ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2014 |
اكستان |
|
(٦) اَبو قلابہ کہتے ہیں کہ میں ملک ِ شام میں تھا ایک شخص کو میں نے یہ کہتے ہوئے سنا کہ ہائے آتش ِدوزخ سے میری خرابی ! میں نے دیکھا کہ اُس کے دونوں ہاتھ دونوں پاؤں کٹے ہوئے تھے منہ کے بل زمین پر گرا ہواتھا۔ میں نے اُس کا حال پوچھا تو اُس نے کہا کہ میں اُن لوگوں میں تھا جو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے گھر کے اَندر اُنہیں شہید کرنے کو گئے تھے، جب میں اُن کے قریب گیا تو اُن کی بیوی نے شور کیا میں نے ایک طمانچہ اُن کے ماردیا، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے مجھ کو بد دُعا دی کہ خدا تیرے ہاتھ اور پاؤں کاٹ دے اور تجھے دوزخ میں ڈال دے، یہ سن کر میرے بدن پر لرزہ ہوگیا اور میں بھاگ اُٹھا مگر اَب میری حالت یہ ہے جو تم دیکھ رہے ہو، ہاتھ پاؤں تو میرے کٹ چکے بس اَب آتش ِدوزخ میں جانا باقی ہے۔ یہ سن کر میں نے کہا کہ جا دُور ہو۔ (٧) یزید بن حبیب کہتے ہیں کہ جس قدر لوگ مصر سے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر بغاوت کر کے آئے تھے اُن میں سے ایک بھی ایسا نہ تھا جس کو جنون نہ ہو گیا ہو۔ (٨) اِمام مالک سے روایت ہے کہ ایک روز حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا گزر حش ِ کوکب میں ہوا، آپ وہاں کھڑے ہوگئے اور فرمایا کہ عنقریب کوئی نیک شخص یہاں دفن ہوگا چنانچہ سب سے پہلے اُس مقام پر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ دفن کیے گئے۔ (جاری ہے) جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل (٢) طلباء کے لیے دارُالاقامہ (ہوسٹل) اَور دَرسگاہیں (٣) کتب خانہ اَور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اَجر ہے ۔ (ادارہ)