ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2016 |
اكستان |
|
لَہ اَبَان مَاتَنْظُرُ اَمَا اَنَّ الْحَدِیْثَ کَمَا حَدَّثْتُکَ وَلٰکِنِّیْ لَمْ اَقُلْہُ یَوْمَئِذٍ لِیُمْضِیَ اللّٰہُ عَلَیَّ قَدْرَہ'۔ ١ ''حضرت اَبان بن عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو سنا ،آپ فرمارہے تھے کہ رسولِ اکرم ۖنے اِرشاد فرمایا : جو شخص روزانہ صبح و شام تین مرتبہ یہ دُعا پڑھ لے بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہ شَیْئ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَائِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ تو اُسے کوئی چیز ضرر نہیں پہنچائے گی (اِتفاق کی بات ہے کہ اِس حدیث کے بیان کرتے وقت) حضرت اَبان فالج کی ایک قسم میں مبتلا تھے چنانچہ اُس شخص نے جو یہ حدیث سن رہا تھا حضرت اَبان کی طرف تعجب سے دیکھنا شروع کردیا (کہ یہ کہہ تو یہ رہے ہیں کہ جو شخص اِس دُعا کو پڑھ لے تو اُسے کوئی ضرر نہیں پہنچے گا حالانکہ یہ خود فالج میں مبتلا ہیں) حضرت اَبان نے اُس سے کہا تم میری طرف بنظر تعجب کیا دیکھ رہے ہو، اچھی طرح جان لو کہ یہ حدیث اِسی طرح ہے جس طرح میں نے بیان کی ہے اَلبتہ جس دن میں اِس مرض میں مبتلا ہوا اُس دن میں یہ دُعا نہیں پڑھ سکا تھا تاکہ اللہ تعالیٰ نے میرے مقدر میں جو لکھ دیا تھا وہ پورا ہو۔ '' ف : آج کل کے دور میں جبکہ نت نئے اَمراض اور طرح طرح کی تکلیفیں پھیل رہی ہیں اُن سے حفاظت کے لیے صبح و شام تین بار یہ دُعا لازمی پڑھ لینی چاہیے تاکہ اللہ تعالیٰ اِس کی برکت سے ہر طرح کی تکلیف اور مصیبت سے محفوظ رکھیں۔ ١ ترمذی ج٢ ص ٧٦ ١ باب ماجاء فی الدعاء اذا اصبح واذا امسٰی ، ابوداود ج٢ ص٣٣٨ ابن ماجہ ص ٢٨٤ ، مشکوة ص ٠٩ ٢