ 15 1
15 بیعت کی حقیقت 15 1
17 بیعت کی ایک حسی مثال 15 15
18 فرشتوں پر اولیاء اللہ کی فضیلت کا سبب 16 1
19 الہام فجور و تقویٰ کی دیا سلائی سے عجیب مثال 17 1
20 استزلال شیطان کا سبب کسب معصیت ہے 18 1
21 جلد توبہ کرنے کا ایک عجیب فائدہ 19 1
22 خطاکاروں پر حق تعالیٰ کی صفتِ کرم و صفتِ فضل کا ظہور 19 1
23 تقرب الی اللہ کے دو راستے 20 1
24 ایک راستہ تقویٰ ہے اور دوسرا راستہ توبہ ہے 21 1
25 جاہ اور باہ دو مہلک بیماریاں 21 1
26 آہ اور اللہ کا قرب 21 1
27 کبر کا ایٹم بم اور اس کے اجزائے ترکیبی 22 1
28 بَطَرُ الْحَقِّ اور غَمْطُ النَّاسِ کبر کے دو جزو اعظم 23 1
29 کفر سے نفرت واجب، کافر کو حقیر سمجھنا حرام 23 1
30 مجدد اعظم حکیم الامت تھانوی کی شانِ عبدیت و فنائیت 24 1
32 کبر کا بم ڈسپوزل اسکواڈ 24 1
33 کبر سے نجات کا طریقہ 25 1
34 نافرمانوں کو حقیر نہ سمجھنے کا طریقہ 25 1
35 حصولِ تقویٰ کا آسان طریقہ 26 1
36 عشق مجازی کے شدید بیماروں کے لیے نسخۂ اصلاح 26 1
37 علامہ خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 27 1
38 صفتِ صمدیت حق تعالیٰ کی احدیت کی دلیل ہے 28 1
39 تبدیل سیئات بالحسنات پر مولانا رومی کی عجیب تمثیل 29 1
40 آفتابِ ظاہری کا اثر نجاستوں پر 30 1
41 آفتابِ رحمتِ حق کا اثر باطنی نجاستوں پر 30 1
42 نسبت مع اللہ کے آثار 31 1
43 نورِ تقویٰ کیسے پیدا ہوتا ہے؟ 31 1
44 فلاح کے معنیٰ 32 1
Flag Counter