ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2014 |
اكستان |
|
اِس ملک کی بھاری اَکثریت اہل سنت والجماعت پر مشتمل ہے اِن ہی کی قربانیوں سے یہ وجود میں آیا ہے فارم کے اُوپر جلی سرخی میں سنی اَکثریت کو ''رافضیوں '' کے برابر کردیا گیا جبکہ پاکستان کے لیے ماسوائے سازشی کردار کے اِن کی کچھ قربانیاں نہیں، صدیوں سے اِسلام اور مسلمانوں کی پشت پر خنجر زنی کے سوا اِنہوں نے اور کیا کیا ہے ؟ پھر ''چرچ'' کا ذکر بھی جلی سرخی میں موجود ہے ،پاکستان کی اِنتہائی چھوٹی کافر اَقلیت کے ساتھ مسلمانوں کا ذکر کر کے مسلمانوں اور اِسلام دونوں کی توہین کی گئی ہے۔ کیا ایجنسیاں پاکستان کے ساتھ سب سے بڑی اکثریت اہل سنت والجماعت کے تعلق کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کا اِختیار رکھتی ہیں ! کیا اُن کے اِس عمل نے خود اُن کے اپنے کردار پر سوالیہ نشان قائم نہیں کردیا ! اور آخر میں'' بیت الذکر '' تحریر کر کے تو رہی سہی کسر بھی نکال دی، اِس وقت آسمان کی چھت کے نیچے دُنیا میں قادیانیوں سے بدتر شاید ہی کوئی مخلوق ہو، حضرت محمد ۖ کے باغی اور دُشمنوں کے درجہ میں مسلمانوں کو لا کھڑا کرنا ، اِس سے بڑھ کر اِسلام اور مسلمانوں کی کیا توہین و تذلیل ہوسکتی ہے ! ! عقل کے کورے نا عاقبت اَندیش اور اپنے ہی دین و مذہب سے نا آشنا منصوبہ سازوں کے ہاتھوں ملک و ملت کا جنازہ اِسی طرح نکلا کرتا ہے۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اِس ناپاک جسارت کے مرتکب اَفراد کو بے نقاب کر کے جلد قرارِواقعی سزا دی جائے۔ اِس قسم کے مچلکے ملک و قوم کے وفادار مسلمانوں کے بجائے رافضیوں اور دیگر غیر مسلم اَقوام سے بنواتے تو کوئی بات بھی تھی لیکن اِس ملک کی اَکثریت کے ساتھ ایسا عمل کسی بھی طرح ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہوسکتا۔