Deobandi Books

صفائی معاملات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

9 - 33
سینکڑوں ہزاروں صورتوں کا حکم معلوم ہوجائے گا۔ اس کے بعد چند فروعی مسئلے بطور تمثیل کے لکھے جاویں گے۔ اس قاعدہ کے لئے اوّل ایک تمہید سمجھنا چاہئے۔
وہ یہ ہے کہ جن چیزوں سے معاملہ متعلق ہوتا ہے وہ تین قسم کی ہیں: یا تو وزن سے ان کا لین دین ہوتا ہے، یا کسی ظرف سے ناپی جاتی ہیں، یانہ تولی جاویں اور نہ کسی ظرف سے ناپی جاویں ۔ مثلاً غلّہ کہیں تول کر بیچنے کا دستور ہے ،کہیں برتن میں بھر کر ناپنے کا۔ یہ چیزیں موزون اور مکیلی کہلاتی ہیں۔ اور چاندی اور سونا بھی موزون ہے، گو بوجہ معیّن ہونے وزن سکّہ کے روپیہ اشرفی کو کوئی نہ تولتا ہو۔ اور جو چیزیں گن کر بیچی جائیں یا گزوں سے ناپ کر وہ قسم سوم میں داخل ہیں، یعنی نہ موزون ہیں ، نہ مکیلی ہیں۔ اس موزون و مکیلی ہونے کی صفت کو قدر کہتے ہیں۔ اب اس لفظِ مختصر کو یاد رکھنا چاہئے۔
دوسرا اَمر یہ جاننا چاہئے کہ ہر شے کی ایک حقیقت ہوا کرتی ہے، مثلاً گیہوں کا گیہوں ہونا، چاندی کا چاندی ہونا، کپڑے کا کپڑا ہون، اس کو جنس کہتے ہیں۔ یہ لفظ بھی یاد رکھنا چاہئے۔ اب یہ دو لفظ یاد رکھنے کے قابل ہوئے: ایک قدر، دوسرا جنس۔ یہ دونوں لفظ آگے کام آویں گے۔
پس جن اشیاء میں مبادلہ واقع ہوتا ہے کبھی وہ قدر میں متحد اور مشترک ہوتی ہیں اور جنس میںمختلف ، مثلاً گیہوں اور چنا کہ قدریں تو مشترک ہیں، کیونکہ دونوں موزون ہیں یا مکیلی، مگر جنس مختلف ہے، کیونکہ ایک کی حقیقت گیہوں اور دوسرے کی حقیقت چنا۔ اور کبھی ایسا ہوتا ہے کہ جن میں تو اتحاد ہوتا ہے مگر قدر میں اتحاد نہیں ہوتا، مثلاً تنزیب تنزیب کہ جنس یعنی حقیقت تو متحد ہے لیکن قدر یعنی مکیلی اور موزون ہونا بالکل ندارد ہے۔ جب قدر ہی نہیں تو اتحادِ قدر ہی کہاں؟ یا بکری بکری کی جنس تو ایک ہے، مگر چونکہ موزون اور مکیلی نہیں اس لئے نہ قدر ہے نہ اتحادِ قدر۔ اور کبھی ایسا ہوتا ہے کہ قدر بھی متحد اور جنس بھی متحد ، جیسے گیہوں گیہوں کہ قدر بھی ایک اور جنس بھی ایک۔ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ نہ جنس ایک، نہ قدر ایک، جیسے روپیہ اور کپڑا یا روپیہ اور جانور، کہ نہ جنس ایک، نہ قدر ایک۔ پس یہ اشیاء چار قسم کی نکلیں: 
(۱) متحد القدر والجنس
(۲) متحد القدر غیر متحد الجنس
(۳) متحد الجنس غیر متحد القدر
(۴) غیر متحد الجنس والقدر
جب یہ تمہید سمجھ میں آگئی اب وہ قاعدہ سمجھنا چاہئے۔
وہ قاعدہ یہ ہے کہ جو دوچیزیں متحد القدر والجنس ہوں ان کے مبادلے میں دو اَمر واجب ہیں:ایک یہ کہ دونوں وزن یا پیمانے میں برابر ہوں۔ دوسرے یہ کہ دونوں دست بدست ہوں، مثلاً گیہوں گیہوں کو باہم بدلنا چاہیں تو نہ اس میں کمی بیشی درست ہے، یعنی ایک طرف سیر بھر ہوں اور دوسری جانب سوا سیر، یہ درست 
Flag Counter