Deobandi Books

صفائی معاملات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

18 - 33
وہ کہے کہ خیر تم پندہ ہی دے دو، یہ جائز ہے۔
مسئلہ:- اور اگر بیس روپے میعادی واجب ہوں مثلاً کوئی مال بیس روپے کو خریدا تھا اور مہینہ دو مہینے کی مہلت واسطے ادائے زرِ ثمن کے ٹھہرائی تھی، اب یوں چاہتا ہے کہ وہ مجھ کو قبل از میعاد ادا کر دے اور پانچ روپیہ مثلاً کم دے دے ، یہ درست نہیں۔
مسئلہ:- ایک شخص مرا اور اس نے ترکہ میں اسباب ونقد چھوڑا، اور اس کے وارثوں میں سے ایک شخص نے دوسرے وارثوں سے کہا کہ ’’میں اپنا حصہ تقسیم کرکے لینا نہیں چاہتا ، مجھ کو بالقطع ایک ہزار روپیہ مثلاً دے دو، اور تمام ترکہ سے دست برداری کرتا ہوں‘‘ یہ جائز ہے، مگر اس میں دو شرطیں ہیں: ایک تو یہ کہ ترکہ میں اگر نقد روپیہ بھی ہے تو اس میں دیکھنا چاہئے کہ شرعاً اس کا کس قدر حصہ ہے؟ اگر ایک ہزار روپے سے کم بیٹھتا ہے تب تو یہ صلح جائز ہے، اور اگر اس کا حصہ ایک ہزار یا ایک ہزار سے زائد ہے، تب یہ صلح جائز نہیں۔ دوسرے یہ کہ اس کا حصہ جس قدر نقد روپے میں ہے اس مقدار روپے پر بالفعل اس کا قبضہ کرا دیا جائے، بقیہ میں اگر رہ جائے مضائقہ نہیں۔ اور یاد رکھو کہ زیور بھی نقد کے حکم میں ہے۔ اور اگر ورثہ میں کوئی نابالغ بھی ہے تو اس کے حق میں یہ صلح اگر زیادہ نقصان رساں نہ ہو تو جائز ہوگی، ورنہ اس کے حصے کے مقابلے میں جائز نہ ہوگی۔
مسئلہ:- اگر ایک شخص مرا، اس کا کچھ ترکہ تو موجود ہے، اور کچھ روپیہ اس کا لوگوں کے ذمے واجب ہے، ایک وارث نے منظور کیا کہ جس قدر دَین ہے وہ میرے حصے میں لگا دیا جاوے میں وصول کر لوں گا اور نقد ترکہ دوسرے ورثہ تقسیم کرلیں، یہ معاملہ جائز نہیں۔ بلکہ موجودہ ترکہ کو تقسیم کرنا چاہئے اور جس قدر دَین وصول ہوتا جائے وہ بھی سب میں تقسیم ہوتا رہے گا۔
مضاربت کا بیان
یعنی زید نے عمرو کو کچھ روپیہ دیا کہ تم اس سے تجارت کرو، روپیہ ہمارا محنت تمہاری۔ اس میں جو کچھ بڑھے اس کو باہم تقسیم کر لیا کریں گے۔ اس کو ’’مضاربت‘‘ کہتے ہیں اور یہ شرعاً درست ہے۔
مسئلہ:- نفع کی تقسیم حصوں پر ہونا چاہئے، مثلاً نصف نفع رَبّ المال یعنی روپے والے کا ہوگا ، اور نصف نفع مضارب یعنی کارکن کا، یا ایک تہائی ایک کا اور دو تہائی دوسرے کا، اور جس طرح طے ہوجائے۔ اور اگر کوئی خاص رقم نفع میں سے ایک کا حق ٹھہرایا جاوے جیسا بعض لوگ کرتے ہیں کہ پانچ روپیہ ماہوار یا دس ماہوار مال والے کو دیتے رہیں گے، باقی کارکن کو، یہ سود اور حرام ہے۔
مسئلہ:- اسی طرح اگر یوں طے ہوا کہ نفع میں دونوں شریک، اور نقصان اگر 
Flag Counter