Deobandi Books

حیات تقوی

ہم نوٹ :

15 - 34
کیوں تقویٰ اختیار کیا؟ کاش! ایک نظر دیکھ لیتا۔ یہ پچھتاوا اور حسرت جب تک ہے سمجھ لو کہ شیطان اس کی حجامت بنارہا ہے، ابھی اس کا دل کچا ہے، ایمان خام ہے، ایمانِ کامل جب ہوگا کہ گناہ سے اپنے کو بچاکر، اس کا غم اُٹھاکر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے، خوشی سے مست ہوجائے۔
متقی کسے کہتے ہیں؟
متقی وہ شخص ہے جو گناہ سے اپنے کو بچائے، اپنی نظر کو بچائے عورتوں سے، حسینوں سے۔ اپنے کو جھوٹ سے بچائے، رشوت سے بچائے، ماں باپ کے ساتھ بدسلوکی و بدتمیزی سے بچے، بیوی پر ظلم و زیادتی کرنے سے بچے، پڑوسیوں کے حقوق میں ظلم کرنے سے بچے، ہروقت جائز اور ناجائز پر عمل کرے اور پچھتائے بھی نہیں کہ کیا کہیں اسلام عجیب مذہب ہے کہ ہمیں ہر وقت جائز ناجائز کی مصیبت میں ڈال دیا۔ ارے ظالم! مصیبت میں نہیں ڈالا، اسلام نے مصیبت سے بچالیا ورنہ اگر کھلے سانڈ کی طرح ہر کھیت میں منہ ڈالتا تو اتنی لاٹھیاں پاتا کہ جینا حرام ہوجاتا، ذرا دیہات میں جاکر دیکھ۔ جو سانڈ ہر کھیت میں منہ ڈالتا ہے اس پر اتنی لاٹھیاں برستی ہیں کہ پیٹھ میں ایک انچ جگہ نہیں رہتی کہ سلامت ہو اور جب بیمار ہوتا ہے تو اس کا     کوئی علاج کرنے والا نہیں ہوتا، جب مرجاتا ہے تو کوئی دفن کرنے والا نہیں ہوتا، چیل کوّے کھا جاتے ہیں۔
بیعت کی حقیقت
یہ بھی کوئی زندگی ہے۔ جو اللہ تعالیٰ کے قید و بند سے آزاد ہوتا ہے، اس کی زندگی بھی ایسی لعنتی اور بے کسی کی ہوتی ہے اور جو اللہ والا ہوتا ہے، اللہ والوں کے ہاتھ بکتا ہے وہ دراصل اللہ والوں کے ہاتھ نہیں بِکتا، اللہ تعالیٰ کے ہاتھ فروخت ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زمین پر اپنے نمائندے رکھے ہوئے ہیں جو بندوں کو اپنے ہاتھوں پر خرید کر اللہ تک پہنچادیتے ہیں۔
بیعت کی ایک حسی مثال
جیسے وزیراعظم کو گندم بھیجنا ہے تو کسانوں سے گندم خریدنے کے لیے وزیراعظم 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حیاتِ تقویٰ 9 1
4 خونِ آرزو آفتابِ نسبت کا مطلع ہے 10 1
5 تقدیم الہام الْفُجُوْرْ عَلَی التَّقْوٰی کا راز 11 1
6 مادّۂ فجور تقویٰ کا موقوف علیہ ہے 11 1
7 تقویٰ کے لیے تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے 11 1
8 راہِ حق کے غم کی عظمت 11 1
9 مونچھوں کا شرعی حکم 13 1
10 گناہ گار زندگی ترک کرنے کا ایک سچا واقعہ 13 1
11 نافرمان اعضاء کی بے وقعتی 13 1
12 تقویٰ کیا ہے؟ 14 1
13 کام نہ کرو اور انعام لو! 14 1
14 متقی کسے کہتے ہیں؟ 15 1
15 بیعت کی حقیقت 15 1
17 بیعت کی ایک حسی مثال 15 15
18 فرشتوں پر اولیاء اللہ کی فضیلت کا سبب 16 1
19 الہام فجور و تقویٰ کی دیا سلائی سے عجیب مثال 17 1
20 استزلال شیطان کا سبب کسب معصیت ہے 18 1
21 جلد توبہ کرنے کا ایک عجیب فائدہ 19 1
22 خطاکاروں پر حق تعالیٰ کی صفتِ کرم و صفتِ فضل کا ظہور 19 1
23 تقرب الی اللہ کے دو راستے 20 1
24 ایک راستہ تقویٰ ہے اور دوسرا راستہ توبہ ہے 21 1
25 جاہ اور باہ دو مہلک بیماریاں 21 1
26 آہ اور اللہ کا قرب 21 1
27 کبر کا ایٹم بم اور اس کے اجزائے ترکیبی 22 1
28 بَطَرُ الْحَقِّ اور غَمْطُ النَّاسِ کبر کے دو جزو اعظم 23 1
29 کفر سے نفرت واجب، کافر کو حقیر سمجھنا حرام 23 1
30 مجدد اعظم حکیم الامت تھانوی کی شانِ عبدیت و فنائیت 24 1
32 کبر کا بم ڈسپوزل اسکواڈ 24 1
33 کبر سے نجات کا طریقہ 25 1
34 نافرمانوں کو حقیر نہ سمجھنے کا طریقہ 25 1
35 حصولِ تقویٰ کا آسان طریقہ 26 1
36 عشق مجازی کے شدید بیماروں کے لیے نسخۂ اصلاح 26 1
37 علامہ خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 27 1
38 صفتِ صمدیت حق تعالیٰ کی احدیت کی دلیل ہے 28 1
39 تبدیل سیئات بالحسنات پر مولانا رومی کی عجیب تمثیل 29 1
40 آفتابِ ظاہری کا اثر نجاستوں پر 30 1
41 آفتابِ رحمتِ حق کا اثر باطنی نجاستوں پر 30 1
42 نسبت مع اللہ کے آثار 31 1
43 نورِ تقویٰ کیسے پیدا ہوتا ہے؟ 31 1
44 فلاح کے معنیٰ 32 1
Flag Counter