Deobandi Books

صفائی معاملات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

19 - 33
ہو صرف کارکن پر پڑے، یا جس طرح نفع بھی دونوں کا اور نقصان بھی دونوں کا، یہ سب باطل اور ناجائز ہے۔ نقصان جب بھی ہو رَبّ المال ہی پر ڈالا جائے گا۔ صرف کارکن کی محنت برباد جائے گی، اس کے ذمے روپیہ نہ ڈالا جائے گا۔
مسئلہ:- مضارب یعنی کارکن کو اجازت نہیں کہ وہ روپیہ کسی دوسرے شخص کو بطور مضاربت کے دے دے۔ البتہ رَبّ المال اجازت دے دے تو مضائقہ نہیں۔
مسئلہ:- اسی طرح اگر رَبّ المال نے کسی خاص شے کی تجارت کرنے کو کہا تو بدون اس کی اجازت کے مضارب کو جائز نہیں کہ کسی دوسری شے کی تجارت اس روپے سے کرے۔
مسئلہ:- اگر مضاربت میں کچھ ٹوٹا آوے تو اوّل نفع سے پورا کیا جاوے گا، اصل روپے کو باقی اور محفوظ سمجھیں گے، جب نفع سے زیادہ ٹوٹا ہوا، اب اصل روپیہ پر ڈالا جاوے گا۔
مسئلہ:- مضارب اگر تجارت کے لئے سفر کرے، ضروری مصارف خورد ونوش وکرایہ سواری وغیرہ اسی تجارتی روپے سے صَرف کرنے کا مستحق ہے، مگر واپسی سفر کے وقت جو کچھ اس میں سے بچ جاوے اسے مالِ تجارت میں شامل کر دے۔
ودیعت یعنی امانت رکھنے کا بیان
مسئلہ:- اگر امین نے پورے طور سے امانت کی حفاظت کی، اور پر وہ ضائع یا خراب ہوجاوے تو امین پر تاوان نہ آئے گا۔
مسئلہ:- جس وقت مالک اپنی امانت لینا چاہے، امین کو واپس کر دینا چاہئے اور مانگنے پر عذرکیا، توقف کیا اور اب وہ ضائع ہوگئی تو اس صورت میں اس امین پر تاوان لازم آوے گا۔
مسئلہ:- امانت کا استعمال کرنا بلا اجازت مالک کے گناہ ہے۔ مگر جبکہ مالک نے اجازت استعمال کی یا قرض دینے کی دے دی ہو تو اس وقت استعمال کی حالت میں نقصان آنے سے ضمان نہ آوے گا۔ اور جبکہ بلا اذنمالک کے امانت میں تصرف کیا اور وہ امانت ایسی ہے کہ استعمال میں اس کو خرچ کرنا نہیں پڑتا جیسا کہ کتاب، کپڑا یا گھوڑا کہ باوجود بقا کے استعمال میں آسکتے ہیں، تو ایسی شے میں اگر حالتِ استعمال میں نقصان آوے گا تو اس کا ضمان واجب ہوگا اور اگر حالتِ استعمال میں کسی طرح کا نقصان نہیں آیا اور بعد استعمال صحیح سلامت احتیاط سے امانت میں رکھ دیا تو اب نقصان آجانے سے ضمان لازم نہ آوے گا، گو بلا اجازت استعمال کرانے کا گناہ اس پر رہا۔ اور اگر وہ شے ایسی ہے کہ اس کا استعمال یہی ہے کہ خرچ کر دیا جائے جیسے روپیہ یا کوئی کھانے کی چیز تو اس کے خرچ کرنے سے ہرحالت میں ضمان لازم ہوگا، اگرچہ اس کا 
Flag Counter